اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) دفتر خارجہ کے ترجمان شفقت علی خان نے کہا ہے کہ اسرائیل کے توسیع پسندانہ اقدامات خطے کو کشیدگی کی طرف لے جائیں گے، منصفانہ دو ریاستی حل کی حمایت کرتے ہیں۔

نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق ترجمان دفترخارجہ نے ہفتہ وار میڈیا بریفنگ نے کہا کہ ایران کے صدر نے پاکستان کا اہم دورہ کیا، صدرمملکت آصف علی زرداری نے ایرانی صدر سے ملاقات کے دوران ایران پر اسرائیلی جارحیت کی مذمت کی، ایرانی صدر نے اسرائیلی جارحیت کیخلاف پاکستان کی حمایت کو سراہا۔

انہوں نے بتایا کہ ایران کے صدر نے وزیراعظم شہبازشریف سے بھی ملاقات کی، فریقین نے دوطرفہ تجارتی حجم بڑھانے پر اتفاق کیا، ایران کے صدر نے وزیراعظم کی دعوت پر پاکستان کا دورہ کیا، صدرمسعودپزشکیان نے اسرائیلی جارحیت کیخلاف پاکستان کی حمایت کا شکریہ ادا کیا۔

سب سے پیاری زبان ۔۔۔

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ایرانی صدر اوروزیر خارجہ کی نائب وزیراعظم اسحاق ڈار سے بھی ملاقات ہوئی، نائب وزیراعظم نے فلسطینی مسئلے کے منصفانہ اوردوریاستی حل پر زور دیا، پاکستان نے آج غزہ کے لیے امدادی سامان پر مشتمل نئی کھیپ روانہ کی ہے، وزیراعظم کی ہدایت پر غزہ کے عوام کیلئے 18ویں کھیپ بھجوائی گئی ہے۔

شفقت علی خان نے کہا کہ امدادی سامان میں راشن بیگز،کھانے پینے کی اشیا اورادویات شامل ہیں، مسلسل حمایت غزہ کے عوام کے ساتھ پاکستان کی پرعزم یکجہتی کی عکاسی کرتی ہے، پاکستان اسرائیلی حکام کی طرف سے مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی کی مذمت کرتا ہے۔

چہلم حضرت امام حسینؓ پر سندھ میں تعلیمی اداروں میں چھٹی کا اعلان

دفتر خارجہ کے ترجمان نے یہ بھی کہا کہ اسرائیل کے توسیع پسندانہ اقدامات علاقے کو کشیدگی کی طرف لے جائیں گے، اسرائیل کے ایسے اقدامات اقوام متحدہ کی قراردادوں کے منافی ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ پاکستان یوکرین تنازع کے پرامن اورمذاکرات پر مبنی حل کا حامی ہے، پاکستان یوکرین کی طرف سے یوکرین جنگ میں پاکستانیوں کے ملوث ہونے کے الزام کو مسترد کرتا ہے، ابھی تک یوکرینی حکام نے پاکستان سے رابطہ کرکے الزام کے متعلق کوئی بات نہیں کی۔

دفتر خارجہ کے ترجمان نے واضح کیا کہ پاکستان مسئلہ کشمیر کا سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حل چاہتا ہے، پاکستان حق خودارادیت کیلئے کشمیریوں کی سیاسی،سفارتی واخلاقی حمایت جاری رکھے گا، نائب وزیراعظم نے مسئلہ کشمیر کے پرامن حل کیلئے اقوام متحدہ کو خطوط ارسال کیے،پاکستان نے معرکہ حق کے دوران اپنی خودمختاری کا بھرپوردفاع کیا۔
 

وزیراعلیٰ مریم نواز نے جشن آزادی پرصوبے بھر میں صفائی ستھرائی کے بہترین انتظامات کا حکم دیدیا

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: اسرائیل کے دفتر خارجہ نے کہا کی طرف کہا کہ

پڑھیں:

اسرائیل، بھارت اور افغان طالبان کا شیطانی گٹھ جوڑ

خطے میں ایک خطرناک اور مبینہ سازش آشکار ہوئی ہے جس میں بعض حلقے اسرائیل، بھارت اور افغان طالبان کی باغی قیادت (TTA) کو ایک محوری کردار میں جوڑنے کی بات کررہے ہیں، اور یہ الزام تب زور پکڑا جب پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تاریخی اسٹریٹیجک دفاعی معاہدہ طے پایا جس نے پاکستان کو «محافظِ حرمینِ شریفین» کا مرتبہ دیا۔

اس منظرنامے کے حامی سوال اٹھاتے ہیں کہ کیا 17 ستمبر کو طے پانے والا معاہدہ محض اتفاقی تبدیلیاں لا رہا تھا، یا اس نے اُن قوتوں کو متحرک کر دیا جو اس اتحاد کو نقصان پہنچانا چاہتی ہیں۔ اُن کے مطابق مندرجہ ذیل خام نکات قابلِ غور ہیں:

مبینہ سفارتی رابطے اور اس کے بعد پیش آنے والے واقعات کا تسلسل مشکوک معلوم ہوتا ہے — جن میں بھارتی وزیراعظم اور اسرائیلی رہنماؤں کے رابطے، افغان طالبان قیادت کے دورے، اور پھر بعض سرحدی واقعات شامل ہیں۔

بیان کے مطابق بعض ملاقاتیں محض سفارتی گفتگو نہیں بلکہ دفاعی و انٹیلی جنس تعاون کی سمت میں پیش رفت تھیں، جسے مبصرین ایک عسکری محور سمجھتے ہیں۔

الزام ہے کہ تینوں فریقوں کے درمیان کرداروں کی تقسیم ہے: اسرائیل حکمتِ عملی اور خفیہ معلومات فراہم کرتا ہے، بھارت سیاسی و مالی معاونت کرتا ہے، اور مقررہ باغی عناصر سرحدی حملے یا پراکسی کارروائیاں انجام دیتے ہیں۔

مقصد کے طور پر اُن کا دعویٰ یہ ہے کہ یہ سب پاکستان کے نئے کردار — خاص طور پر «محافظِ حرمینِ شریفین» کا عہدہ — کو کمزور کرنا اور مسلم اُمہ میں اتحاد کو ٹھیس پہنچانا ہے۔

اس طرح کے بیانات اس لیے خطرناک ہو سکتے ہیں کہ وہ تیزی سے تنازعہ انگیز روایات کو فروغ دیں اور بغیر تصدیق کے عوامی رائے تشکیل پائیں۔ اِس لیے ضروری ہے کہ:

جو بھی سنجیدہ دعوے کیے جائیں، اُن کے شواہد، ثبوت اور حوالہ جات ساتھ پیش کیے جائیں؛

معاملے کی تحقیقات مناسب اداروں کے ذریعے شفاف انداز میں کی جائیں؛

عوامی گفتگو میں ذمہ دارانہ انداز اپنایا جائے تاکہ کشیدگی اور اشتعال سے بچا جا سکے۔

آخر میں، چاہے کن سازشی نظریات کا نتیجہ کچھ بھی ہو، مؤقف رکھنے والوں کا ایمان ہے کہ پاکستان متحد، پراعتماد اور درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے تیار ہے۔ تاہم، امن، استحکام اور خطے میں باہمی اعتماد کے فروغ کے لیے شواہد پر مبنی مباحثہ، سفارتی رابطے اور مل کر مسئلے کا حل تلاش کرنا ہی مفید راستہ ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • پاکستان نے افغان سرحدی کشیدگی پر شواہد ترکیے میں ثالثوں کے حوالے کردیے، دفتر خارجہ
  • افغانستان سے سرحدی کشیدگی، پاکستان نے شواہد پر مبنی مطالبات ترکیے میں  ثالثوں کے حوالے کردیئے
  • بھارت کی جنگی تیاریوں کے مقابلے میں پاکستان کی عسکری تیاریاں جدید ہیں، ترجمان دفتر خارجہ
  • پاک افغان مذاکرات میں پیشرفت، دفترِ خارجہ نے ڈیڈ لاک کی تردید کر دی
  • افغان طالبان سے مذاکرات جاری، سوشل میڈیا کے کسی بیان پر دھیان نہ دیں: دفتر خارجہ
  • اسرائیل، بھارت اور افغان طالبان کا شیطانی گٹھ جوڑ
  • ہندو برادری کے افراد کو داخلے سے روکنے کی بات درست نہیں، پاکستان نے بھارتی پروپیگنڈا مسترد کردیا
  • پاکستان نے ہندو برادری کے افراد کو داخلے سے روکنے کے الزامات مسترد کردیے
  • پاکستان نے ہندو برادری کو روکنے کا بھارتی الزام مسترد کردیا
  • ہندو برادری کو روکنے کا بھارتی الزام بے بنیاد و گمراہ کن ہے، دفتر خارجہ