Islam Times:
2025-11-10@03:26:54 GMT

پاکستان میں آئین و قانون نام کی چیز نہیں رہی، علی امین

اشاعت کی تاریخ: 10th, August 2025 GMT

پاکستان میں آئین و قانون نام کی چیز نہیں رہی، علی امین

کے پی وزیراعلیٰ نے کہا کہ فارم 47 کی مانگے تانگے کی حکومت ہم پر مسلط کی گئی، سابق حکومتوں کی کرپشن کو ہمارے خلاف ہتھیار بنایا جا رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ پاکستان میں آئین و قانون نام کی کوئی چیز باقی نہیں رہی، عوامی نمائندوں کو بلاوجہ نا اہل کرکے ان کے حقوق چھینے جا رہے ہیں، الیکشن کے دوران ملک بھر میں ہم سے مینڈیٹ چوری کیا گیا۔ علی امین گنڈاپور نے کہا کہ فارم 47 کی مانگے تانگے کی حکومت ہم پر مسلط کی گئی، سابق حکومتوں کی کرپشن کو ہمارے خلاف ہتھیار بنایا جا رہا ہے، کوہستان اسکینڈل صوبے کا نہیں بلکہ وفاق کا معاملہ ہے، مگر الزام ہم پر ڈالا جا رہا ہے، 17 ماہ میں صوبے نے 250 ارب روپے سے زائد آمدنی حاصل کر کے تاریخ رقم کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا کو ترقی کی شاہراہ پر گامزن کر دیا ہے، ہمیں قرضوں میں ڈوبا ہوا اور تنخواہوں کے لالے پڑے صوبے کا چارج ملا، صوبے کو مالی تباہی سے نکال کر کامیابی کی طرف گامزن کر دیا،  قرضوں کی ادائیگی کے لیے 190 ارب کا اینڈومنٹ فنڈ قائم، ہدف 300 ارب۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ خیبر پختونخوا شفافیت، خدمت اور ترقی میں ملک بھر میں مثال بن چکا ہے، دہشت گردی کا خاتمہ اور عوام کا اعتماد بحال کرنا سب سے بڑی ترجیح ہے، جرگوں کا دائرہ مزید وسیع کیا جائے گا، عوام کی رائے فیصلہ کن ہوگی، پولیس و فوج کے شہداء کا خون رائیگاں نہیں جائے گا۔ علی امین گنڈاپور نے کہا کہ عوامی رائے اور جرگوں کی مشاورت سے مضبوط حکمت عملی تیار کریں گے، رجیم چینج سے حکومت گرانے کے بعد پی ٹی آئی حالتِ جنگ میں ہے، ریاست مخالف قوتیں متحرک لیکن ہم ڈٹ کر مقابلہ کر رہے ہیں، انتقامی کارروائیاں عروج پر، مگر ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے، یہ پاکستان اور آزادی کی جنگ ہے، اور ہم آخری دم تک لڑیں گے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: نے کہا کہ علی امین

پڑھیں:

خیبرپختونخوا حکومت نے 3 اور 16 ایم پی اوز اور دفعہ 144 میں ترمیم کی منظوری دے دی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

خیبرپختونخوا حکومت نے قوانین کو سیاسی دباؤ یا انتقامی کارروائی کے لیے استعمال ہونے سے روکنے کے لیے 3 ایم پی او، 16 ایم پی او اور دفعہ 144 میں ترمیم کا فیصلہ کیا ہے۔

نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمد سہیل آفریدی کی زیر صدارت پشاور میں اعلیٰ سطح اجلاس ہوا جس میں مذکورہ قوانین پر تفصیلی غور و خوض کیا گیا۔

اجلاس میں طے پایا کہ صوبائی وزیر قانون آفتاب عالم کی نگرانی میں چار رکنی کمیٹی مجوزہ قوانین میں اصلاحات کی سفارشات پیش کرے گی تاکہ قوانین عوامی مفاد کے لیے استعمال ہوں اور انہیں سیاسی یا انتقامی مقاصد کے لیے استعمال کرنے سے روکا جا سکے۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہر شہری کو آزادی اظہار اور پرامن احتجاج کا حق حاصل ہے، تاہم عوامی سہولت اور احتجاج کے حق کے درمیان توازن قائم کرنے کے لیے نیا لائحہ عمل مرتب کیا جائے گا تاکہ عوام کو کسی قسم کی مشکلات نہ ہوں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہر قانون کے مثبت اور منفی پہلو ہوتے ہیں، اور بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے وژن کے مطابق قوانین کو بہتر بنایا جائے گا، سیاسی انتقام کے امکانات والے نکات قوانین سے نکالے جائیں گے۔ وزیر اعلیٰ نے عوام کی جان و مال کی حفاظت اور سہولیات کی فراہمی کو حکومت کی اولین ترجیح قرار دیا۔

اجلاس میں صوبائی وزیر قانون آفتاب عالم، چیف سیکریٹری شہاب علی شاہ، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ محمد عابد مجید اور ایڈووکیٹ جنرل شاہ فیصل اتمانخیل نے شرکت کی۔

ویب ڈیسک دانیال عدنان

متعلقہ مضامین

  • ایم ڈبلیو ایم رہنماء علامہ ولایت حسین جعفری سے تحریک تحفظ آئین سے متعلق خصوصی گفتگو
  • قانون و انصاف کی مشترکہ پارلیمانی کمیٹی نے آئین کے آرٹیکل 243 پر تفصیلی مشاورت کے بعد منظوری دے
  • ستائیسویں ترمیم کا راستہ روکنے کیلئے ہر حد تک جائیں گے ، اپوزیشن اتحاد کا احتجاجی تحریک چلانے کا اعلان
  • 27ویں آئینی ترمیم میں آرٹیکل 243 کی حمایت اور صوبے کے حصوں میں کمی کو مسترد کرتے ہیں، بلاول بھٹو
  • خیبرپختونخوا حکومت نے 3 اور 16 ایم پی اوز اور دفعہ 144 میں ترمیم کی منظوری دے دی
  • ایسا کوئی قانون نہیں ہوگا جس سے صوبوں کا اختیار کم ہوگا: ایمل ولی خان
  • 27 ترمیم سینیٹ میں پیش کرنے جا رہے ہیں، ترامیم دو تہائی اکثریت سے منظور ہونگی تو آئین کا حصہ بنیں گی: وزیر قانون
  • وزیراعظم نے کہا کہ وہ آرٹیکل 140 اے کو 27ویں ترمیم میں شامل کر رہے ہیں، مصطفیٰ کمال
  • وزيرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا کو بانی کی رہائی کے علاوہ کسی چیز کی فکر نہیں: ایمل ولی
  • 27ویں آئینی ترمیم: ایک سادہ کاغذ پر لکھ دیں کہ یہ قانون ہے، ترجمان خیبر پختونخوا حکومت