حکومت پریشر میں نہیں آئے گی، کسی کو بدمعاشی نہیں کرنے دے گی: شرجیل میمن
اشاعت کی تاریخ: 11th, August 2025 GMT
---فائل فوٹو
سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ حکومت پریشر میں نہیں آئے گی، کسی کو بدمعاشی نہیں کرنے دے گی۔
سندھ اسمبلی کے اجلاس میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی واحد جماعت ہے جس نے جنرل نشستوں پر بھی اقلیتوں کو نمائندگی دی، ہماری کوشش ہے کہ اقلیتی برادری کو آگے لے کر آئیں، ہم زیادہ سے زیادہ اقلیتوں کو اسمبلیوں میں لے کر آئے، بھارت میں ایسی مثال دکھا دیں جہاں اقلیتوں کی ایسی نمائندگی ہو۔
شرجیل میمن نے کہا کہ رات کے 3 بجے افسوس ناک حادثہ ہوا، ٹریفک حادثے میں دو بچے جاں بحق ہوئے، پولیس نے ڈمپر ڈرائیور کو گرفتار کر لیا ہے، ڈمپر پولیس کی تحویل میں ہے، چند شرارتی دہشت گرد ذہن اور سوچ کے لوگ آتے ہیں اور سات ڈمپروں کو آگ لگا دیتے ہیں، جو لوگ پُرامن شہر کو آگ میں دھکیلنے کی کوشش کر رہے ہیں انہیں ایسا نہیں کرنے دیں گے۔
سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ کراچی میں آئے روز رونما ہونے والے حادثات کے لیے حکومت سمیت ہم سب قصور وار ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ڈمپر ڈرائیور پر اتنا تشدد کیا گیا کہ وہ جناح اسپتال میں کومہ میں ہے، یہ کیا پیغام دیا جا رہا ہے؟ کس قسم کا پیغام دیا جا رہا ہے۔
شرجیل میمن کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی نے جو پالیسیاں بنائیں ہیں اس سے اقلیتی اراکین محفوظ ہیں۔
شرجیل میمن کی تقریر کے دوران ایم کیوایم کے ارکان نے احتجاج اور شور شرابا کیا۔
اسپیکر سندھ اسمبلی نے ایم کیو ایم ارکان کو خاموش رہنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ سینئر وزیر صاحب، آپ قرار داد پیش کریں، آپ بہت اچھی تقریر کر رہے ہیں۔
شرجیل میمن نے کہا کہ آج اہم دن تھا اس قرار داد پر بات کرنے کے بجائے سیاست کی گئی، مجھے قیدی نمبر 804 اور ایم کیو ایم میں فرق نظر نہیں آتا، وہ بھی 5 اگست کو احتجاج کر رہا تھا، آج 11 اگست کو نفرت انگیز باتیں کی گئی ہیں، کیا ان لوگوں کو گرفتار نہیں کرنا چاہیے تھا؟ کیا ان کے خلاف مقدمات نہیں ہونے چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ جو لوگ ان لوگوں کو ایسی تربیت دے رہے ہیں ان کو بھی گرفتار کریں گے، دوبارہ بھتا خوری، نفرت اور دہشت گردی کی سیاست نہیں کرنے دیں گے، ہم سب لوگوں کو دیکھ رہے کہ کون کیا باتیں کر رہے ہیں، ہم اپنا کام کریں گے، کسی کی دھمکیوں میں آئیں گے نہ دباؤ میں۔
انہوں نے کہا کہ سڑکیں کھلوانا سرکار کا کام ہے، سرکار مظاہرین سے بات کرے گی، یہ کیا میسج دے رہے ہیں، شہر کا امن آپ کو راس نہیں آ رہا، حکومت کسی بدمعاش کو بدمعاشی کرنے نہیں دے گی۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: میمن نے کہا شرجیل میمن نہیں کرنے رہے ہیں کہا کہ
پڑھیں:
کوئٹہ میں پی ٹی آئی کا جلسہ منسوخ، حکومت پر حالات کشیدہ کرنے کا الزام
پاکستان تحریکِ انصاف بلوچستان نے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں ریلوے ہاکی گراؤنڈ میں آج ہونے والا جلسہ منسوخ کرنے کا اعلان کر دیا۔
یہ فیصلہ پارٹی کی صوبائی کابینہ کے اجلاس میں کیا گیا، جو صوبائی صدر داود شاہ کاکڑ کی زیر صدارت منعقد ہوا۔
اجلاس میں صوبائی سینئر نائب صدر سید صادق آغا، صوبائی نائب صدر نواب خان دمڑ سمیت دیگر رہنما شریک ہوئے۔
اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے داود شاہ کاکڑ نے کہا کہ شہر بھر کو کنٹینرز اور ٹرکوں کے ذریعے بند کر دیا گیا ہے، جس سے کارکنان اور شہریوں کی نقل و حرکت متاثر ہوئی ہے۔
ان کے مطابق انتظامیہ حالات کو کشیدہ بنا کر 26 نومبر جیسے واقعات دہرانا چاہتی ہے۔
داود شاہ کا کہنا تھا کہ ریلوے ہاکی گراؤنڈ کو پانی سے بھر دیا گیا ہے، جس کی وجہ سے جلسہ وہاں ممکن نہیں رہا۔
انہوں نے مزید کہا کہ پارٹی کے کارکنان پرامن ہیں، مگر حکومت جان بوجھ کر ماحول کو خراب کرنے کی کوشش کر رہی ہے، اسی لیے جلسہ منسوخ کیا گیا۔
پی ٹی آئی رہنماؤں نے وضاحت کی کہ جلسہ ملتوی کیا گیا ہے، منسوخ نہیں، اور جلد ہی نئے شیڈول کا اعلان کیا جائے گا۔
سیکیورٹی خدشات اور عوامی مشکلات
ضلعی انتظامیہ کے مطابق، پی ٹی آئی اور تحریکِ تحفظِ آئین پاکستان کے جلسوں کے باعث سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر شہر کے مختلف راستے بند کیے گئے تھے، جبکہ صوبے بھر میں دفعہ 144 نافذ ہے۔
اس صورتِ حال کے باعث کوئٹہ میں ٹریفک کی روانی متاثر رہی اور شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پی ٹی آئی جلسہ منسوخ کوئٹہ