فتنہ الہندوستان کے دہشتگردوں کا انجام عبرتناک موت ہے؛ محسن نقوی
اشاعت کی تاریخ: 8th, August 2025 GMT
سٹی 42 : وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے پاک افغان سرحد سے فتنہ الہندوستان کے دہشتگردوں کی ژوب میں دراندازی کی کوشش ناکام بنانے پر سکیورٹی فورسز کو زبردست الفاظ میں خراجِ تحسین پیش کیا ہے۔
وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ پاکستان کی بہادر سکیورٹی فورسز نے بروقت کارروائیاں کرکے فتنہ الہندوستان کے 33 دہشتگردوں کو جہنم واصل کیا۔ فتنہ الہندوستان کے 33 دہشتگردوں کو عبرتناک انجام تک پہنچا کر سکیورٹی فورسز نے بڑی کامیابی حاصل کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ فتنہ الہندوستان کے دہشتگردوں کا انجام عبرتناک موت ہے، فتنہ الہندوستان کے دہشتگردوں اور پشت پناہی کرنے والوں کو کسی صورت نہیں چھوڑیں گے۔
10 مرلہ میں 2 پودے ،1کنال میں 4 پودے لگانے کی پابندی
محسن نقوی نے کہا کہ فتنہ الہندوستان کے دہشتگردوں کے ناپاک عزائم خاک میں ملانے پر سیکورٹی فورسز کو سلیوٹ کرتے ہیں۔
وزیر داخلہ محسن نقوی نے سکیورٹی فورسز کی پیشہ وارانہ صلاحیتوں کو سراہا، کہا کہ قوم سکیورٹی فورسز کی کارروائیوں کو تحسین کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ قوم کو سکیورٹی فورسز کی پیشہ وارانہ مہارت اور جرات پر فخر ہے۔ قوم سیکورٹی فورسز کے شانہ بشانہ کھڑی ہے ۔
د بھارت کی امریکہ سے ہتھیاروں کی خریداری روکنے کی میڈیا رپورٹ کی تردید
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: فتنہ الہندوستان کے سکیورٹی فورسز محسن نقوی نے نے کہا کہا کہ
پڑھیں:
لکی مروت: سکیورٹی فورسز کی کارروائی، 2 دہشتگرد ہلاک،2 گرفتار
ہلاک دہشت گردوں کا تعلق کالعدم تنظیم سے تھا، اسلحہ اور گولہ بارود برآمد، آپریشن کے بعد علاقہ کو کلیٔر ہوگیا
اگست گزشتہ دہائی کا بدترین مہینہ ثابت ،جولائی کے مقابلے میں 74 فیصد اضافہ ریکارڈ ہوا،سکیورٹی ذرائع
صوبہ خیبرپختونخواہ کے علاقہ لکی مروت میں سکیورٹی فورسز کی کامیاب کارروائی میں 2 دہشت گردوں مارے گئے اس دوران 2 کو زندہ گرفتار کرلیا گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق لکی مروت میں سکیورٹی فورسزکی جانب سے کی جانے والی کارروائی کے نتیجے میں 2 دہشت گرد ہلاک ہوئے اور 2 کی گرفتاری عمل میں لائی گئی، ہلاک دہشت گردوں کا تعلق کالعدم تنظیم سے تھا، جن سے اسلحہ اور گولہ بارود برآمد کرلیا گیا، آپریشن کے بعد سکیورٹی فورسز نے علاقہ کو کلیٔر کردیا۔بتایا جارہا ہے کہ حالیہ مہینوں کے دوران ملک میں دہشت گردی کے واقعات میں تیزی آچکی ہے جس کے بعد سکیورٹی فورسز نے آپریشنز کی تعداد بھی بڑھادی ہے کیوں کہ اگست 2025ء پاکستان میں دہشت گرد حملوں کے حوالے سے دہائی کا بدترین مہینہ ثابت ہوا جہاں جولائی کے مقابلے میں دہشت گردوں کے حملوں میں 74 فیصد اضافہ ریکارڈ ہوا، 143 دہشت گرد حملوں کے ساتھ اگست گزشتہ دہائی کا سب سے مہلک مہینہ ثابت ہوا جب فروری 2014ء کے بعد سب سے زیادہ دہشت گرد کارروائیاں ہوئیں۔معلوم ہوا ہے کہ بدامنی کی اس لہر کے نتیجے میں 194 افراد لقمہ اجل بن گئے جن میں 73 سکیورٹی اہلکار بھی شامل ہیں جب کہ 62 شہری، 58 عسکریت پسند اور ایک سرکاری حمایت یافتہ امن کمیٹی کا رکن اس فہرست کا حصہ ہے، اس دوران 231 افراد زخمی ہوئے، جن میں 129 سکیورٹی اہلکار، 92 شہری، 8 عسکریت پسند اور 2 امن کمیٹی کے رکن شامل ہیں، اس دوران عسکریت پسندوں کی طرف سے کم از کم 10 افراد کو اغواء بھی کیا گیا۔