امریکا کے ساتھ ممکنہ تجارتی معاہدہ ،پاکستان میں بھاری سرمایہ کاری متوقع ہے،فیلڈمارشل
اشاعت کی تاریخ: 10th, August 2025 GMT
واشنگٹن/راولپنڈی: فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے امریکا میں مقیم پاکستانی کمیونٹی سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا کے ساتھ ممکنہ تجارتی معاہدے کے نتیجے میں پاکستان میں بھاری سرمایہ کاری متوقع ہے، جو ملکی معیشت کے لیے اہم پیش رفت ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے عالمی سطح پر سفارتی محاذ پر اہم کامیابیاں حاصل کی ہیں، خصوصاً امریکا، سعودی عرب، چین اور متحدہ عرب امارات کے ساتھ مختلف مفاہمتی یادداشتوں پر پیش رفت جاری ہے، جو مستقبل میں معاشی تعاون اور سرمایہ کاری کے فروغ کا باعث بنیں گی۔
اوورسیز پاکستانی ملک کا اثاثہ ہیں
اپنے خطاب میں فیلڈ مارشل کا کہنا تھاکہ امریکا میں پاکستانی کمیونٹی سے مخاطب ہونا میرے لیے اعزاز کی بات ہے۔ آپ لوگ ملک کا سرمایہ ہیں۔ بیرون ملک مقیم پاکستانی ‘برین ڈرین نہیں بلکہ برین گین ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بیرون ملک پاکستانی، پاکستان کی ترقی، استحکام اور ساکھ کے محافظ ہیں۔
بھارت کی پالیسیوں پر شدید تنقید
فیلڈ مارشل عاصم منیر نے بھارت کی علاقائی پالیسیوں کو دوغلا اور خطرناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ بھارت خود کو ’’وشوا گرو‘‘ کے طور پر پیش کرنا چاہتا ہے، لیکن عملی طور پر اس کا طرز عمل جارحانہ اور غیر ذمے دارانہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ کی بین الاقوامی دہشتگرد سرگرمیاں عالمی سطح پر تشویش کا باعث ہیں، جن کی مثالیں کینیڈا میں سکھ رہنما کا قتل، قطر میں نیول افسران کا کیس اور کلبھوشن یادیو جیسے واقعات ہیں۔
پاکستان نے مؤثر سفارتی حکمتِ عملی اپنائی
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے بھارت کی اشتعال انگیزی اور امتیازی پالیسیوں کے خلاف مؤثر سفارتی جنگ لڑی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ بھارت کی جانب سے پاکستانی خودمختاری کی سنگین خلاف ورزیاں کی گئیں اور معصوم شہریوں کو نشانہ بنایا گیا، جس سے پورا خطہ جنگ کے دہانے پر جا پہنچا۔ فیلڈ مارشل نے اس موقع پر سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا شکریہ ادا کیا، جن کی قیادت میں پاک-بھارت کشیدگی کے دوران جنگ کو روکا گیا۔
کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے
فیلڈ مارشل عاصم منیر نے واضح کیا کہ مقبوضہ کشمیر کو بھارت کا “اندرونی معاملہ” کہنا قابل قبول نہیں۔ ایک بین الاقوامی مسئلہ ہے، جس پر اقوام متحدہ کی قراردادیں موجود ہیں۔ پاکستان ان قراردادوں کی مکمل حمایت کرتا ہے۔انہوں نے قائد اعظم محمد علی جناح کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے۔
فلسطین اور غزہ پر اسرائیلی مظالم کی مذمت
غزہ میں جاری ظلم و ستم کو “نسل کشی” قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ایک بدترین انسانی المیہ ہے، جس کے عالمی اور علاقائی نتائج نہایت خطرناک ہوں گے۔
دہشتگردی کے خلاف پاکستان کا عزم
فیلڈ مارشل نے افغانستان سے دہشتگرد گروہوں کی سرگرمیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ان کے خلاف آخری فصیل کی حیثیت رکھتا ہے ان کے لیے کوئی ہمدردی نہیں۔ انہیں پوری قوت سے انصاف کا سامنا کرنا ہوگا۔
سوشل میڈیا کی طاقت اور اس کے چیلنجز
انہوں نے قرآن پاک کی آیت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا اے ایمان والو! اگر کوئی فاسق تمہارے پاس کوئی خبر لائے تو تحقیق کرو، کہیں ایسا نہ ہو کہ کسی کو نادانستہ نقصان پہنچا بیٹھو اور بعد میں پچھتاؤ۔
فیلڈ مارشل نے سوشل میڈیا کو “طاقتور مگر حساس ہتھیار” قرار دیا جسے دشمن قوتیں پاکستان میں افراتفری پھیلانے کے لیے استعمال کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نئی نسل کی ترجیحات کو سمجھنا اور ان کے ساتھ مؤثر رابطہ قائم رکھنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ فیلڈ مارشل دیتے ہوئے بھارت کی ہوئے کہا کے ساتھ
پڑھیں:
فیلڈ مارشل عاصم منیر کی ہدایات پر بلوچستان میں منشیات کے خلاف فیصلہ کن مہم کا آغاز
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بلوچستان میں منشیات کے خلاف ایک جامع اور فیصلہ کن مہم کا آغاز کر دیا گیا ہے، جو فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی براہ راست ہدایات پر شروع کیا گیا ہے۔
اس مہم کا بنیادی مقصد صوبے کو منشیات کے ناسور سے مکمل طور پر پاک کرنا اور اس کے معاشرتی و اقتصادی اثرات کا مستقل خاتمہ کرنا ہے۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اینٹی نارکوٹکس فورس اور مقامی اداروں کے باہمی تعاون سے چلائی جانے والی اس مہم کے تحت پوست کی غیر قانونی کاشت اور منشیات کے اڈوں کے خاتمے کے لیے بڑے پیمانے پر کارروائیاں کی جا رہی ہیں۔ ابتدائی اقدامات میں متعدد علاقوں میں پوست کی فصلوں کو کامیابی سے تلف کیا جا چکا ہے، جس سے حکومت کی سنجیدگی کا واضح ثبوت ملتا ہے۔
حکام کے مطابق یہ مہم محض نشانہ بازی تک محدود نہیں ہے بلکہ اس میں منشیات کی پیداوار اور ترسیل میں ملوث نیٹ ورکس کے خلاف بھی مؤثر اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
اس حوالے سے قابل ذکر پہلو یہ ہے کہ مہم کے تحت مقامی آبادی کو متبادل روزگار کے مواقع فراہم کرنے کا بھی انتظام کیا جا رہا ہے، تاکہ لوگوں کو دوبارہ منشیات کی کاشت کی طرف مائل ہونے سے روکا جا سکے۔
سیکورٹی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ منشیات، جرائم اور دہشت گردی کے درمیان موجود گٹھ جوڑ کو توڑنا وقت کی اہم ضرورت ہے، جو اس تمام غیر قانونی نیٹ ورک کو طاقت فراہم کرتا ہے۔ اس مقصد کے لیے ایک مؤثر اور پائیدار حکمت عملی اپنائی جا رہی ہے، جس میں صوبائی حکومت کے تمام ادارے متحرک کردار ادا کر رہے ہیں۔
اس قومی جنگ میں حکومت، سیکورٹی اداروں اور معاشرے کے ہر فرد کو اپنا کردار ادا کرنے کی ضرورت پر زور دیا جا رہا ہے۔ ماہرین کے مطابق یہ مہم نہ صرف بلوچستان بلکہ پورے ملک کی سلامتی اور استحکام کے لیے ایک اہم قدم ثابت ہوگی، کیونکہ منشیات کا خاتمہ دراصل دہشت گردی کی مالی معاونت کو روکنے کے مترادف ہے۔