نیتن یاہو کا اعتراف: اسرائیلی اسلحہ دیکر ’آپریشن سندور‘ میں بھارت کی مدد کی
اشاعت کی تاریخ: 7th, August 2025 GMT
اسرائیلی وزیراعظم بنیامن نیتن یاہو نے آپریشن سندور کے دوران بھارت کو دی جانے والی فوجی مدد کی تصدیق کر دی ہے۔ یہ آپریشن مئی میں اس وقت ہوا جب بھارت نے پاکستان پر دہشتگردی کا الزام لگا کر کنٹرول لائن کے پار حملے کیے، جس پر دونوں جوہری قوتوں کے درمیان 4 روزہ کشیدگی پیدا ہوئی تھی۔
نیتن یاہو نے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر بتایا کہ انہوں نے یروشلم میں بھارت کے سفیر جے پی سنگھ سے ملاقات کی، جس میں سیکیورٹی اور اقتصادی میدانوں میں تعاون بڑھانے پر گفتگو ہوئی۔ بعدازاں انہوں نے بھارتی صحافیوں کے ایک وفد سے بھی ملاقات کی اور ان کے سوالات کے جوابات دیے۔
مزید پڑھیں: بالی ووڈ فلمسازوں کی ’آپریشن سندور‘ پر فلمیں بنانے کی دوڑ، ‘حب الوطنی کو کاروبار بنایا جارہا ہے’
بھارتی میڈیا ادارے NDTV کے مطابق، نیتن یاہو نے تصدیق کی کہ بھارت نے HARPY ڈرونز اور بارک-8 میزائل جو بھارت اور اسرائیل نے مشترکہ طور پر تیار کیے آپریشن سندور کے دوران استعمال کیے۔
נפגשתי היום בלשכתי בירושלים עם שגריר הודו בישראל, ג׳יי.
שוחחנו על חיזוק והרחבת שיתוף הפעולה בין ישראל להודו, במיוחד בתחומים הביטחוניים והכלכליים – שותפות חשובה שמבוססת על ערכים ואינטרסים משותפים.
לאחר מכן קיימתי מפגש עם קבוצת עיתונאים בכירים מהודו והשבתי… pic.twitter.com/zbI33qd7ts
— Benjamin Netanyahu – בנימין נתניהו (@netanyahu) August 7, 2025
نیتن یاہو نے NDTV کو بتایا کہ جو چیزیں ہم نے پہلے فراہم کی تھیں، وہ میدان میں بہت مؤثر ثابت ہوئیں، ہمارے ہتھیار میدان جنگ میں آزمائے جاتے ہیں اور مؤثر ثابت ہوتے ہیں۔
ممبئی میں اسرائیلی قونصل جنرل کوبی شوشانی نے کہا کہ دہشتگردوں کو مضبوط پیغام دینا ضروری تھا۔ آپریشن سندور کو دفاعی اقدام قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ اس کارروائی پر فخر محسوس کرتے ہیں۔
مزید پڑھیں: مودی کی لوک سبھا میں ’آپریشن سندور‘ پر تقریر جھوٹ کا پلندہ قرار، عالمی میڈیا
بھارتی چینل نیوز 18 کے مطابق، بھارت نے اس آپریشن سندور میں HARPY اور SkyStriker جیسے جدید اسرائیلی ساختہ ہتھیار استعمال کیے، جنہیں پاکستانی فضائی دفاعی اور نگرانی نظام کو نشانہ بنانے کے لیے استعمال کیا گیا۔
گزشتہ دہائی میں بھارت نے اسرائیل سے 2.9 ارب امریکی ڈالر کا فوجی ساز و سامان خریدا، جس میں ریڈار، جاسوس اور جنگی ڈرونز، میزائل سسٹمز شامل ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آپریشن سندور اسرائیلی اسلحہ اسرائیلی وزیراعظم بنیامن نیتن یاہو بھارت کی مددذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسرائیلی اسلحہ اسرائیلی وزیراعظم بنیامن نیتن یاہو بھارت کی مدد نیتن یاہو نے بھارت نے
پڑھیں:
امریکہ جزیرہ نما سیناء میں فوجی تشکیل کو کم کرنے کے لیے مصر پر دباؤ ڈالے، نتن یاہو
صیہونی حکام کا کہنا ہے کہ مصر نے جنگی طیاروں کو ایڈجسٹ کرنے کے لیے سینائی میں فوجی فضائی پٹی کو بڑھا دیا ہے، اور زیرزمین تنصیبات بھی تعمیر کی ہیں جن کے بارے میں اسرائیلی انٹیلی جنس کا خیال ہے کہ میزائلوں کو ذخیرہ کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مصر کی جانب سے جزیرہ نما سیناء میں فوجی انفراسٹرکچر میں اضافے کے بعد اسرائیلی وزیراعظم نے امریکہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ قاہرہ کو اس عمل کو جاری رکھنے سے روکنے کے لیے سفارتی دباؤ ڈالے۔ اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ مصر کی جانب سے سینا میں فوج کی تیاری دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کا ایک بڑا ایشو بن گئی ہے، خاص طور پر غزہ میں جنگ جاری ہے۔ رپورٹ کے مطابق گزشتہ پیر کو ہونے والی ملاقات کے دوران نیتن یاہو نے سیناء میں مصری سرگرمیوں کی فہرست امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کو پیش کی۔ دو اسرائیلی حکام نے کہا ہے کہ مصر نے ان علاقوں میں فوجی انفراسٹرکچر بنایا ہے، جہاں معاہدے کے تحت صرف ہلکے ہتھیاروں کی اجازت ہے، جن میں سے کچھ کا جارحانہ استعمال ہو سکتا ہے۔
حکام نے بتایا کہ مصر نے جنگی طیاروں کو ایڈجسٹ کرنے کے لیے سینائی میں فوجی فضائی پٹی کو بڑھا دیا ہے، اور زیرزمین تنصیبات بھی تعمیر کی ہیں جن کے بارے میں اسرائیلی انٹیلی جنس کا خیال ہے کہ میزائلوں کو ذخیرہ کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ تاہم اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ مصر نے اصل میں ان تنصیبات میں میزائلوں کو ذخیرہ کیا تھا۔ ایک اور اسرائیلی اہلکار نے کہا ہے کہ مصر سینا میں جو کچھ کر رہا ہے وہ بہت سنگین ہے اور ہمیں گہری تشویش ہے۔ کچھ عرصہ قبل خبری ذرائع نے صحرائے سینا میں مصری دفاعی نظام کی تعیناتی کی اطلاع دی تھی۔ مصری فضائیہ خطے کی سب سے طاقتور فضائی افواج میں سے ایک ہے۔