پیغامِ ماضی پاکستان: ہم سب کا پاکستان
اشاعت کی تاریخ: 9th, August 2025 GMT
14 اگست وہ تاریخی دن ہے جب برصغیر کے مسلمانوں کے آزاد اور خودمختار ریاست کا خواب حقیقت میں بدلا۔ یومِ آزادی صرف جشن نہیں بلکہ قربانیوں کے تسلسل کی داستان ہے۔ یہ دن تجدیدِ عہد کا دن ہے اور ہمیں ہمارے آباؤ اجداد کی قربانیوں کی یاد دلاتا ہے۔
یومِ آزادی کے موقع پر ’’پیغامِ ماضی‘‘ دیتے ہوئے پنجاب سے تعلق رکھنے والے کستوری لال نے اپنے تاثرات بیان کیے۔ انہوں نے کہا ’’14 اگست 1947 کے بعد میرے دادا جی، جن کا نام ہری چند تھا، نے ہمیں اُس دور کی کئی یادیں اور حقائق بتائے۔‘‘
کستوری لال کے مطابق اُن کے دادا جی ہمیشہ کہا کرتے تھے ’’بیٹا، آپ کے لیے سب سے محفوظ اور بہتر ماحول یہی ہے۔‘‘
انہوں نے مزید بتایا ’’ہماری پوری نسل نے یہ فیصلہ کیا کہ اسلامی معاشرے میں ہمارا جینا، اٹھنا بیٹھنا زیادہ محفوظ ہے، اسی لیے ہم نے یہی سرزمین اپنا وطن بنانے کا ارادہ کیا۔‘‘
پیغامِ ماضی میں چھپی یہ صدائیں آج بھی ہمیں قربانی، وحدت اور وفا کا سبق دیتی ہیں۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
نادرا کا 18 سال سے زائد عمر بچوں کے والدین کیلئے پیغام
ویب ڈیسک :نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) نے ایسے والدین کیلئے پیغام جاری کیا ہے جن کے بچوں کی عمر 18 سال سے زیادہ ہو چکی ہے۔
نادرا کی جانب سے جاری پیغام میں کہا گیا کہ جن والدین کے بچوں کی عمر 18 سال سے زائد ہو چکی ہے اور انہوں نے ابھی تک اپنا قومی شناختی کارڈ نہیں بنوایا تو وہ اس میں تاخیر نہ کریں اور قومی فریضہ ادا کرتے ہوئے بچے کو اس کا قومی حق جلد دلوائیں۔
وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کل سرکاری دورے پر برازیل روانہ ہوں گی
18 سال عمر ہونے پر پہلا شناختی کارڈ ذمہ دار شہری بننے کی پہلی سیڑھی ہوتا ہے لہٰذا اپنا 14 ہندسوں والا شناختی کارڈ بنوائیں اور اپنی شناخت منوائیں۔
پیغام میں کہا گیا کہ نادرا نے متعلقہ خاندانوں کو بذریعہ ایس ایم ایس مطلع کرنے کا سلسلہ شروع کر دیا ہے۔
پہلی بار شناختی کارڈ بنوانے کا مکمل طریقہ
مطلوبہ دستاویزات:
والدین یا بہن بھائیوں کے شناختی کارڈ ہونا چاہیے، لے پالک یا لاوارث ہونے کی صورت میں قانونی سرپرست اور سرپرستی کا قانونی ثبوت ہو۔ ب فارم یا یونین کونسل، کنٹونمنٹ بورڈ سے جاری شدہ بچے کا کمپیوٹرائزڈ پیدائش سرٹیفکیٹ یا نیچرلائزیشن، سٹیزن شپ سرٹیفکیٹ اپنے ساتھ لائیں۔
پنجاب حکومت نے ٹرانسپورٹ اور جائیداد کی لیز پر عائد ٹیکس معطل کر دیا
پہلا مرحلہ ٹوکن حاصل کریں اور اپنی باری کا انتظار کریں، دوسرا مرحلہ باری آنے پر بائیو میٹرک تصدیق کیلیے کاؤنٹر پر تشریف لے جائیں، اس کے بعد والدین یا بہن بھائیوں میں سے کسی ایک کی بائیو میٹرک تصدیق کروائیں۔
تیسرا مرحلہ ڈیٹا انٹری کا ہوتا ہے، اس دوران اپنے کوائف درج کروائیں، انگلیوں کے نشانات اور تصویر بنوائیں، فارم کا پرنٹ لے کر اپنے کوائف چیک کریں اور اگر کوئی غلطی ہو تو درست کروالیں۔
سموگ سیزن میں طلباکےتحفظ کیلئے احتیاطی تدابیر پر عملدرآمد کی ہدایت
چوتھا مرحلہ فارم کی تصدیق ہے، والدین یا بہن بھائیوں میں سے کسی ایک کی بائیومیٹرک تصدیق کروائیں، بصورت دیگر نادرا درخواست فارم گزیٹیڈ افسر یا عوامی نمائندے سے تصدیق کروائیں۔
قانونی سرپرست والے کیس میں نادرا درخواست فارم گزیٹیڈ افسر یا عوامی نمائندے سے تصدیق کروانا لازم ہے اور ساتھ قومی شناختی کارڈ کا حامل ایک گواہ بمعہ نادرا وضع کردہ حلف نامہ ’بی‘ بھی پیش کرنا ضروری ہے۔
مقبوضہ کشمیر میں کرکٹ کے نام پر انٹرنیشنل کھلاڑیوں کے ساتھ فراڈ کا انکشاف
پانچواں مرحلہ فائنل انٹرویو ہوتا ہے جس میں نادرا درخواست ملنے کے بعد آفس انچارج الفا، بیٹا اور گاما فیملی ممبران کے بارے کچھ سوالات کرے گا جس کا جواب دینا لازمی ہے۔
فیس کی ادائیگی:
درخواست منظور ہونے کے بعد آپ کے دیے ہوئے موبائل فون نمبر پر منظوری کا پیغام آئے گا، مطلوبہ کیٹیگری کے مطابق نادرا دفتر یا پھر آن لائن فیس جمع کروائیں۔
ایگزیکٹو کیٹگری میں 7 دن کے اندر شناختی کارڈ بنوانے کی فیس 2500 روپے ہے، ارجنٹ کیٹیگری میں 15 دن کے اندر ملنے والے شناختی کارڈ کی فیس 1500 روپے جبکہ نارمل کیٹیگری 30 دن کے اندر شناختی کارڈ حاصل کرنے کے لیے 750 روپے جمع کروانے ہوں گے۔
کالجز اور یونیورسٹیز کے سٹوڈںٹس کا پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی کا دورہ
کیٹیگری کے مطابق مدت پوری ہونے پر نادرا دفتر سے رسید دکھا کر کارڈ وصول کریں۔