اسلام  آباد (نوائے وقت رپورٹ) الیکشن کمشن آف پاکستان نے دوہری شہریت کیس کا فیصلہ سنا دیا۔الیکشن کمشن نے سنی اتحاد کونسل کے ایم پی اے امتیاز محمود کی نا اہلی کی درخواست مسترد کر دی، درخواست رشدہ لودھی اور نعیم شہزاد نے دائر کی تھی۔ ایم پی اے امتیاز محمود پر کینیڈین شہریت چھپانے کا الزام تھا، الیکشن کمشن نے شہریت ترک کرنے کا سرٹیفکیٹ قبول کیا۔ امتیاز محمود نے 10 دسمبر 2022ء کو کینیڈین شہریت ترک کی، کاغذات نامزدگی 21 دسمبر 2023ء کو جمع کرائے گئے کاغذات نامزدگی سے قبل شہریت ترک کی جا چکی تھی۔  کمشن نے دلائل سننے کے بعد ریفرنس خارج کر دیا۔ ریفرنس کے مطابق نعیم شہزاد کو دوسرا کامیاب امیدوار قرار دینے کی استدعا کی گئی تھی۔کمشن نے قرار دیا کہ امتیاز محمود نے قانون کی خلاف ورزی نہیں کی، فیصلہ ممبران نثار درانی، شاہ جتوئی، بابرحسن، اکرام اللہ نے دیا۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: امتیاز محمود الیکشن کمشن

پڑھیں:

پی ٹی آئی ارکان کو آزاد قرار دینے  کیخلاف گنڈاپور کی درخواست پر الیکشن کمیشن سے جواب طلب

پشاور:

پی ٹی آئی ارکان کو آزاد قرار دینے کے خلاف علی امین گنڈاپور کی درخواست پر عدالت نے الیکشن کمیشن سے جواب طلب کرلیا۔

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی جانب سے پی ٹی آئی ارکان کو آزاد قرار دینے اور مخصوص نشستوں پر منتخب ارکان سے حلف لینے کے خلاف دائر درخواست پر سماعت  پشاور ہائی کورٹ کے جسٹس سید ارشد علی اور جسٹس فرخ جمشید نے کی۔

دورانِ سماعت عدالت نے اسپیکر صوبائی اسمبلی سے مخصوص نشستوں پر منتخب ممبران سے حلف لینے کا شیڈول طلب کرلیا۔

ایڈووکیٹ جنرل شاہ فیصل اتمانخیل  نے عدالت کو بتایا کہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے پی ٹی آئی ممبران کو آزاد قرار دینے کے خلاف درخواست دائر کی ہے۔ مخصوص نشستوں پر منتخب ممبران سے گورنر ہاؤس میں حلف کو بھی چیلنج کیا گیا ہے۔

وکیل الیکشن کمیشن نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ حلف کے حوالے سے جو درخواستیں ہیں، یہ قابل سماعت نہیں ہیں۔

جسٹس سید ارشد علی نے ریمارکس دیے کہ آپ اس حوالے سے جواب جمع کرائیں کہ یہ درخواست قابل سماعت نہیں ہے۔ ایڈووکیٹ جنرل آپ کو حلف پر اعتراض ہے، تو اسپیکر صوبائی اسمبلی کب ان سے حلف لے رہے ہیں؟۔ آپ اسپیکر سے شیڈول لے آئیں کہ کب وہ ارکان سے حلف لیں گے؟۔

ایڈووکیٹ جنرل  نے کہا کہ میری استدعا ہے کہ وزیر اعلیٰ کی پی ٹی آئی ارکان اسمبلی کو آزاد قرار دینے کے خلاف جو درخواست ہے اس پر پہلے فیصلہ ہو۔ ان تمام درخواستوں کو ایک ساتھ سنا جائے، جس پر جسٹس سید ارشد علی نے ریمارکس دیے کہ اس کو ہم دیکھیں گے کہ ایک ساتھ سننا ہے یا نہیں۔ اس میں اٹارنی جنرل کو بھی نوٹس ہوا ہے۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل ثنا اللہ نے اس موقع پر عدالت کو بتایا کہ اٹارنی جنرل سے اجازت لے کر عدالت کو آگاہ کروں گا۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ آپ اٹارنی جنرل سے اجازت لیں کہ اس کیس میں دلائل دیں گے۔

بعد ازاں عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل کو ہدایت کی کہ آپ اسپیکر سے شیڈول لے آئیں کہ وہ کب مخصوص نشستوں پر منتخب ارکان سے حلف لیں گے۔ بعد ازاں عدالت نے الیکشن کمیشن سے بھی جواب طلب کرلیا۔

متعلقہ مضامین

  •  دوہری شہریت کے حامل پاکستانیوں کیلئے بڑی خوشخبری
  • پشاور ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کو عمر ایوب اور شبلی فراز کیخلاف کارروائی سے روک دیا
  • دوہری شہریت کے حامل پاکستانیوں کے لیے بڑی خوشخبری آگئی
  • تحریک انصاف کے راہنماﺅں نے نااہلی کے خلاف پشاور ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا
  • عمر ایوب اور شبلی فراز نے نااہلی کیخلاف پشاور ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا
  • نااہلی ریفرنس، عمر ایوب کی عدم پیشی پر سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی
  • پی ٹی آئی ارکان کو آزاد قرار دینے کیخلاف درخواست پر الیکشن کمیشن سے جواب طلب
  • پی ٹی آئی ارکان کو آزاد قرار دینے کیخلاف گنڈاپور کی درخواست پر الیکشن کمیشن سے جواب طلب
  • پی ٹی آئی ارکان کو آزاد قرار دینے  کیخلاف گنڈاپور کی درخواست پر الیکشن کمیشن سے جواب طلب