اجلاس طلب کرنے کی درخواست 15 میں سے 14 رکن ممالک نے کی۔ امریکا کی جانب سے یو این سلامتی کونسل اجلاس بلانے کی مخالفت کی گئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ غزہ کی صورتحال پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کرلیا گیا۔ عرب میڈیا کے مطابق یو این سلامتی کونسل کا اجلاس ہفتے کو ہوگا، اجلاس طلب کرنے کی درخواست 15 میں سے 14 رکن ممالک نے کی۔ امریکا کی جانب سے یو این سلامتی کونسل اجلاس بلانے کی مخالفت کی گئی ہے۔ واضح رہے کہ غزہ پر مکمل قبضے کے اسرائیلی کابینہ کے فیصلے کے بعد جمعہ کو بھی دن بھر غزہ میں فلسطینیوں کا قتل عام جاری رہا۔

اسرائیل کی تازہ بمباری سے امداد کے منتظر 11 فلسطینیوں سمیت 36 فلسطینی شہید ہوگئے۔ غزہ کے محکمہ صحت کے مطابق 24 گھنٹوں میں بھوک سے مزید 4 فلسطینی شہید ہوئے۔ بھوک سے مرنے والے فلسطینیوں کی تعداد 201 ہوگئی، غزہ میں امدادی ڈبے کے نیچے آ کر ایک بچہ بھی شدید زخمی ہوا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: سلامتی کونسل اجلاس طلب

پڑھیں:

اقوام متحدہ کا اسرائیل کے غزہ پر مکمل قبضے کے منصوبے پر گہری تشویش کا اظہار

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیرس نے اسرائیل کی جانب سے غزہ پٹی پر مکمل کنٹرول کے حصول کے تازہ فیصلے کو خطے میں امن و استحکام کے لیے سنگین خطرہ قرار دیا ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ یہ اقدام نہ صرف موجودہ کشیدگی کو خطرناک حد تک بڑھا دے گا بلکہ فلسطینی عوام کے لیے مزید مشکلات کا باعث بنے گا۔

ترکی کی سرکاری خبر رساں ایجنسی انادولو کے حوالے سے جاری کردہ بیان میں گوتیرس کے ترجمان نے اس بات پر زور دیا کہ اسرائیل کا یہ فیصلہ لاکھوں فلسطینی شہریوں کی زندگیوں کو شدید خطرے میں ڈالنے کے ساتھ ساتھ زیرحراست افراد کی سلامتی کے لیے بھی خطرہ ہے۔ بیان میں اس خدشے کا اظہار کیا گیا کہ یہ قدم علاقائی استحکام کو مزید کمزور کر دے گا۔

اقوام متحدہ کے سربراہ نے غزہ میں جاری انسانی بحران کی طرف توجہ دلائی، جہاں فلسطینی آبادی پہلے ہی شدید مشکلات کا سامنا کر رہی ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اسرائیلی منصوبے سے جبری بے گھر ہونے والوں کی تعداد میں اضافہ، شہری ہلاکتوں اور بنیادی ڈھانچے کی تباہی کا خدشہ ہے، جو پہلے سے کمزور صورتحال کو مزید خراب کر دے گا۔

گوتیرس نے اپنی سابقہ اپیل کو دہراتے ہوئے فوری جنگ بندی، انسانی امداد کی بلا روک ٹوک فراہمی اور تمام قیدیوں کی غیر مشروط رہائی کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے اسرائیل پر زور دیا کہ وہ بین الاقوامی قانون کی پاسداری کرتے ہوئے بین الاقوامی عدالت انصاف کی 2024 کی رائے پر عمل کرے اور تمام نئی بستیوں کی تعمیر روک دے۔

بیان میں اسرائیل سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ غزہ، مغربی کنارے اور مشرقی یروشلم سمیت تمام مقبوضہ فلسطینی علاقوں سے اپنی غیر قانونی موجودگی ختم کرے۔ گوتیرس نے واضح کیا کہ اس قبضے کے خاتمے اور دو ریاستی حل کے بغیر خطے میں پائیدار امن ممکن نہیں ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ’’غزہ فلسطینی ریاست کا اٹوٹ حصہ ہے اور اسے ایسا ہی رہنا چاہیے۔‘‘

یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے دفتر نے جمعہ کو غزہ پر مکمل کنٹرول کے منصوبے کا اعلان کیا تھا، جس نے عالمی برادری میں تشویش پیدا کردی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • وزیر اعظم کی غزہ پر ناجائز کنٹرول کے اسرائیلی منصوبے کے فیصلے کی مذمت
  • اقوام متحدہ کا اسرائیل کے غزہ پر مکمل قبضے کے منصوبے پر گہری تشویش کا اظہار
  • اقوام متحدہ کا اسرائیل سے غزہ پر قبضے کا منصوبہ فوری طور پر روکنے کا مطالبہ
  • اقوام متحدہ نے غزہ پر قبضے کا اسرائیلی منصوبہ مسترد کردیا
  • اقوامِ متحدہ کے ساتھ ہمارا رشتہ: امید، مایوسی اور سوال
  • ہم غزہ کے بارے مزید انتظار نہیں کر سکتے، اقوام متحدہ
  • اسلام آباد میں بارش کے بعد سیلابی صورتحال، وزیرِ اعظم شہباز شریف نے ہنگامی اقدامات کا حکم دے دیا
  • سلامتی کونسل میں فلسطین.اسرائیل تنازع پر کھلی بحث، چین کی جانب سے فوری جنگ بندی کی اپیل
  • سلامتی کونسل فلسطینیوں کی ناقابل تصور تکالیف ختم کرانے کیلئے اقدامات کرے.پاکستان کا مطالبہ