شاہین شاہ آفریدی نے ون ڈے کرکٹ میں نیا عالمی ریکارڈ اپنے نام کرلیا
اشاعت کی تاریخ: 9th, August 2025 GMT
پاکستان کے فاسٹ بولر شاہین شاہ آفریدی نے ون ڈے کرکٹ میں نیا عالمی ریکارڈ قائم کرلیا۔
ویسٹ انڈیز کے خلاف برائن لارا اسٹیڈیم میں کھیلے گئے پہلے ون ڈے میچ میں پاکستان نے ٹاس جیت کر بولنگ کا فیصلہ کیا اور میزبان ٹیم کو مقررہ 50 اوورز میں 280 رنز تک محدود کیا۔
یہ بھی پڑھیں: شاہین شاہ آفریدی سب سے آگے، کرکٹ تاریخ کا اہم ریکارڈ اپنے نام کرلیا
ویسٹ انڈیز کی جانب سے ایون لیوس، کپتان شائی ہوپ اور روسٹن چیس نے نصف سینچریاں اسکور کیں۔ پاکستان کی طرف سے شاہین شاہ آفریدی نے 51 رنز کے عوض 4 وکٹیں حاصل کیں جبکہ نسیم شاہ نے 55 رنز دے کر 3 کھلاڑی آؤٹ کیے۔
شاہین شاہ آفریدی نے صرف 65 ون ڈے میچز میں 131 وکٹیں مکمل کرکے یہ کارنامہ سرانجام دیا اور دنیا کے پہلے بولر بن گئے جنہوں نے اتنے کم میچز میں اتنی وکٹیں حاصل کیں۔ اس سے قبل یہ ریکارڈ افغانستان کے راشد خان کے پاس تھا جنہوں نے 65 میچز میں 128 وکٹیں حاصل کی تھیں۔
ہدف کے تعاقب میں پاکستان نے زبردست بیٹنگ کرتے ہوئے 48.
یہ بھی پڑھیں: ٹیسٹ کرکٹ میں شاہین آفریدی کی 100 وکٹیں، عمران خان کا ریکارڈ برابر
اس جیت کے ساتھ پاکستان نے تین میچز کی سیریز میں 0-1 کی برتری حاصل کرلی ہے۔ دوسرا میچ اتوار کو اور تیسرا آخری میچ منگل کو برائن لارا اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews پاکستان ویسٹ انڈیز سیریز شاہین شاہ آفریدی قومی فاسٹ بولر نیا عالمی ریکارڈ ون ڈے کرکٹ وی نیوزذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاکستان ویسٹ انڈیز سیریز شاہین شاہ ا فریدی قومی فاسٹ بولر نیا عالمی ریکارڈ ون ڈے کرکٹ وی نیوز شاہین شاہ آفریدی
پڑھیں:
فرحان غنی کو کس قانون کے تحت رہا کیا گیا؟ عدالت نے ریکارڈ طلب کرلیا
فرحان غنی کو کس قانون کے تحت رہا کیا گیا؟ عدالت نے ریکارڈ طلب کرلیا WhatsAppFacebookTwitter 0 22 September, 2025 سب نیوز
کراچی: (آئی پی ایس) انسداد دہشت گردی عدالت نے ٹاؤن چیئرمین چنیسر کے خلاف سرکاری ملازمین پر تشدد کے کیس میں استفسار کیا کہ فرحان غنی کو کس سیکشن کے تحت رہا کیا گیا؟ ریکارڈ عدالت میں پیش کیا جائے۔
سرکاری ملازم پر تشدد کے کیس میں فرحان غنی سمیت دیگر ملزمان اور وکلا عدالت میں پیش ہوئے جس دوران عدالت نے استفسار کیا کتنے گواہان کے بیانات ریکارڈ کیے گئے اور کب کیے گئے؟
تفتیشی افسر نے عدالت کو آگاہ کیا کہ 24 اگست کو دو گواہان کے بیانات ریکارڈ کیے گئے، جس پر عدالت نے ریمارکس دیے گواہان کے بیانات کے مطابق سرکاری کام بند کروایا گیا۔
وکیل صفائی نے درمیان میں بولنے کی کوشش کی جس پر عدالت نے کہا صبر کا دامن تھام کر رکھیں، آپ کو موقع دیا جائے گا۔
عدالت نے استفسار کیا کیا دوران تفتیش ملزم کو رہا کرنے کا اطلاق دہشت گردی کے کیس میں ہوتا ہے؟ ملزمان کو جس سیکشن کے تحت ضمانت پررہا کیا گیا اور درخواست عدالت میں جمع کروائی گئی، وہ کہاں ہے؟
فاضل جج نے کہا مدعی کے وکیل وہ قانون عدالت میں پیش کریں، آپ کو چاہیے تھا کہ اگر کام چل رہا تھا تو پہلے نوٹس دیتے۔
وکیل صفائی نے کہا اگر کوئی روڈ، گلیاں اور فٹ پاتھ کو نقصان پہنچا رہا ہے تو اس کو روکیں گے، ملزم گرفتار تھا تو نوٹس کیسے جاری کرتا، اگر عدالت چاہے تو دہشت گردی کی دفعات منظور کرے یا پھر کارروائی کرے، جس پر عدالت نے ریمارکس دیے آپ جذباتی ہورہے ہیں، آپ نے کس سیکشن کے تحت ریمانڈ دیا، میں بھی کچھ سیکھنا چاہتا ہوں، ہم نے قانون کے مطابق ریمانڈ دیا، یہ رہا قانون۔
وکیل صفائی نے عدالت میں کہا کہ زیر دفعہ 497 کے تحت اگر درخواست منظور نہیں ہوتی تو دہشت گردی کی دفعات ختم کر دیں، جس پر عدالت کا کہنا تھا آپ مدعی کا 164 کا بیان ریکارڈ کروائیں اور لے آئیں، جس پر وکیل صفائی نے کہا سر کیا یہ کوئی بہت اہم کیس ہے جو اتنی باریکیاں دیکھی جارہی ہیں۔
سرکاری وکیل نے کہا کہ کیس کی شفاف تحقیقات کی گئی ہیں، سرکاری کام چل رہا تھا لیکن کوئی دہشت گردی نہیں ہوئی ہے، اس کیس میں انسداد دہشت گردی کا خصوصی قانون لاگو نہیں ہو گا، یہ اے ٹی سی کا کیس نہیں بنتا، ہم درخواست دے دیتے ہیں۔
عدالت نے تفتیشی افسر سے پوچھا اب تک کتنے بیانات ریکارڈ ہوئے؟ جس پر تفتیشی افسر کا کہنا تھا دو گواہان کے بیان لیے گئے پھر مصالحت ہوگئی۔ عدالت نے کہا انسداد دہشت گردی قانون میں مصالحت کی گنجائش ہی نہیں ہے، مدعی کا بیان کس قانون کے تحت ریکارڈ کیا گیا۔
عدالت نے تفتیشی افسر پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا آپ نے قانون پڑھا ہے یا نہیں؟ جس پر تفتیشی افسر کا کہنا تھا میں مدعی مقدمہ کا بیان نہیں دیکھتا، میں شواہد کی بات کررہا ہوں۔
فاضل جج نے کہا ہم آئندہ سماعت پر مدعی مقدمہ کو طلب کرلیتے ہیں، جس پر مدعی کے وکیل نے کہا کہ ان کے مؤکل کا تعلق حساس ادارے سے ہے، مدعی کے بجائے گواہان کو عدالت میں پیش کردیتے ہیں۔
عدالت نے مقدمے کی مزید سماعت 30 ستمبر تک ملتوی کرتے ہوئے گواہان کو طلب کرلیا۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرالیکشن کمیشن میں دو نئی سیاسی جماعتیں رجسٹرڈ، سربراہوں کے نام بھی سامنے آگئے الیکشن کمیشن میں دو نئی سیاسی جماعتیں رجسٹرڈ، سربراہوں کے نام بھی سامنے آگئے زراعت، آئی ٹی، معدنیات سمیت دیگر شعبوں میں بیرون ممالک سے سرمایہ کاری آسکتی ہے، وزیراعظم جوڈیشل کمیشن پاکستان کا اہم اجلاس 26 ستمبر کو طلب فیلڈ مارشل کی ہدایت پر بلوچستان میں منشیات کے خلاف فیصلہ کن مہم تاوان کیلئے مبینہ اغوا: ایس ایس پی آپریشنز سے 24 گھنٹوں میں رپورٹ طلب روانڈا میں پاکستانی سفیر کا ڈاکٹر اکبر نیازی ٹیچنگ ہسپتال کا دورہ، دو طرفہ تعاون پر زورCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم