پاکستان میں آج اقلیتوں کا قومی دن منایا جا رہا ہے
اشاعت کی تاریخ: 11th, August 2025 GMT
پاکستان میں آج اقلیتوں کا قومی دن منایا جا رہا ہے اور اس حوالے سے مختلف شہروں میں پروگرامات کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔پاکستان میں ہر سال 11 اگست کو اقلیتوں کا قومی دن منایا جاتا ہے، یہ دن اس عہد کی یاد دہانی ہے جو قائد اعظم محمد علی جناح نے اپنے تاریخی خطاب میں کیا تھا کہ مذہب یا عقیدے کی بنیاد پر کسی شہری کے ساتھ امتیازی سلوک نہیں ہوگا، یہاں بلا تفریق ہر ایک کو برابر حقوق حاصل ہیں اور ہر شہری آزاد ہے۔اقلیتیں پاکستان کی ترقی میں ہمیشہ اہم کردار ادا کرتی رہی ہیں، پاکستان میں اقلیتوں کا مثبت کردار اس بات کا ثبوت ہے کہ ملک میں مذہبی، لسانی اور صنفی امتیاز سے بالاتر ہو کر فیصلے کئے جاتے ہیں۔پاکستان کی مسلح افواج میں بھی اقلیتی برادری کی بڑی تعداد ملکی دفاع کا فریضہ سر انجام دے رہی ہے۔اقلیتی شہریوں کا کہنا ہے کہ ہر مذہب وطن سے محبت کی تلقین کرتا ہے اور پاکستان میں تمام اقلیتوں کو مکمل آزادی حاصل ہے۔حکومت پاکستان اقلیتوں کی فلاح و بہبو د کیلئے مسلسل کوشاں اور سرگرم عمل ہے، ملک میں بسنے والی اقلیتیں ہمیشہ کی طرح مستقبل میں بھی پاکستان کی تعمیر و ترقی میں اہم کردار ادا کر تی رہیں گی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
حسن نواز کا یاد گار ڈیبیو میچ، پاکستان کی جیت میں اہم کردار
پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان کھیلا گیا پہلا ون ڈے انٹرنیشنل پاکستان نے سنسنی خیز مقابلے کے بعد 5 وکٹ سے جیت لیا۔ پاکستان کی جانب سے ڈیبیو کرنے والے حسن نواز نے ناقابل شکست 63 رنز اسکور کیے، حسین طلعت 41 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔گرین شرٹس نے 281 رنز کا ہدف 5 وکٹ کے نقصان پر 49 ویں اوور میں حاصل کیا۔ پاکستان کرکٹ ٹیم کے کھلاڑی حسن نواز نے کہا ہے کہ ون ڈے میں یہ میرا ڈیبیو میچ تھا میں نے کہا تھا کہ پلیئر آف دی میچ بن کر اسے یادگار بنانا چاہتا ہوں۔ٹرینیڈاڈ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ محمد رضوان نے مجھے کہا کہ آپ کا ڈیبیو میچ ہے اور میچ ختم کرنا ہے، رضوان جب آؤٹ ہو کر جا رہے تھے تب بھی انہوں نے یہی کہا کہ میچ فنش کر کے آنا ہے۔حسن نواز کا کہنا تھا کہ مجھے اعتماد تھا کہ میں ہٹنگ کر لیتا ہوں جس طرح پی ایس ایل میں میچز فنش کرتا رہا تو اسی چیز میں کامیابی ملی، بارش کی وجہ سے بول گرپ ہو رہا تھا اسی وجہ سے تھوڑا ٹائم لیا۔انہوں نے کہا کہ حسین طلعت کے ساتھ یہی پلان بنایا تھا کہ اگر آخر تک جائیں گے تو آسانی سے میچ فنش کر لیں گے، پلان یہی تھا کہ پارٹنرشپ کرنی ہے کیونکہ ہم بڑے ہٹ مار لیتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ڈومیسٹک میں بھی اس طرح کی مشکل پچز پر کھیلے ہوئے ہیں۔ بابر اعظم، محمد رضوان اور سلمان علی آغا سے بہت کچھ سیکھنے کو ملتا ہے۔حسن نواز نے یہ بھی کہا کہ شاہین آفریدی اور نسیم شاہ نے بڑی اچھی بولنگ کی، ہم لوگوں سے مس فیلڈنگ ہوئی جس کا ویسٹ انڈیز نے فائدہ اٹھایا۔