بھارت، انگلینڈ کے درمیان ٹیسٹ سیریز میں کتنے ہزار رنز بنے؟ نیا ریکارڈ قائم
اشاعت کی تاریخ: 7th, August 2025 GMT
کراچی:
بھارت اور انگلینڈ کے درمیان کھیلی گئی حالیہ ٹیسٹ سیریز کے دوران دونوں ٹیموں نے رنز کے انبار لگا کر نیا ریکارڈ قائم کر دیا۔
ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ کے تحت کھیلی گئی اینڈرسن ٹنڈولکر ٹرافی کے دوران دونوں ٹیموں کی جانب سے 7ہزار 187 رنز بنائے گئے، جو ٹیسٹ کی تاریخ میں دوسرے سب سے زیادہ رنز کا مجموعہ ہے۔
اس سے قبل، سن 1928-29 میں انگلینڈ اور آسٹریلیا کے درمیان کھیلی گئی ایشز سیریز کے دوران 6ہزار 826 رنز بنائے گئے تھے۔ پانچ میچز کی سیریز آسٹریلیا کے میدانوں میں کھیلی گئی تھی، جو مہان ٹیم نے 4-1 سے اپنے نام کر لی تھی۔
ٹیسٹ کی تاریخ میں سب سے زیادہ رنز 1993 کی ایشز سیریز میں بنائے گئے تھے۔ یہ 6 میچز کی سیریز انگلینڈ میں کھیلی گئی تھی جس میں 7ہزار221 رنز بنائے گئے جبکہ میزبان ٹیم کو شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
ٹیسٹ سیریز میں آسٹریلیا کو 4 میچز اور انگلینڈ کو ایک میچ میں کامیابی ملی تھی جبکہ ایک میچ کا کوئی نتیجہ نہیں نکل سکا تھا۔
اگر 5 میچز کی ٹیسٹ سیریز کی بات کی جائے تو بھارت اور انگلینڈ کے درمیان سیریز میں بنائے گئے 7ہزار187 رنز سب سے زیادہ ہیں۔
دونوں ٹیموں کے درمیان ٹیسٹ سیریز 2-2 سے برابر ہوگئی تھی۔ سیریز کے ایک میچ کا کوئی نتیجہ نہیں نکل سکا تھا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ٹیسٹ سیریز کے درمیان کھیلی گئی
پڑھیں:
فیصل آباد میں انٹرنیشنل کرکٹ کی 17 سال بعد واپسی، شاہین اور پروٹیز کے درمیان پہلا ون ڈے آج ہو گا
کراچی:ویرانی بنی بھولی بسری یاد فیصل آباد کا میدان پھر آباد ہوگیا،17 سال بعد وینیو پر انٹرنیشنل میچ کی تیاریاں مکمل ہو گئیں، پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان ون ڈے سیریز کا پہلا مقابلہ آج ہوگا۔
گرین شرٹس فتح کی راہ پر گامزن رہنے کیلیے پراعتماد ہیں، شاہین شاہ آفریدی نے نئی طرز میں کپتانی کے کامیاب آغاز کیلیے کمر کس لی ہے۔
بیٹنگ لائن کو ثابت قدمی کا مظاہرہ کرنا ہوگا، ٹاپ آرڈر پر ٹیم کو مضبوط بنیاد فراہم کرنے کی ذمہ داری عائد ہوگی، بولنگ اٹیک بھی حریف سائیڈ کے جلد قدم اکھاڑنے کی کوشش کرے گا۔
گزشتہ روز دونوں ٹیموں نے ٹریننگ سیشن میں تیاریوں کو حتمی شکل دے دی، ٹرافی کی رونمائی بھی کردی گئی، شاہین اور جنوبی افریقی ہم منصب میتھیو بریٹزکی دونوں ہی اسے اپنا بنانے کیلیے بے چین ہیں۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان 3 ون ڈے میچز کی سیریز کا آغاز منگل کو فیصل آباد کے اقبال اسٹیڈیم میں ہو رہا ہے، اس سے قبل 2 ٹیسٹ کی سیریز 1-1 سے برابر رہی جبکہ ٹی 20 میں گرین شرٹس نے 1-2 سے کامیابی حاصل کی تھی۔
پلیئرز اب ون ڈے سیریز میں بھی حریف کو قابو کرنے کیلیے پراعتماد ہیں، شاہین شاہ آفریدی ون ڈے کپتانی کی شروعات کریں گے، انھیں محمد رضوان کی جگہ ذمہ داری سونپی گئی ہے۔
پاکستان نے اس سیریز کیلیے مضبوط اسکواڈ کا انتخاب کیا ہے، فخر زمان کی واپسی ہو گئی جو ٹی 20 سیریز میں شریک نہیں ہوسکے تھے، شاہین شاہ آفریدی، حارث رؤف اور نسیم شاہ ون ڈے کرکٹ میں نویں مرتبہ ایک ساتھ بولنگ کریں گے۔
یہ تینوں بولرز پہلی بار ایشیا کپ 2023 میں ساتھ میدان میں اترے تھے، گزشتہ برس ان تینوں نے آسٹریلیا میں پاکستان کو ون ڈے سیریز جتوانے کے ساتھ جنوبی افریقہ کو اس کے ملک میں وائٹ واش کیا تھا۔
دونوں حریفوں کے خلاف مجموعی طور پر 5 میچز میں انھوں نے گرنے والی 47 وکٹوں میں سے 31 اڑائی تھیں۔
ایک روزہ سیریز میں کامیابی کیلیے بیٹنگ لائن کو ثابت قدمی کا مظاہرہ کرنا ہوگا، ٹاپ آرڈر پر ٹیم کو مضبوط بنیاد فراہم کی ذمہ داری عائد ہوگی، بولنگ اٹیک بھی حریف سائیڈ کے قدم جلد اکھاڑنے کی کوشش کرے گا۔
دوسری جانب جنوبی افریقی ٹیم ایک روزہ فارمیٹ میں کافی فارم میں ہے، اس نے آسٹریلیا اور انگلینڈ میں سیریز فتوحات حاصل کی ہیں جبکہ چیمپئنز ٹرافی کا بھی سیمی فائنل کھیلا۔
پروٹیز نے سال کے آغاز میں پاکستان میں ٹرائنگولر سیریز بھی کھیلی تھی، اس لیے وہ اس بار بھی اچھی پرفارمنس کیلیے پراعتماد ہے، تینوں میچز فیصل آباد کے اقبال اسٹیڈیم میں کھیلے جائیں گے جہاں پر 17 برس بعد انٹرنیشنل کرکٹ کی واپسی ہورہی ہے۔
اس گراؤنڈ پر آخری مرتبہ انٹرنیشنل میچ 11 اپریل 2008 کو پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان کھیلا گیا تھا، مجموعی طور پر اس وینیو پر 16 ون ڈے انٹرنیشنل کھیلے جا چکے ہیں۔
پاکستان نے اقبال اسٹیڈیم میں 12 ون ڈے کھیلے جن میں سے 9 جیتے اور 3 میں شکست کا سامنا کرنا پڑا، جنوبی افریقہ نے 5 میں سے 2 ون ڈے جیتے جبکہ 3 میں شکست ہوئی۔
گزشتہ روز پاکستان ٹیم نے اقبال اسٹیڈیم میں بھرپور ٹریننگ کی، کھلاڑیوں نے پہلے وارم اپ سیشن میں شرکت کی،پھر کوچز کی نگرانی میں بیٹنگ اور بولنگ پر توجہ دی۔
بیٹرز نیٹ میں شاٹس کو بہتر بناتے رہے ، بولرز کی توجہ لائن اینڈ لینتھ پر مرکوز رہی، ٹرافی کی رونمائی بھی کردی گئی۔
اس تاریخی موقع پر کپتان شاہین آفریدی اور جنوبی افریقی ہم منصب میتھیو بریٹزکی نے پوز دیے، دونوں ہی کپتان ٹرافی کو جیتنے کیلیے بے چین ہیں ۔