وزارت صنعت نے چینی کا استعمال کم کرنے کیلئے زیادہ ٹیکسز کی تجویز دیدی
اشاعت کی تاریخ: 11th, August 2025 GMT
وزارت صنعت نے چینی کا استعمال کم کرنے کیلئے زیادہ ٹیکسز کی تجویز دیدی WhatsAppFacebookTwitter 0 11 August, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)وزارت صنعت حکام نے چینی کا استعمال کم کرنے کیلئے زیادہ ٹیکسز کی تجویز دے دی۔محمد عاطف خان کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی تجارت کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں چینی کی قیمت، امپورٹ ایکسپورٹ کا معاملہ زیر بحث آیا۔
ایڈیشنل سیکریٹری صنعت نے کہا ہے کہ تمباکو پر ٹیکسز بڑھے تو اس کا استعمال کم ہوا ہے،ممبر کمیٹی مرزا افتخار بیگ نے کہا کہ چینی تو عام آدمی کی چیز ہے یہ اور بھی مہنگی ہو جائے گی۔ایڈیشنل سیکریٹری نے کہا کہ عام آدمی کی چیز تو ہے لیکن چینی انسان کی صحت کیلئے اچھی نہیں۔
کنوینیئر کمیٹی عاطف خان نے کہا کہ گندم کی روٹی میں بھی شوگر میٹیریل زیادہ ہے، ایف بی آر حکام نے کہا کہ چینی پر 15 روپے ایف ای ڈی لگانے کا مقصد انڈسٹری کی حوصلہ شکنی تھی،انڈسٹری نے مینوفیکچررز کی بجائے ہول سیلر سے چینی لینا شروع کر دی۔
کنوینیئر کمیٹی محمد عاطف خان نے کہا کہ اس وقت ملک میں 78 شوگر ملز فنکشنل ہیں، 78 شوگر ملوں کے مالکان صرف 25 ہیں۔ ذیلی کمیٹی نے شوگر ملز کے ڈائریکٹرز اور اکثریتی شیئر ہولڈرز کی تفصیلات طلب کر لیں۔محمد عاطف خان نے کہا کہ شوگر ملوں کے ڈائریکٹرز اور شیئر ہولڈر کی تفصیلات میڈیا کو دیں گے، میڈیا خود دیکھ لے گا کس شوگر مل کے پیچھے کیا سیاسی بیک گراونڈ ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرغیر رجسٹرڈ عازمین حج سے درخواستوں کی وصولی کا دوسرا مرحلہ شروع غیر رجسٹرڈ عازمین حج سے درخواستوں کی وصولی کا دوسرا مرحلہ شروع قومی اسمبلی اور سینیٹ سے ڈی نوٹیفائی کرنیکا معاملہ، عمر ایوب، شبلی فراز کا پشاور ہائیکورٹ سے رجوع باجوڑ میں دہشتگردوں کیخلاف ٹارگٹڈ آپریشن کا آغاز، کئی علاقوں میں کرفیو نافذ نومئی مقدمات، شاہ محمود قریشی بری، یاسمین راشد اور اعجاز چوہدری کو 10،10سال قید کی سزا ’مون سون کا سیزن ابھی مزید رنگ دکھائے گا‘، 14 سے 23 اگست بارشوں کیلئے اہم قرار پاکستان کا چین کے علاقے اندرونی منگولیا کے ساتھ تعاون کو گہرا کرنے کے عزمCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: کا استعمال کم
پڑھیں:
کراچی : جہازوں کو پہلے آئیں‘ پہلے پائیں کی بنیاد پر برتھ دینے کا فیصلہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251109-08-20
اسلام آباد (اے پی پی) وزارت بحری امور کے اعلیٰ سطح کے اجلاس میں اتفاق کیاگیا ہے کہ پورٹ قاسم اور کراچی پورٹ پر تمام جہازوں کو سختی سے پہلے آئیں پہلے پائیں کی بنیاد پر برتھ کیا جائے گا،شوگر کی کھیپوں کی سست ان لوڈنگ کی وجہ سے شدید رش کی رپورٹس کے بعد پورٹ قاسم پر شوگر اور سیمنٹ کی ہینڈلنگ آپریشنز کو ہموار کرنے کے اقدامات شروع کر دیئے ہیں۔پریس ریلیز کے مطابق وفاقی وزیر برائے بحری امور محمد جنید انور چوہدری کی زیر صدارت ہونے والے اعلیٰ سطحی اجلاس میں صورتحال اور اس کے برآمداتی سرگرمیوں، خاص طور پر سیمنٹ اور کلنکر کی ترسیل پر اثرات کا جائزہ لیا گیا۔اجلاس میں سیکرٹری بحری امور سید ظفر علی شاہ، سیکرٹری کامرس جواد پال، چیئرمین پورٹ قاسم اتھارٹی ریئر ایڈمرل (ر)سید معظم الیاس، قائم مقام چیئرمین کراچی پورٹ ٹرسٹ ریئر ایڈمرل عتیق الرحمن، ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان (ٹی سی پی) کے چیف ایگزیکٹو آفیسر سید رفیع بشیر شاہ، ٹیکنیکل ایڈوائزر بحری امور کمانڈر (ر)محمد جواد اختر اور عارف حبیب کی قیادت میں سیمنٹ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے نمائندوں سمیت سینئر افسران نے شرکت کی۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے جنید انور چوہدری نے آپریشنل کارکردگی بڑھانے، پورٹ مینجمنٹ کو قومی لاجسٹکس ترجیحات کے ساتھ ہم آہنگ کرنے اور سٹیک ہولڈرز کے درمیان ہموار رابطہ کاری یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔وزیر نے تمام بندرگاہوں کو اپنی آپریشنل کارکردگی بڑھانے کی ہدایت کی تاکہ کھیپوں کی ہموار اور بروقت ان لوڈنگ یقینی بنائی جا سکے، اور نوٹ کیا کہ ان آپریشنز کو بہتر بنانا بندرگاہوں میں رش کو روکنے، تاخیر، لاگت میں اضافہ اور سپلائی چین میں خلل سے بچنے کے لیے ضروری ہے۔اجلاس کو بتایا گیا کہ شوگر کی ان لوڈنگ بندرگاہ کی صلاحیت سے کم رفتار سے ہو رہی ہے۔ وزیر نے پورٹ قاسم اتھارٹی (پی کیو اے)کو ہدایت کی کہ وہ روزانہ تقریباً 4,000 سے 4,500 ٹن کی ان لوڈنگ صلاحیت کے مطابق شوگر کی ان لوڈنگ آپریشنز کو بہتر بنائے۔ اجلاس میں وزیراعظم آفس کی ہدایات کا بھی جائزہ لیا گیا، جن میں کراچی کے ٹرمینلز پر بوجھ کم کرنے کے لیے گوادر پورٹ کو شوگر کی درآمدات کو 60 فیصد تک استعمال کرنے کی ہدایت شامل تھی۔ شرکانے برتھنگ ترجیحات اور برآمداتی جہازوں کی ٹرن ارانڈ کو متاثر کرنے والے رکاوٹوں کو روکنے کے اقدامات پر بھی تبادلہ خیال کیا۔اجلاس میں اتفاق ہوا کہ پورٹ قاسم اور کراچی پورٹ پر تمام جہازوں کو سختی سے پہلے آئیں پہلے پائیں کی بنیاد پر برتھ کیا جائے گا۔ٹی سی پی کو ہدایت کی گئی کہ وہ اپنی آپریشنل پلاننگ بہتر کرے، جہازوں کی آمد کا بہتر رابطہ کاری یقینی بنائے اور مستقبل میں رش سے بچنے کے لیے بندرگاہ اتھارٹیز کے ساتھ مسلسل رابطہ رکھے۔دونوں بندرگاہ اتھارٹیز کو برتھنگ پالیسی نافذ کرنے اور ان لوڈنگ کی کارکردگی کی قریبی نگرانی کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی، اور غیر ضروری تاخیر کی صورت میں جرمانے عائد کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔وفاقی وزیر نے تمام متعلقہ ایجنسیوں، بشمول ٹی سی پی اور دیگر سرکاری درآمد کنندگان کو، کارگو کی آمد سے قبل وزارت بحری امور کے ساتھ اپنے فریٹ موومنٹ پلانز کو ہم آہنگ کرنے کی ہدایت کی۔انہوں نے تمام شرکا کے تعمیری تعاون کی تعریف کی اور زور دیا کہ طے شدہ اقدامات اور کارکردگی کے معیارات پر مسلسل عمل درآمد بندرگاہوں کی کارکردگی کو برقرار رکھنے اور اس طرح کی لاجسٹک رکاوٹوں کے دوبارہ ہونے سے روکنے کے لیے ضروری ہے۔