UrduPoint:
2025-08-11@14:27:39 GMT
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب سے ترکمانستان کے سفیر کی ملاقات، تجارت، کاروبار اور سرمایہ کاری کے فروغ پر تبادلہ خیال
اشاعت کی تاریخ: 11th, August 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 اگست2025ء) وفاقی وزیر برائے خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب سے پاکستان میں ترکمانستان کے سفیر اتاجان موولاموف نے پیر کووزارتِ خزانہ میں ملاقات کی۔وزات خزانہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ملاقات میں دو طرفہ دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا، خاص طور پر تجارت، کاروبار اور سرمایہ کاری کے فروغ پر توجہ مرکوز رہی۔
سینیٹر محمد اورنگزیب نے ترکمانستان جیسے برادر ملک کے ساتھ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لیے پاکستان کے پختہ عزم کا اعادہ کیا اور کہا کہ گزشتہ سال کے دوران دونوں ممالک کے درمیان کئی اعلیٰ سطحی وزارتی دورے ہوئے ہیں۔اتاجان موولاموف نے پاکستان کو ترکمانستان کا تجارت و سرمایہ کاری کا ایک اہم شراکت دار اور دو طرفہ و بین الاقوامی تجارت کے لیے ایک کلیدی راہداری قرار دیتے ہوئے اس شراکت داری کو ترکمانستان کی خصوصی ترجیح قرار دیا۔(جاری ہے)
ملاقات میں توانائی، ٹرانسپورٹ اور تعمیرات کے شعبوں میں مشترکہ منصوبہ جات اور تعاون کے مواقع پر بھی بات چیت ہوئی۔ترکمانستان کے وزیر برائے خزانہ و معیشت مامّتگُلی آستاناگُلوف کی جانب سے سفیر اتاجان موولاموف نے سینیٹر محمد اورنگزیب کو ترکمانستان انویسٹمنٹ فورم میں شرکت کی دعوت دی۔ یہ فورم وسط ستمبر میں اشک آباد میں منعقد ہوگا اور یہ تقریب ترکمانستان کی آزادی کی 34ویں سالگرہ کی تقریبات کے ساتھ منسلک ہوگی۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے محمد اورنگزیب
پڑھیں:
ایس آئی ایف سی کا ڈیجیٹل تجارت کے فروغ کیلئے جدید منصوبوں کا اعلان
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 اگست2025ء)ایس آئی ایف سی کی کاوشوں سے ڈیجیٹل تجارت کے فروغ اور معاشی ترقی کے لیے مثر پلیٹ فارم کی تیاری کا آغاز ہوگیا ہے۔پاکستان کا ڈی پی ورلڈ کے اشتراک سے دبئی میں ’’زیرو کوسٹ ایکسپورٹ مارٹ‘‘کے قیام کا بھی اعلان کیا گیا جبکہ دبئی کی بندرگاہ جبل علی کے قریب ’’پاکستان مارٹ‘‘کے نام سے تجارتی مرکز قائم کیا جائے گا۔(جاری ہے)
علاوہ ازیں ڈی پی ورلڈ پاکستانی برآمدکنندگان کے لیے تجارتی مرکز کی تعمیر بلا تعمیراتی لاگت کرے گا۔ ایکسپورٹ مارٹ سے برآمدکنندگان کی مصنوعات کو نمائش، ترسیل اورعالمی منڈی تک براہِ راست رسائی ملے گی۔اس اہم منصوبے سے ٹیکسٹائل، گارمنٹس، سرجیکل اور خوراک سمیت دیگر شعبے مستفید ہوں گے جبکہ برآمدکنندگان کو ریلیف دینے کے لیے فروخت سے قبل کوئی ٹیکس یا فیس لاگو نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ایس آئی ایف سی کے تعاون سے یہ اقدام عالمی سطح پر پاکستان کی مثبت شناخت متعارف کرائے گا۔