وزیرِاعظم شہباز شریف کا ترکیہ میں زلزلے پر اظہارِ افسوس، ہر ممکن مدد کی پیشکش
اشاعت کی تاریخ: 11th, August 2025 GMT
وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے ترکیہ کے صوبے بالکسر میں آنے والے زلزلے پر گہرے رنج و افسوس کا اظہار کیا ہے۔ ایکس پر اپنے تعزیتی پیغام میں وزیرِ اعظم نے کہا کہ ہماری تمام تر دعائیں اور ہمدردیاں متاثرہ خاندانوں کے ساتھ ہیں اور ہم ترک بہن بھائیوں کی حفاظت اور جلد صحتیابی کے لیے دعا گو ہیں۔
وزیرِ اعظم نے ترک صدر رجب طیب اردوان سے اس قدرتی سانحے پر دل کی گہرائیوں سے تعزیت کی اور کہا کہ پاکستان اس مشکل گھڑی میں ترکیہ کی ہر ممکن مدد کے لیے تیار ہے۔
Türkiye’nin Balıkesir ilinde meydana gelen depremden dolayı derin üzüntü duyduk.
— Shehbaz Sharif (@CMShehbaz) August 11, 2025
مزید پڑھیں: ’ترکیہ زلزلہ متاثرین کیلیے ریلیف فنڈ، کابینہ ایک تنخواہ عطیہ کرے گی‘
واضح رہے کہ ترکیہ کے شمال مغربی صوبے بالکسر میں اتوار کی شام 6.1 شدت کا خوفناک زلزلہ آیا جس نے لمحوں میں کئی عمارتوں کو ملبے کے ڈھیر میں بدل دیا۔ زلزلے کا مرکز قصبہ سندرگی تھا، جہاں سے دل دہلا دینے والی خبریں سامنے آئیں۔
ترکیہ کے وزیر داخلہ کے مطابق 81 سالہ خاتون کو ملبے سے زندہ نکالا گیا لیکن چند لمحوں بعد ہی وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئیں۔ زلزلے سے 16 عمارتیں مکمل طور پر زمین بوس ہو گئیں جبکہ 29 افراد زخمی ہوئے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ترکیہ رجب طیب اردوان زلزلہ صوبے بالکسر وزیر اعظم محمد شہباز شریفذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ترکیہ رجب طیب اردوان زلزلہ صوبے بالکسر وزیر اعظم محمد شہباز شریف
پڑھیں:
جاپان میں 6.8 شدت کا زلزلہ، سونامی وارننگ جاری
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251110-08-1
ٹوکیو(مانیٹر نگ ڈ یسک )جاپان نے اتوار کو بحرالکاہل کے شمالی حصے میں 6.8 شدت کے زلزلے کے بعد سونامی ایڈوائزری جاری کر دی ہے۔خبر رساں ادارے کے مطابق
جاپان کی موسمیاتی ایجنسی (جے ایم اے) کے مطابق زلزلہ شام 5 بج کر 3 منٹ پر (پاکستانی وقت کے مطابق 1 بج کر 3 منٹ پر) ایواتے کے ساحل کے قریب سمندر میں آیا، جس کے بعد ایک میٹر تک اونچی سونامی لہروں کا خدشہ ظاہر کیا گیا۔امریکی جیولوجیکل سروے نے زلزلے کی شدت 6.8 ریکارڈ کی ہے۔جے ایم اے نے اپنے بلیٹن میں بتایا کہ ایواتے کے ساحلی علاقے کے لیے سونامی ایڈوائزری جاری کر دی گئی اور مقامی افراد کو خبردار کیا گیا کہ لہریں کسی بھی وقت ساحل سے ٹکرا سکتی ہیں۔قومی نشریاتی ادارے این ایچ کے کے مطابق سمندر میں سونامی لہریں دیکھی گئی ہیں اور شہریوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ساحلی علاقوں کے قریب نہ جائیں، جاپانی ٹی وی چینلز پر براہ راست مناظر میں سمندر نسبتا ًپرسکون دکھائی دے رہا تھا۔یہ خطہ 2011 کے ہولناک زلزلے اور سونامی کی یادوں سے آج بھی خوفزدہ ہے، جب 9.0 شدت کے زلزلے نے تباہ کن سونامی کو جنم دیا تھا، جس کے نتیجے میں تقریبا 18 ہزار 500 افراد ہلاک اور متعدد لاپتا ہو گئے تھے۔سونامی کی وجہ سے فوکوشیما ایٹمی بجلی گھر کے 3 ری ایکٹرز میں بھی دھماکے ہوئے تھے، جس سے جاپان کو دوسری جنگ عظیم کے بعد کی بدترین آفت اور چرنوبل کے بعد دنیا کے بدترین ایٹمی حادثے کا سامنا کرنا پڑا۔جاپان 4 بڑی ٹیکٹونک پلیٹوں کے سنگم پر واقع ہے، جو بحرالکاہل کے مغربی کنارے پر موجود رنگ آف فائر کہلانے والے علاقے میں ہے اور اسے دنیا کے سب سے زیادہ زلزلہ خیز ممالک میں شمار کیا جاتا ہے۔12 کروڑ 50 لاکھ آبادی والا جزیرہ نما ملک ہر سال تقریباً ایک ہزار 500 جھٹکوں کا سامنا کرتا ہے، ان میں سے زیادہ تر معمولی نوعیت کے ہوتے ہیں تاہم ان سے ہونے والا نقصان ان کے مقام اور زمین کی گہرائی پر منحصر ہوتا ہے۔