ایمریٹس ایئرلائن کا بڑا فیصلہ، یکم اکتوبر سے پروازوں میں پاور بینک لے جانا ممنوع
اشاعت کی تاریخ: 9th, August 2025 GMT
ابوظہبی (نیوز ڈیسک) ایمریٹس ایئرلائن نے اپنے مسافروں کے لیے ایک اہم اعلان کیا ہے۔اب یکم اکتوبر 2025 سے اس کی پروازوں میں پاور بینک لے جانا اور استعمال کرنا مکمل طور پر ممنوع ہوگا۔ اس فیصلے کا مقصد فضائی سفر کے دوران لیتھیم بیٹریوں سے جڑے خطرات کو کم کرنا ہے۔
تاہم، اس تاریخ تک مسافروں کو چند شرائط کے ساتھ پاور بینک ساتھ رکھنے کی اجازت دی گئی ہے۔ ان شرائط میں یہ شامل ہے کہ پاور بینک کی گنجائش 100 واٹ آورز سے کم ہو، سفر کے دوران اسے کسی ڈیوائس کو چارج کرنے کے لیے استعمال نہ کیا جائے، اور نہ ہی ہوائی جہاز کے پاور سورس کے ذریعے پاور بینک کو چارج کیا جائے۔
ایوی ایشن ماہرین کے مطابق، حالیہ برسوں میں فضائی سفر کے دوران پاور بینک کے استعمال میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے، جس کے باعث لیتھیم بیٹری سے جڑے حادثات میں بھی اضافہ دیکھا گیا ہے۔ پاور بینک عام طور پر لیتھیم آئن یا لیتھیم پولیمر بیٹریوں پر مشتمل ہوتے ہیں، جو زیادہ چارج یا خرابی کی صورت میں “تھرمل رن وے” کا شکار ہو سکتے ہیں۔ اس عمل میں بیٹری کا درجہ حرارت بے قابو ہو کر خطرناک حد تک بڑھ جاتا ہے، جو آگ، دھماکے یا زہریلی گیسوں کے اخراج کا باعث بن سکتا ہے۔
اگرچہ جدید اسمارٹ فونز اور کئی بیٹری سے چلنے والے آلات میں اضافی چارجنگ سے بچانے والا حفاظتی نظام موجود ہوتا ہے، لیکن زیادہ تر پاور بینکس میں یہ فیچر نہیں ہوتا۔ یہی وجہ ہے کہ ایمریٹس نے اس اقدام کو ضروری قرار دیا ہے تاکہ سفر کے دوران مسافروں اور عملے کی حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے۔
Post Views: 4.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: سفر کے دوران پاور بینک
پڑھیں:
جنرل اسمبلی کے دوران نیویارک میں غیر قانونی الیکٹرانکس ضبط، امریکی حکام کا دعویٰ
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے دوران امریکی خفیہ اداروں نے نیویارک میں ایک غیر قانونی اور مشتبہ الیکٹرانک نیٹ ورک پکڑنے کادعویٰ کیاہے ، جسے حکام نے قومی سلامتی کے لیے فوری خطرہ قرار دیا ہے۔
امریکی سیکریٹ سروس کے مطابق، یہ نیٹ ورک ایسے حساس مقامات کے قریب سرگرم تھا، جہاں دنیا بھر سے اعلیٰ سطح کے رہنما جنرل اسمبلی اجلاس میں شریک ہو رہے تھے۔
برطانوی میڈیا کے مطابق یہ نیٹ ورک جنرل اسمبلی کے مقام سے تقریباً 35 میل (56 کلومیٹر) کے دائرے میں کام کر رہا تھا — اور اسی مقام پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی خطاب کرنے والے ہیں۔
سنگین سیکیورٹی خطرہ
امریکی حکام کا کہنا ہے کہ یہ جدید نیٹ ورک ریاستی سطح کے خطرناک عناصر اور جرائم پیشہ گروہوں کے درمیان خفیہ مواصلاتی رابطوں کے لیے استعمال ہو رہا تھا۔
ایک سینئر امریکی افسر نے بتایا کہ کارروائی کے دوران مختلف مقامات سے 300 سے زائد “سم سرورز” 1 لاکھ سے زائد فعال اور غیر فعال سم کارڈز برآمد کیے گئے، جنہیں تحویل میں لے لیا گیا ہے۔
نیٹ ورک کے ممکنہ استعمال
حکام کے مطابق، یہ الیکٹرانک نیٹ ورک ایسے آلات پر مشتمل تھا جو موبائل فون کے ٹاورز کو مفلوج کر سکتے تھے، خفیہ اور محفوظ رابطے کے لیے استعمال ہو رہے تھے اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی نگرانی سے بچنے کے لیے ڈیزائن کیے گئے تھے
فوری ردِعمل
سیکریٹ سروس نے اپنے بیان میں کہا کہ یہ نیٹ ورک سیکیورٹی آپریشنز کے لیے فوری خطرہ بن چکا تھا اور اگر بروقت کارروائی نہ کی جاتی تو یہ ممکنہ طور پر ڈیجیٹل حملوں یا حساس معلومات کی چوری جیسے جرائم میں استعمال ہو سکتا تھا۔
پس منظر
یہ کارروائی ایک ایسے وقت میں عمل میں لائی گئی جب نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے موقع پر عالمی رہنماؤں کی آمد کے باعث سیکیورٹی انتہائی سخت تھی۔ حکام اس بات پر بھی غور کر رہے ہیں کہ آیا اس نیٹ ورک کے پیچھے کسی غیر ملکی ریاست یا منظم گروہ کا ہاتھ ہے۔
Post Views: 1