دوہری شہریت، الیکشن کمشن نے امیتاز محمود کیخلاف نااہلی درخواست مسترد کر دی
اشاعت کی تاریخ: 8th, August 2025 GMT
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) الیکشن کمشن آف پاکستان نے دوہری شہریت کیس کا فیصلہ سنا دیا۔الیکشن کمشن نے سنی اتحاد کونسل کے ایم پی اے امتیاز محمود کی نا اہلی کی درخواست مسترد کر دی، درخواست رشدہ لودھی اور نعیم شہزاد نے دائر کی تھی۔ ایم پی اے امتیاز محمود پر کینیڈین شہریت چھپانے کا الزام تھا، الیکشن کمشن نے شہریت ترک کرنے کا سرٹیفکیٹ قبول کیا۔ امتیاز محمود نے 10 دسمبر 2022ء کو کینیڈین شہریت ترک کی، کاغذات نامزدگی 21 دسمبر 2023ء کو جمع کرائے گئے کاغذات نامزدگی سے قبل شہریت ترک کی جا چکی تھی۔ کمشن نے دلائل سننے کے بعد ریفرنس خارج کر دیا۔ ریفرنس کے مطابق نعیم شہزاد کو دوسرا کامیاب امیدوار قرار دینے کی استدعا کی گئی تھی۔کمشن نے قرار دیا کہ امتیاز محمود نے قانون کی خلاف ورزی نہیں کی، فیصلہ ممبران نثار درانی، شاہ جتوئی، بابرحسن، اکرام اللہ نے دیا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: امتیاز محمود الیکشن کمشن
پڑھیں:
حجاج کا ڈیٹا ڈارک ویب پر دستیاب ہونا اداروں کی نااہلی ہے،جماعت اسلامی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور ( نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے چیئرمین پی ٹی اے میجرجنرل(ر) حفیظ الرحمان کے انکشاف جس میں انہوں نے کہا ہے کہ حج کیلئے اپلائی کرنے والے تین لاکھ افراد کا دیٹا ڈارک ویپ پر دستیاب ہے‘‘ پر اپنا شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستانیوں کے دیٹا کو محفوظ بنانے کے لئے حکومتی اقداما ت نہ ہونے کے برابر ہیں، شہباز حکومت کی ساری توجہ مخالفین کو دبانے پر مرکوز ہو چکی ہے۔کسی بھی شخص کی پرسنل معلومات کا یوں مختلف ویب سائٹس پر فروخت ہونا تشویشناک امر ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کے مطابق پاکستان میں موبائل براڈ بینڈ صارفین کی تعداد 13 کروڑ 90 لاکھ سے زائد اور انٹرنیٹ صارفین کی تعداد 14 کروڑ 30 لاکھ ہے۔ملک میں انٹرنیٹ جرائم کی شرح میں خطرناک حد تک اضافہ بھی ہو گیا ہے۔ سال 2025ء کے دوران سائبر کرائم میں سو فیصد اضافہ ہوا ہے، جبکہ گزشتہ 5 سال کے دوران سائبر کرائم کے مقدمات میں سزاؤں کی شرح 5 فیصد سے کم رہی ہے۔وزارت داخلہ کی جانب سے قومی اسمبلی میں جمع کرائے گئے تحریری جواب کے مطابق سال 2020 سے اب تک سائبر کرائم کے الزامات میں 7 ہزار 20 ملزمان کو گرفتار کیا گیا، جن میں سے صرف 222 کو سزا سنائی گئی، یعنی سزا کی شرح صرف 3.16 فیصد ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت معاشی لحاظ سے بھی عوام کو ریلیف فراہم کرنے میں بری طرح ناکام ہو چکی ہے۔لوگ جہاں ایک طرف سائبر کرائم کی بدولت خود کو غیر محفوظ سمجھتے ہیں، ان کے جان و مال کچھ بھی محفوظ نہیں وہاں دوسری جانب رہی سہی کسر حکومتی ڈنگ ٹپاؤ پالیسیوں نے پوری کر دی ہے۔عوام کو کوئی پرسان حال نہیں۔محمد جاوید قصوری نے اس حوالے سے مزید کہا کہ ملک و قوم کی ترقی کے لئے ضروری ہے کہ تمام اسٹیک ہولڈرز اپنے آئینی دائرہ کار میں رہتے ہوئے کام کریں۔