الجزیرہ کے معروف صحافی انس الشریف سمیت 5 ساتھی اسرائیلی حملے میں شہید
اشاعت کی تاریخ: 11th, August 2025 GMT
الجزیرہ کے معروف صحافی انس الشریف اور ان کے 4 ساتھیوں کو غزہ شہر میں اسرائیلی فضائی حملے میں ہلاک کر دیا گیا ہے۔ یہ حملہ غزہ کے الشفا اسپتال کے باہر صحافیوں کے قیام کے لیے بنے ہوئے خیمے پر نشانہ بنا۔ اس حملے میں 7 افراد جان کی بازی ہار گئے جن میں الجزیرہ کے رپورٹر محمد قریقہ اور کیمرہ آپریٹرز ابراہیم زاہر، محمد نوفل اور مؤمن علیوا بھی شامل ہیں۔
28 سالہ انس الشریف نے اپنی آخری پوسٹ میں اسرائیلی بمباری کی شدت اور خونریز کارروائیوں کی شدید مذمت کی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے حقائق کو بغیر کسی تحریف کے دنیا تک پہنچایا، اور کئی بار غم و الم کا سامنا کیا، مگر سچ بولنے سے کبھی پیچھے نہیں ہٹے۔
مزید پڑھیں: غزہ پر اسرائیلی حملوں میں 5 صحافیوں سمیت 10 فلسطینی شہید
الجزیرہ میڈیا نیٹ ورک نے اس حملے کو پریس کی آزادی پر وحشیانہ حملہ قرار دیا اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس نسل کشی کو روکنے کے لیے فوری اقدامات کرے۔
اسرائیلی فوج نے انس الشریف پر حماس کے ساتھ تعلقات کا الزام عائد کیا ہے، تاہم حقوق انسانی تنظیموں نے اس دعوے کو بے بنیاد قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ ان کا کام محض رپورٹنگ تھی۔
گزشتہ جنگ میں اسرائیلی فوج کی جانب سے متعدد صحافیوں کو نشانہ بنایا گیا، اور اس تنازع میں اب تک سیکڑوں صحافی مارے جا چکے ہیں۔ انس الشریف کی شہادت صحافت کی آزادی اور حقائق کی سربلندی کے لیے ایک بڑا سانحہ ہے جس نے عالمی سطح پر تشویش اور مذمت کی لہر دوڑا دی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسرائیلی حملے الجزیرہ حماس صحافی انس الشریف غزہ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسرائیلی حملے الجزیرہ صحافی انس الشریف انس الشریف کے لیے
پڑھیں:
ترکیہ نے غزہ میں نسل کشی پر نیتن یاہو سمیت اسرائیلی عہدیداروں کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے
استنبول کے پروسیکیوٹر کیجانب سے نیتن یاہو اور دیگر اسرائیلی عہدیداروں کے وارنٹ گرفتاری ایک ایسے وقت میں جاری کیے گئے، جب عالمی عدالت کیجانب سے نیتن یاہو اور سابق اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلینٹ پر جنگی جرائم کی پاداش پر وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کا ایک سال مکمل ہوگیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ترکیہ نے غزہ میں نسل کشی اور انسانیت کے خلاف جرائم کا ارتکاب پر ینجمن نیتن یاہو اور وزیر دفاع سمیت اسرائیل کے 37 عہدیداروں کے خلاف وارنٹ گرفتاری کر کر دیئے۔ الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق استنبول کے چیف پروسیکیوٹر کے دفتر سے اسرائیل کے وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو، وزیر دفاع اسرائیل کاٹز اور نیشنل سکیورٹی وزیر ایٹمار بین گوویر سمیت 37 عہدیداروں کے وارنٹ ضمانت جاری کر دیئے گئے ہیں۔ استنبول کے پروسیکیوٹر کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ مذکورہ افراد نے انسانیت کے خلاف جرائم کیے ہیں اور غزہ میں نسل کشی کے مرتکب ہوئے ہیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کی فوج نے اکتوبر 2023ء سے غزہ میں بے گناہ شہریوں اور انفرا اسٹرکچر پر منظم بمباری کی اور اس دوران 6 سالہ ہند رجب سمیت بچوں کو شہید کیا گیا اور طبی مراکز پر بھی بمباری کی۔
ترک پروسیکیوٹر نے حوالہ دیا ہے کہ اسرائیل نے گلوبل صمود فلوٹیلا میں جارحیت کی، جو غزہ کی پٹی تک امداد پہنچانے کا سب سے بڑا مشن تھا۔ غزہ پر اسرائیل کی وحشیانہ کارروائیوں کے خلاف آواز اٹھانے والے سرفہرست ممالک میں ترکیہ شامل ہے اور یہاں تک غزہ جنگ کی وجہ سے اسرائیل سے اپنے سفارتی تعلقات اور تجارت معطل کر دیا ہے۔ استنبول کے پروسیکیوٹر کی جانب سے نیتن یاہو اور دیگر اسرائیلی عہدیداروں کے وارنٹ گرفتاری ایک ایسے وقت میں جاری کیے گئے، جب عالمی عدالت کی جانب سے نیتن یاہو اور سابق اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلینٹ پر جنگی جرائم کی پاداش پر وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کا ایک سال مکمل ہوگیا ہے۔