فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے کاروباری افراد کے لیے سخت قوانین تیار کر لیے  جب کہ سیلز ٹیکس رجسٹرڈ افراد کے لیے ایف بی آر کمپیوٹرائزڈ سسٹم سے منسلک ہونا لازمی قرار دیا گیا ہے۔

دستاویز کے مطابق بزنس پوائنٹ کی نگرانی کیلئے سی سی ٹی وی کیمرے نصب کیئے جائیں گے، ڈیبٹ، کریڈٹ کارڈ مشین، کیو آرکوڈ، ڈیجیٹل ادائیگیوں کو ایف بی آر سے لنک کرنا ہوگا، اشیا کی آن لائن فروخت کے لیے ویب سائٹ، سافٹ ویئر، موبائل ایپلی کیشن بھی لنک ہوگی۔

انٹیگریٹڈ شخص ٹیکس افسر کو کاروباری احاطے، ریکارڈ تک رسائی دینے کا پابند ہوگا، الیکٹرانک سسٹم سے چھیر چھاڑ کرنے والے کو جرمانہ اور پابندیوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔

انٹرنیٹ یا بجلی کی بندش کی صورت میں انوائسز24 گھنٹے کے اندر اپ لوڈ کرنا لازمی قرار دیا گیا ہے۔

ایف بی آر دستاویز کے مطابق ٹیکس چوری کی روک تھام کیلئے انفورسمینٹ نیٹ ورک قائم کیا جائے گا، کیو آر کوڈ یا ایف بی آر نمبر کے بغیر انوائسز جاری کرنے پر قانونی کاروائی کی جائے گی۔

سیلز ٹیکس انوائس ڈیجیٹل دستخط، کیو آر کوڈ، ایف بی آر کے منفرد  نمبر پر مشتمل ہوگی 
یومیہ، ہفتہ وار اور ہر مہینے کے آخر میں الیکٹرانک انوائسز کا ریکارڈ مرتب کرنا ہوگا۔

ڈیجیٹل انوائسز یا آن لائن فروخت کی انوائسز کا ڈیٹا چھ سال تک محفوظ رکھنا لازمی قرار دیا گیا ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ایف بی ا ر

پڑھیں:

قوانین کو سیاسی دباؤکیلئے استعمال نہیں ہونے دینگے، سہیل آفریدی

آزادی اظہار رائے اور پرامن احتجاج ہر شہری کا حق ،ہر قانون کے مثبت اور منفی پہلو ہوتے ہیں
وزیراعلیٰ کی زیرصدارت اجلاس،3 ایم پی او، 16 ایم پی او اور دفعہ 144 پر تفصیلی غور و خوض ہوا

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمد سہیل آفریدی نے کہا ہے کہ قوانین کو سیاسی دباؤ یا انتقامی کارروائی کیلئے استعمال نہیں ہونے دیں گے، آزادی اظہار رائے اور پرامن احتجاج ہر شہری کا حق ہے۔اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی کا کہنا تھا کہ ہر قانون کے مثبت اور منفی پہلو ہوتے ہیں، قوانین کو سیاسی دباؤ یا انتقامی کارروائی کیلئے استعمال نہیں ہونے دیں گے، اجلاس میں 3 ایم پی او، 16 ایم پی او اور دفعہ 144 کے حوالے سے تفصیلی غور و خوض ہوا۔انہوں نے کہا کہ آزادی اظہار رائے اور پرامن احتجاج ہر شہری کا حق ہے، احتجاج کے حق اور عوامی سہولت میں توازن کے لیے نیا لائحہ عمل تیار کیا جائے گا تاکہ احتجاج کے دوران عوام کو تکلیف نہ ہو، بانی چیٔرمین عمران خان کے وژن کے مطابق قوانین کو مزید بہتر کیا جائے۔وزیراعلیٰ نے بتایا کہ وزیر قانون آفتاب عالم کی زیر نگرانی چار رکنی کمیٹی مجوزہ قوانین میں اصلاحات کی سفارشات پیش کرے گی، سیاسی وکٹمائزیشن کے امکانات والے نکات قوانین سے نکالے جائیں گے، قوانین کا مقصد صرف عوامی مفاد اور فلاح ہے، ہر قانون کے مثبت اور منفی پہلو ہوتے ہیں، قوانین کو سیاسی دباؤ یا انتقامی کارروائی کیلئے استعمال نہیں ہونے دیں گے۔سہیل آفریدی کا کہنا تھا کہ عوام کی جان و مال کا تحفظ اور سہولیات کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے، اجلاس میں وزیر قانون آفتاب عالم، چیف سیکرٹری، سیکرٹری ہوم اور ایڈووکیٹ جنرل نے شرکت کی۔

متعلقہ مضامین

  • کیش لیس معیشت سے گورننس میں بہتری اور کرپشن میں کمی آئے گی: وزیراعظم
  • 27ویں ترمیم رول آف لاء کیلئے ضروری، پاکستان کو مضبوط بنائیگی: عطا تارڑ
  • ٹریفک قوانین پر عملدرآمد کا مطالبہ کیا تولسانی رنگ دیا گیا، آفاق احمد کی ڈمپر ایسوسی ایشن سے ملاقات
  • حکومت پہلی ’قومی صنعتی پالیسی‘ کے اجرا کیلئے آئی ایم ایف کی منظوری کی منتظر
  • انوشکا شرما سات سال بعد اسکرین پر واپسی کیلئے تیار
  • سعودی حکومت کا انوکھا فیصلہ، بیمار افراد کیلئے حج کرنا ممنوع قرار
  • فیلڈ مارشل ملک کیلئے انعام، کاروباری برادری کی مشکلات حل کرنے کیلئے کوشاں: گورنر پنجاب 
  • ملک کی ترقی و خوشحالی کیلئے سب نے مل کر کام کرنا ہے،وزیراعظم
  • قوانین کو سیاسی دباؤکیلئے استعمال نہیں ہونے دینگے، سہیل آفریدی
  • ہمیں بچوں کو دل ٹوٹنے جیسے مشکل مراحل کے لیے بھی تیار کرنا چاہیے : صائمہ قریشی