اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما سلمان اکرم راجہ کی حفاظتی ضمانت منظور کرلی
اشاعت کی تاریخ: 7th, August 2025 GMT
اسلام آباد ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور سینئر وکیل سلمان اکرم راجہ کی حفاظتی ضمانت منظور کرتے ہوئے وفاقی حکومت اور اسلام آباد پولیس کو نوٹسز جاری کر دیے ہیں۔ عدالت نے فریقین سے پیر تک جواب طلب کر لیا ہے۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ سرفرازعلی ڈوگر نے کیس کی سماعت کی، جس میں سلمان اکرم راجہ ایڈوکیٹ ذاتی حیثیت میں عدالت کے روبرو پیش ہوئے، انہوں نے مؤقف اپنایا کہ انہوں نے پہلے ہی مقدمات کی تفصیلات کے لیے باقاعدہ درخواست دی تھی، جس کے جواب میں اسلام آباد پولیس نے رپورٹ پیش کی کہ ان کے خلاف 10 مقدمات درج ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
سلمان اکرم راجہ نے عدالت کو بتایا کہ وہ ان پرانے مقدمات میں متعلقہ عدالتوں سے رجوع کر چکے ہیں، تاہم اب اچانک نئے مقدمات سامنے آ رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ حالیہ طور پر تھانہ کراچی کمپنی میں 24 نومبر کا مقدمہ سامنے آیا ہے، جس میں عدالت نے ان کے خلاف ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری بھی جاری کر دیے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ روز بروز نئے مقدمات سامنے آ رہے ہیں، اور انہیں خود بھی معلوم نہیں کہ اب تک ان کے خلاف کتنے مقدمات درج ہو چکے ہیں۔ انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ جب تک تمام مقدمات کی تفصیلات فراہم نہیں کی جاتیں اور وہ متعلقہ عدالتوں سے رجوع نہیں کر لیتے، تب تک انہیں حفاظتی ضمانت دی جائے۔
مزید پڑھیں:
عدالت نے سلمان اکرم راجہ کی استدعا منظور کرتے ہوئے ان کی حفاظتی ضمانت منظور کر لی اور کیس کی مزید سماعت پیر تک ملتوی کر دی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسلام آباد ہائیکورٹ سلمان اکرم راجہ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسلام ا باد ہائیکورٹ سلمان اکرم راجہ سلمان اکرم راجہ حفاظتی ضمانت اسلام آباد انہوں نے
پڑھیں:
احتجاج کامیاب رہا، بیرسٹر گوہر: لوگ کیوں نہیں آئے، مشاورت کرینگے، ایم این ایز کو وجہ بتانا ہو گی، سلمان اکرم راجہ
اسلام آباد (آئی این پی+ نوائے وقت رپورٹ) چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ 5اگست کا احتجاج کامیاب ہوا، عوام سڑکوں پر آئے اور آواز اٹھائی۔ آزاد کشمیر سمیت پاکستان کے 170 اضلاع، تمام تحصیلوں اور یونین کونسلز میں بھرپور احتجاج ہوا۔ ہم پر امن لوگ ہیں، پر امن احتجاج ہوا، عوام نے ثابت کیا کہ بانی پی ٹی آئی کے ساتھ ہے۔ پہلی مرتبہ ایسا الیکشن کمیشن ہے جو خود سٹے پر ہے، الیکشن کمیشن کے پاس ڈائریکٹ نوٹیفکیشن کرنے کا اختیار نہیں ہے۔ علاوہ ازیں علیمہ خان نے کہا ہے کہ پولیس والے خود ہمیں بتا رہے تھے وہ بانی کے ساتھ کھڑے ہیں۔ اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کراچی، لاہور اور پشاور میں لوگ نکلے ہیں، اڈیالہ جیل آنے سے روکا گیا۔ جیل روڈ پر 400 پولیس والے ٹیئر گیس لے کر کھڑے تھے۔ علیمہ خان کا کہنا تھا کہ لوگوں کا خوف ٹیسٹ نہ کریں، حکومت کا خوف ٹیسٹ کریں، کوئی بات نہیں، ارکان اسمبلی کل نہیں آئے، دوبارہ آئیں گے، ہمیں خوشی ہے لوگ اپنے حق کے لیے نکلنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ توشہ خانہ ٹو کا ٹرائل چھپا کر ہو رہا ہے، یہ ناجائز ٹرائل ہے، یہ چاہ رہے ہیں اس کیس میں بھی جلدی سے سزا دے دیں، فیئر ٹرائل میں فیملی، میڈیا اور وکلا موجود ہوتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارے لیڈرز کو نااہل کردیا گیا اور کئی کو سزا ہوئی ہے، الیکشن کمیشن کو جلدی ہے، سب کو نااہل کردیں۔ بانی پی ٹی آئی کی بہن نے کہا کہ اب تو 27ویں اور 28ویں ترمیم بھی آرہی ہے، لوگوں کو دھمکیاں مل رہی ہیں، ہمیں بھی دھمکیاں آرہی ہیں۔ پاکستان تحریک انصاف کے جنرل سیکرٹری بیرسٹر سلمان اکرم راجا نے کہا ہے کہ کل احتجاج میں لوگ کیوں نہیں پہنچے، پارٹی میں اس پر بات کروں گا اور اس پر بانی پی ٹی آئی عمران خان سے مشاورت کریں گے۔ اڈیالہ جیل راولپنڈی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ توشہ خانہ ٹو کا ٹرائل مکمل طور پر غیر آئینی اور غیر قانونی ہے، سائفر کیس میں بھی فیملی، میڈیا اور وکلاء کو داخلے سے روک دیا گیا تھا، سائفر کیس کا ٹرائل ہائی کورٹ نے 2 مرتبہ کالعدم قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہائی کورٹ کی واضح ہدایات ہیں اگر میڈیا، وکلاء اور فیملی کو داخلہ نہیں دیا جاتا تو یہ اوپن ٹرائل نہیں، 26 ویں ترمیم کے بعد پھر میڈیا، فیملی اور وکلاء کو روکا جارہا ہے، توشہ خانہ ٹو کیس میں میرا وکالت نامہ ہے مجھے بھی روکا گیا ہے۔ ہم اس غیر آئینی ٹرائل کے خلاف قانونی چارہ جوئی کریں گے، جب تک قانون کی اطاعت نہیں ہوگی یہ ٹرائل نہیں چل سکتا، ہمارے سینئر وکیل بیرسٹر سلمان صفدر اندر گئے ہیں، وہ یہ نقطہ عدالت کے سامنے اٹھائیں گے۔کل احتجاج میں لوگ کیوں نہیں پہنچے پارٹی میں اس پر بات کروں گا، میں اور محمود خان اچکزئی کل رات11 بجے تک بانی پی ٹی آئی کی بہنوں کے ساتھ چکری انٹرچینج پر موجود رہے۔ بانی پی ٹی آئی کی کال ہو تو کوئی ایم این اے معقول وجہ سے دور رہ سکتا ہے، احتجاج میں شامل نہ ہونے کی اگر کوئی معقول وجہ نہیں تو اس کا جواب دینا پڑے گا۔ احتجاج کے بارے میں میں نے کہا تھا یہ صوبائی اور مقامی سطح کا ہوگا، میں سمجھتا ہوں بڑی حد تک کامیاب رہا، کل کا احتجاج اس سے بہتر ہوسکتا تھا، آئندہ ہوگا۔