تین ماہ کے لئے نیپرا نے فی یونٹ 1روپے89پیسے بجلی سستی کردی۔
اشاعت کی تاریخ: 8th, August 2025 GMT
نیپرا نے سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کے تحت ملک بھر کیلئے فی یونٹ بجلی تین ماہ کیلئے ایک روپے 89 پیسے سستی کردی، تین ماہ تک ہر مہینے 1 روپے 89 پیسے فی یونٹ کا ریلیف ملے گا۔ نیپرا فیصلے کے مطابق بجلی کے الیکٹرک سمیت ملک بھر کیلئے سستی کی گئی ہے۔ یہ ریلیف گزشتہ مالی سال کی آخری سہ ماہی کی مد میں فراہم کیا گیا ہے، صارفین کو یہ ریلیف اگست، ستمبر اور اکتوبر میں فراہم ہوگا جس سے مجموعی طور پر 55 ارب 87 کروڑ روپے کا صارفین کو فائدہ ہوگا۔نیپرا نے فیصلے کا حتمی نوٹی فکیشن وفاقی حکومت کو بھیج دیا ہے۔ اس کے علاوہ نیپرا نے جون کی ماہانہ ایڈجسٹمنٹ کے تحت فی یونٹ بجلی 78 پیسے سستی کرنے کا نوٹی فکیشن بھی جاری کر دیا ہے۔صارفین کو جون کی فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کا ریلیف اگست کے بلوں میں منتقل کیا جائے گا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
” یونٹ “731 کے حقائق اور تاریخی جرائم کو منظم طور پر چھپانے والا کون ہے؟
بیجنگ ()
فلم “731” ریلیز ہو گئی ہے، لیکن ‘جاپانی فوجی یونٹ 731 سے متعلق تاریخی مواد کو عالمی یادداشت کے ورثے کا درجہ دلانے کی درخواست’ چھ سال بعد بھی اپنی ابتدائی حالت میں ہے۔ اقوام متحدہ کی دستاویزات سے پتہ چلتا ہے کہ جاپان میں دائیں بازو کی قوتوں نے چین پر حملے کے تاریخی آرکائیوز کو اقوام متحدہ کی یادداشت کے عالمی رجسٹر میں شامل کرنے کے لیے چین کی درخواست کو منظم طریقے سے روکا ہے۔ 2015 میں “نانجنگ قتل عام کے آرکائیوز” کے کامیاب اطلاق کے بعد سے، جاپان نے سیاسی دباؤ، سفارتی لابنگ اور سول سوسائٹی کی تنظیموں کے ساتھ گٹھ جوڑ کے ذریعے درخواست میں بار بار مداخلت کی ہے۔ مخصوص حربوں میں یہ بھی شامل ہے کہ دائیں بازو کے گروہ مسخ شدہ تاریخی درخواستیں جمع کراتے ہیں، “کمفرٹ ویمن” کے وجود اور بائیولوجیکل جنگی جرائم سے انکار کرتے ہیں، اور جاپان کی وزارت خارجہ بین الاقوامی جاپان نواز قوت کی سرپرستی کر رہی ہے اور سیاسی دباؤ ڈالنے کے لیے یونیسکو سے دستبرداری کی دھمکی دے رہی ہے۔ 2017 کے بعد، جاپان نے درخواست کے قواعد میں مزید تبدیلیوں پر زور دیا ، جس سے کسی بھی رکن ریاست کے اعتراض پر درخواست کے عمل میں غیر معینہ مدت تک تاخیر ہو سکتی ہے۔ جاپانی رکاوٹوں کے باوجود، چین ثبوتوں پر مبنی تحقیق اور بین الاقوامی تعاون پر قائم ہے، اور اسکالرز مشترکہ ایپلی کیشنز کو فروغ دینے کے لیے سخت محنت کر رہے ہیں۔ تاریخی معرفت کی یہ کشمکش جاری ہے، اور عالمی برادری کو مشترکہ طور پر تاریخی سچائی اور انصاف کی حفاظت کرنے کی اشد ضرورت ہے۔