وزیراعظم پاکستان کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ وزیر دفاع خواجہ آصف کو بیوروکریسی سے متعلق بات نہیں کرنی چاہیے تھی۔

نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ یہ تو ہمارا المیہ ہے کہ ہر جگہ کرپشن ہے، خواجہ آصف نے اگر تعداد زیادہ بتا دی ہے تو اسے کم کرلیں لیکن یہ حقیقت ہے۔

یہ بھی پڑھیں: خواجہ آصف کے وزارت سے مستعفی ہونے کی خبریں، وزیر دفاع خود بول پڑے

رانا ثنااللہ نے کہاکہ اے ڈی سی آر سیالکوٹ پر کرپشن کا الزام ہے، جس پر کسی نے ثبوتوں کے ساتھ وزیراعلیٰ مریم نواز کو آگاہ کیا تو انہوں نے کارروائی کا حکم دیا۔

انہوں نے کہاکہ اگر مبینہ کرپشن پر کسی کی گرفتاری ہوئی ہے تو اس میں خواجہ آصف کیوں ناراض ہوں گے، وہ تو یہی کہیں گے کہ میرٹ پر فیصلہ ہونا چاہیے۔

واضح رہے کہ ایک روز قبل وزیر دفاع خواجہ آصف نے دعویٰ کیا تھا کہ پاکستان کی آدھی سے زیادہ بیوروکریسی پرتگال میں جائیدادیں خرید چکی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ نامی گرامی بیوروکریٹس شہریت لینے کی تیاری کررہے ہیں، یہ مگرمچھ ہیں جو اربوں روپے کھا کر آرام سے ریٹائرمنٹ کے بعد زندگی گزارتے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ سیاستدان تو ان کا بچا کھچا کھاتے ہیں اور پھر چولیں مارتے ہیں۔ یہ بیوروکریسی پاک سرزمین کو پلید کررہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ’پرتگال میں جائیدادیں، اربوں کی سلامی‘ خواجہ آصف کا بیوروکریسی پر سنگین الزام

وزیر دفاع خواجہ آصف کے اس بیان پر جہاں ملک بھر میں بحث ہورہی ہے وہیں بیوروکسی میں بھی ان کے بیان کو لے کر شدید تشویش پائی جاتی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews اے ڈی سی آر بیوروکریسی پرتگال شہریت خواجہ آصف رانا ثنااللہ مشیر وزیراعظم وزیر دفاع وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اے ڈی سی ا ر بیوروکریسی پرتگال شہریت خواجہ ا صف رانا ثنااللہ وزیر دفاع وی نیوز خواجہ ا صف وزیر دفاع

پڑھیں:

ستائیسویں ترمیم میں دہری شہریت کے خاتمے سمیت کیا کیا تجاویز دی گئی ہیں؟ رانا ثنااللہ نے بتا دیا

وزیراعظم پاکستان کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ ستائیسویں آئینی ترمیم کا مسودہ کل وفاقی کابینہ سے منظوری کے بعد سینیٹ میں پیش کیا جائے گا، آئینی ترمیم میں دُہری شہریت ختم کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ آئینی ترمیم کی سینیٹ سے منظوری کے بعد مسودہ اسٹینڈنگ کمیٹیوں کو بھیجھا جائےگا، جہاں 2 روز تک اس پر بحث ہوگی۔

مزید پڑھیں: حکومت کا 27ویں آئینی ترمیم کا مسودہ وفاقی کابینہ سے پاس کرانے کا فیصلہ، اجلاس طلب

رانا ثنااللہ نے کہاکہ سینیٹ سے اگر آئینی ترمیم کا مسودہ پیر کو منظور ہوا تو اگلے پیر یا منگل کو قومی اسمبلی میں پیش کردیا جائےگا۔

انہوں نے کہاکہ آئینی عدالت کے قیام پر ن لیگ اور پیپلز پارٹی میں اتفاق ہے، آرٹیکل 243 میں کچھ نہیں کرنا چاہتے، یہ فورسز کو آئینی کردار دینے سے متعلق نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ معرکہ حق میں کامیابی ملی، تو کمانڈ اسٹرکچر کے بارے میں تجربہ ہوا ہے، اس میں ادارے کی طرف سے کچھ تجاویز دی جائیں گی۔

انہوں نے کہاکہ ستائیسیوں ترمیم کے مطابق سپریم کورٹ اور آئینی عدالت کا اسٹیٹس برابر ہوگا، آئینی عدالت کے ججز کی تعداد 8 کے قریب ہو سکتی ہے، جبکہ سپریم کورٹ کا سربراہ چیف جسٹس اور آئینی عدالت کا سربراہ چیف جج کہلائے گا۔

انہوں نے کہاکہ اس بار آئینی ترمیم کا ایک ہی مسودہ آئےگا، ترمیم ہو جاتی ہے تو 4 سال میں مقامی حکومتوں کے الیکشن کرانا لازم ہوں گے۔

انہوں نے کہاکہ امید ہے پیپلز پارٹی این ایف سی ایوارڈ پر مثبت ردعمل دے گی، آرٹیکل 243 اور آئینی عدالت کے معاملے پر دونوں جماعتوں میں اتفاق رائے ہے۔

رانا ثنااللہ نے کہاکہ ججز کے تقرر و تبادلوں کا اختیار جوڈیشل کمیشن کے پاس ہوگا، جوڈیشل کمیشن علیحدہ باڈی ہے جو ججز کو فارغ اور کنفرم کرتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ ہم نے اتحادیوں سے مشاورت کرکے اعتماد حاصل کرلیا ہے، مشاورت کے بغیر کوئی عمل نہیں ہوگا، جس چیز پر سب کا اتفاق ہوگا وہ عمل ہو جائےگا۔ جس چیز پر اتفاق نہیں ہو گا اس کو آئندہ وقت کے لیے رکھا جائےگا۔

مزید پڑھیں: 27ویں آئینی ترمیم سے قبل قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اجلاسوں میں وقفہ کیوں کیا گیا؟

انہوں نے کہاکہ تجویز ہے کہ سول اور آرمی سروس میں دہری شہریت نہیں ہونی چاہیے، ستائیسویں ترمیم کا مسودہ ایوان میں پیش ہوگا، پی ٹی آئی تجویز اور ترمیم دے سکتی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews آئینی ترمیم تجاویز رانا ثنااللہ مشیر وزیراعظم وفاقی کابینہ وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • حکومت کو 27ویں ترمیم سے باز آ جانا چاہیے، فضل الرحمان
  • 27ویں آئینی ترمیم کی راہ میں کوئی بڑی رکاوٹ نہیں: وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ
  • ستائیسویں ترمیم میں دہری شہریت کے خاتمے سمیت کیا کیا تجاویز دی گئی ہیں؟ رانا ثنااللہ نے بتا دیا
  • اگر افغانستان نے حملہ کیا تو پاکستان اپنے دفاع کے لیے تیار ہے، وزیر دفاع خواجہ آصف
  • فیکٹ چیک، وزیر دفاع خواجہ آصف نے افغانستان میں دراندازی کا کوئی بیان نہیں دیا
  • دفاعی تقاضے بدل جانے کے باعث آرٹیکل 243 میں ترمیم پر غور کیا جارہا ہے، خواجہ آصف
  • 27ویں ترمیم نے ابھی حتمی شکل اختیار نہیں کی: خواجہ آصف
  • 27ویں آئینی ترمیم کا مسودہ کب سامنے آئےگا؟ وزیر دفاع خواجہ آصف نے بتا دیا
  • اسلام آباد:وزیر دفاع خواجہ آصف سے ہالینڈ کے سفیرملاقات کررہے ہیں
  • صوبوں کو جو دے چکے واپس نہیں مانگتے، آئینی ترمیم سے دستور مضبوط ہوگا: رانا ثنااللہ