اسلام آباد:وزیراعظم محمد شہباز شریف سے پاکستان میں تعینات سعودی عرب کے سفیر نواف بن سعید المالکی نے آج وزیراعظم ہاؤس میں ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران خطے کی حالیہ پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ملاقات میں ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود کی جانب سے 27 سے 30 اکتوبر 2025 کو ریاض میں منعقد ہونے والے نویں فیوچر انویسٹمنٹ انیشی ایٹو فورم میں شرکت کے لیے دعوت نامہ پیش کیا گیا۔

وزیراعظم نے اس دعوت کو قبول کرتے ہوئے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا شکریہ ادا کیا اور خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

ملاقات کے دوران خطے کی موجودہ صورتحال اور پیش رفت پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

اس موقع پر نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار، وزیراعظم کے مشیر طارق فاطمی اور ڈاکٹر توقیر شاہ بھی موجود تھے۔

Post Views: 7.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

27 ویں ترمیم: وزیراعظم شہباز شریف آج اتحادی جماعتوں کو اعتماد میں لیں گے

اسلام آباد (نیوزڈیسک) ‏وزیراعظم شہباز شریف 27 ویں آئینی ترمیم کے سلسلے میں آج اتحادی جماعتوں کے وفود سے ملاقات کریں گے، ایم کیو ایم کا وفد دوپہر بارہ بجے ملاقات کرے گا۔

ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم وفد مقامی حکومتوں سے متعلق آئینی ترامیم کی تجاویز پر وزیراعظم کو بریف کرے گا، ایم کیو ایم مقامی حکومتوں سے متعلق آئینی ترامیم کی منظوری کی سفارش کرے گی۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم مجوزہ 27ویں آئینی ترمیم پر اتحادی جماعتوں کو اعتماد میں لیں گے، اجلاس میں وزیر قانون اعظم نذیر تارڑاتحادی جماعتوں کے ارکان کو ترمیم پر بریفنگ دیں گے۔

ذرائع نے بتایا کہ اتحادی جماعتوں کے ساتھ ملاقات میں پاک افغان صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

دوسری طرف 27 ویں آئینی ترمیم کے معاملہ پر پیپلزپارٹی کی سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس آج کراچی میں ہوگا، سی ای سی کو آئینی ترامیم پر حکومتی ڈرافٹ پر اعتماد میں لیا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی کے 27 ویں ترمیم کے حوالے سے 5 مرکزی تحفظات ہیں، پیپلز پارٹی کا مؤقف ہے کہ صوبوں کا حصہ 57 فی صد سے کم نہ کیا جائے، صوبائی خودمختاری کو واپس نہیں کیا جانا چاہئے، محکمہ تعلیم میں پورے ملک کیلئے ایک ہی نصاب کی تجویز قابل قبول ہے۔

علاوہ ازیں نامزد اپوزیشن لیڈر محمود خان اچکزئی کی سربراہی میں اسد قیصر، علامہ راجہ ناصر عباس کی مولانا فضل الرحمان کے گھر پہنچ گئے، اپوزیشن رہنماؤں کی مولانا فضل الرحمان سے ملاقات میں27 ویں آئینی ترمیم پر تبادلہ خیال کیا گیا، ملاقات کا مقصد ستائیسویں آئینی ترمیم کے حوالے سے اپوزیشن الائنس کو مضبوط کرنا ہے۔

واضح رہے کہ 27 ویں آئینی ترمیم کی پارلیمنٹ سے منظوری کے مشن میں قومی اسمبلی کا ایوان 336اراکین پر مشتمل ہے، ایوان میں 10 نشستیں خالی ہونے کے سبب اراکین کی تعداد 326 ہے، آئینی ترمیم کے لئے 224 اراکین کی حمایت درکار ہے ، حکومتی اتحاد کوپیپلز پارٹی سمیت اس وقت 237 اراکین کی حمایت حاصل ہے۔

مسلم لیگ ن 125اراکین کے ساتھ حکومتی اتحاد میں شامل سب سے بڑی سیاسی جماعت ہے، پیپلز پارٹی کے 74 اراکین ہیں جبکہ ایم کیو ایم کے 22، ق لیگ کے 5، آئی پی پی کے 4اراکین ہیں۔

اِسی طرح مسلم لیگ ضیاء، بلوچستان عوامی پارٹی اور نیشنل پارٹی کے ایک ایک رکن کے علاوہ 4 آزاد اراکین کی حمایت بھی حاصل ہے ، قومی اسمبلی میں اپوزیشن اراکین کی تعداد 89 ہے ،اپوزیشن بنچوں پر 75 آزاد اور جے یو آئی ف کے 10 اراکین ہیں ۔

سنی اتحاد کونسل ،مجلس وحدت المسلمین ،بی این پی مینگل اورپختونخوا ملی عوامی پارٹی کا ایک ایک رکن بھی اپوزیشن بنچوں پر موجود ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان اور ایران مسلم امہ کے اتحاد کیلیے پرعزم ہیں، وزیراعظم،آذربائیجان پہنچ گئے
  • آذربائیجان کے صدر الہام علییف سے وزیراعظم شہباز شریف اور فیلڈ مارشل عاصم منیر کی ملاقات
  • وزیراعظم محمد شہباز شریف کا سمندر پار پاکستانیوں سے اظہارِ تشکر، اکتوبر میں ترسیلاتِ زر 3.4 ارب ڈالر سے زائد
  • وزیراعظم شہباز شریف سے ترک وزیر داخلہ کی ملاقات;دیرینہ و مضبوط برادرانہ تعلقات کا اعادہ
  • ایم کیو ایم کی وزیراعظم کو 27ویں ترمیم پر دیگر جماعتوں سے بات کرنے کی یقین دہانی
  • وزیراعظم شہباز شریف سے مسلم لیگ (ق) وفد کی ملاقات، 27ویں آئینی ترمیم پر مشاورت
  • وزیراعظم شہباز شریف سے ایم کیو ایم وفد کی ملاقات، 27ویں آئینی ترمیم پر مشاورت
  • وزیراعظم شہباز شریف سے متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے وفد کی ملاقات
  • 27 ویں ترمیم: وزیراعظم شہباز شریف آج اتحادی جماعتوں کو اعتماد میں لیں گے
  • 27 ویں آئینی ترمیم؛ وزیراعظم آج اتحادی جماعتوں کے قائدین سے ملاقات کریں گے