اسلامی تعاون تنظیم کے سیکرٹری جنرل کیساتھ ساتھ ترکی و سعودی عرب کے وزرائے خارجہ کو لکھے گئے اپنے خط میں ایرانی وزیر خارجہ نے غزہ میں جاری وسیع انسانی تباہی کا جائزہ لینے اور امداد کی فی الفور فراہمی سمیت اس حوالے سے رابطہ کاری کیلئے اسلامی تعاون تنظیم کا غیر معمولی اجلاس طلب کرنیکا مطالبہ کیا ہے اسلام ٹائمز۔ ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے غزہ میں سفاک صیہونی رژیم کے ہاتھوں جاری فلسطینی عوام کی وسیع نسل کشی اور انسانیت سوز جنگی جرائم کو روکنے کے لئے اسلامی تعاون تنظیم کے سیکرٹری جنرل حسین ابراہیم طہ سمیت ترکی و سعودی عرب کے وزرائے خارجہ ہاکان فیدان و فیصل بن فرحان کو بھی خط تحریر کیا ہے۔ اپنے خط میں سید عباس عراقچی نے غزہ میں جاری وسیع انسانی تباہی کا جائزہ لینے اور امداد کی فی الفور فراہمی سمیت اس حوالے سے رابطہ کاری کیلئے اسلامی تعاون تنظیم کا غیر معمولی اجلاس طلب کرنیکا مطالبہ کیا ہے۔ 

اپنے خط میں ایرانی وزیر خارجہ نے تاکید کی کہ انتہائی تشویش اور گہری اخلاقی و سیاسی عجلت کے احساس کے ساتھ، میں ایک بار پھر آپ کو غزہ کی پٹی میں بگڑتی انسانی صورتحال کے حوالے سے خط لکھ رہا ہوں، یہ ایک ایسی صورتحال ہے کہ جو اس وقت امت اسلامیہ و عالمی برادری کو درپیش سنگین ترین بحرانوں میں سے ایک بن چکی ہے کیونکہ غزہ کی ابتر صورتحال انسانی برداشت کی حد سے تجاوز کر گئی ہے اور وہاں جو کچھ ہو رہا ہے وہ محض ایک انسانی بحران نہیں بلکہ شدید محاصرے میں محصور عام شہری آبادی کی منظم تباہی بھی ہے لہذا یہاں سرزد ہونے والے انسانیت کے خلاف گھناؤنے جرائم کی وسعت و شدت کے لئے فوری و مربوط کارروائی کی ضرورت ہے۔

سید عباس عراقچی نے لکھا کہ تازہ ترین اعداد و شمار اور تمام معتبر انسانی تنظیموں و میڈیا ذرائع کی رپورٹوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ غزہ کی عام شہری آبادی کو ایسی صورتحال کا سامنا ہے کہ جسے صرف ایک لفظ میں بیان کیا جا سکتا ہے اور وہ ہے "وسیع نسل کشی"! انہوں نے لکھا کہ اس سے بھی زیادہ تشویشناک بات یہ ہے کہ بڑھتے ہوئے شواہد، غزہ پر دوبارہ قبضہ کرنے اور اسے مقبوضہ فلسطینی اراضی میں مکمل طور پر الحاق کر لینے کے قابض صیہونی رژیم کے اسٹریٹجک و غیر قانونی ارادے کی نشاندہی کرتے ہیں۔ 

اسلامی تعاون تنظیم کے ہنگامی اجلاس میں غزہ میں جاری انسانی تباہی کا جائزہ لینے اور امداد کی فوری فراہمی کے لئے ہم آہنگی پیدا کرنے سمیت غاصب صیہونی رژیم کی جانب سے غزہ پر مستقل قبضے کے ارادے کے قانونی و سیاسی پہلوؤں کے جائزے، متفقہ مؤقف اختیار کرنے اور سفارتی، قانونی و اقتصادی وسائل سمیت بھرپور اقدامات پر عملدرآمد پر زور دیتے ہوئے سید عباس عراقچی نے مزید لکھا کہ مذکورہ بالا صورتحال کو دیکھتے ہوئے اور اسلامی تعاون تنظیم کے چارٹر کی دفعات و وزرائے خارجہ کونسل کے غیر معمولی اجلاسوں کے انعقاد کے سابقہ طریقہ کار کے مطابق، میں باضابطہ طور پر یہ درخواست کرتا ہوں کہ تنظیم کے ہیڈ کوارٹر میں وزرائے خارجہ کونسل کا غیر معمولی اجلاس جلد از جلد منعقد کیا جائے!

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: اسلامی تعاون تنظیم کے سید عباس عراقچی نے غیر معمولی اجلاس

پڑھیں:

NPT کیمطابق چینی وزیر خارجہ کا ایران کے حقوق کے تحفظ پر زور

چینی وزیر خارجہ سے اپنی ایک ٹیلیفونک گفتگو میں سید عباس عراقچی کا کہنا تھا کہ عالمی برادری کو اسرائیل کی جنونی اور استعماری پالیسیوں کے سامنے مزاحمت کرنی چاہئے تاکہ خطے میں بڑھتے ہوئے بحران کو روکا جا سکے۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ "سید عباس عراقچی" نے آج اپنے چینی ہم منصب "وانگ‌ یی" سے ٹیلیفونک گفتگو كی۔ جس میں علاقائی و بین الاقوامی واقعات اور باہمی تعلقات کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال ہوا۔ اس موقع پر سید عباس عراقچی نے سلامتی کونسل میں نام نہاد "اسنیپ بیک" کے عمل کو غیر قانونی قرار دینے میں چین کے ذمہ دارانہ اور اصولی موقف کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ میں امریکہ اور بعض مغربی ممالک کی جانبداری کے خلاف چین، ایران اور روس کے تعمیری تعاون کی بہت اہمیت ہے۔ 121 رکن ممالک کی غیر وابستہ تحریک بھی ہمارے نقطہ نظر کی حمایت کر رہی ہے۔ انہوں نے اپنے چینی ہم منصب کو مشرق وسطیٰ میں اسرائیل کی اشتعال انگیز کارروائیوں کے تسلسل پر روشنی ڈالی۔ اس بارے میں سید عباس عراقچی نے واضح کیا کہ عالمی برادری کو اسرائیل کی جنونی اور استعماری پالیسیوں کے سامنے مزاحمت کرنی چاہئے تاکہ خطے میں بڑھتے ہوئے بحران کو روکا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ لبنان اور غزہ میں جنگ بندی کے باوجود، صیہونی رژیم اپنے حملے جاری رکھے ہوئے ہے۔ دوسری جانب وانگ یی نے ایران اور چین کے درمیان اسٹریٹجک تعلقات پر زور دیتے ہوئے، اقوام متحدہ اور دیگر کثیرالجہتی اداروں میں دونوں ممالک کے درمیان ہم آہنگی و مسلسل رابطے برقرار رکھنے کی ضرورت پر روشنی ڈالی۔ وانگ یی نے ایران کے پُرامن جوہری پروگرام کو سراہا۔ انہوں نے NPT کے ایک اہم رکن کی حیثیت سے اسلامی جمہوریہ ایران کے جوہری حقوق کی تائید کی۔ آخر میں دونوں وزرائے خارجہ نے آئندہ سال، ایران اور چین کے درمیان سفارتی تعلقات کی 55ویں سالگرہ کے موقع پر، قریبی سفارتی رابطے جاری رکھنے اور دوطرفہ تعاون کو گہرا کرنے کے لئے مشترکہ کوششوں پر اتفاق کیا۔ واضح رہے کہ چین نے روس کے ساتھ مل کر اسنیپ بیک میکانزم کے نفاذ کی مخالفت کی۔ اسنیپ بیک میکانزم کے نفاذ سے قبل چینی وزیر خارجہ نے اپنے ایرانی و روسی ہم منصبوں کے ساتھ مل کر اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل اور سلامتی کونسل کے صدر کو ایک خط بھی لکھا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • پاک فوج کے زیر اہتمام بنوں میں قیام امن کیلئے قبائلی جرگہ کا انعقاد
  • NPT کیمطابق چینی وزیر خارجہ کا ایران کے حقوق کے تحفظ پر زور
  • پاک فوج کے زیر اہتمام بنوں جانی خیل میں قبائلی جرگہ کا انعقاد
  • ترک پارلیمانی وفد کی بنگلہ دیش کے خارجہ مشیر سے ملاقات، روہنگیا کیمپوں کا دورہ
  • استنبول میں اسلامی ممالک کا اجلاس: غزہ سے اسرائیلی فوج کے فوری انخلا کا مطالبہ
  • غزہ پر اسرائیلی حملے فوری بند کیے جائیں، حماس کنٹرول فلسطینی کمیٹی کے سپرد کرنے کو تیار ہے، ترک وزیرِ خارجہ
  • غزہ کا نظم و نسق فلسطینیوں کے سپرد کیا جائے، استنبول اعلامیہ
  • غزہ وزارتی کانفرنس: فلسطینیوں کیلئے انسانی امداد فوراً بحال کرنےکامطالبہ
  • پنجاب بھر میں اساتذہ کے ساتھ ریشنلائزیشن میں ہونے والی حق تلفی کا ازالہ کیا جائے، اساتذہ کا مطالبہ
  • استنبول: وزیرخارجہ اسحاق ڈار کی ترک ہم منصب سے ملاقات، دفاعی تعاون بڑھانے پر اتفاق