عوامی پیسے سے چینی کی ایکسپورٹ پر فی کلو 11 روپے سبسڈی دینے کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 11th, August 2025 GMT
عوامی پیسے سے چینی کی ایکسپورٹ پر فی کلو 11 روپے سبسڈی دینے کا انکشاف ہوا ہے۔
محمد عاطف خان کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی تجارت کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں چینی کی قیمت، امپورٹ ایکسپورٹ کا معاملہ زیر بحث آیا۔
کنوینیئر کمیٹی محمد عاطف خان نے کہا کہ ہم نے چینی کی قیمتوں اور امپورٹ ایکسپورٹ کا ڈیٹا مانگا تھا، ایف بی آر نے چینی کے حوالے سے ڈیٹا فراہم کیوں نہیں کیا۔ ممبر ایف بی آر نے کہا کہ چینی کی قیمتوں کا معاملہ ایف بی آر سے متعلقہ نہیں ہے۔
ممبر کمیٹی مرزا افتخار بیگ نے کہا کہ امپورٹ ایکسپورٹ پر ٹیکسز اور ٹیرف ایف بی آر دیکھ رہا ہے، چینی کی امپورٹ پر ٹیکسز ختم کرنے کا نوٹیفیکیشن ایف بی آر نے جاری کیا۔
ایف بی آر حکام نے کہا کہ وفاقی کابینہ کا فیصلہ ہے جس پر ہم نے نوٹیفیکیشن جاری کیا، مرزا افتخار بیگ نے کہا کہ امپورٹ پر جو ریونیو بنتا تھا وہ نہیں لیا جائے گا اس سے ایف بی آر کا تعلق ہے۔
کنوینئر کمیٹی محمد عاطف خان نے کہا کہ کون تعین کرتا ہے کہ ملک میں چینی سرپلس ہے،
ایڈیشنل سیکریٹری صنعت نے کہا کہ شوگر ایڈوائزری بورڈ میں تعین کرتا ہے کہ چینی کا کتنا اسٹاک ہے۔
وزارت صنعت حکام نے کہا کہ شوگر ایڈوائزری بورڈ میں وزیر فوڈ، چیئرمین ایف بی آر شامل ہیں، کچھ وفاقی وزارتوں کے سیکریٹریز، صوبائی حکومتوں کے نمائندے بھی شامل ہیں،
شوگر سبسڈی اس لیے دی گئی تھی کہ شوگر سٹاک وافر پڑا تھا، اس وقت چینی کا وافر ذخیرہ تھا اور اگلا سیزن سر پر آ چکا تھا، اگر سبسڈی نہ دی جاتی تو شوگر سٹاک کو ضائع کرنا پڑتا۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ ایف بی آر کے نمائندوں نے بتایا کہ شوگر اسٹاک پر ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم لگا ہے، ایف بی آر کے ڈیٹا کو دیکھتے ہوئے بورڈ نے فیصلہ کیا کابینہ کو سمری بھیجی،
چینی کی ایکسپورٹ پر 403 ملین ڈالر کا سرمایہ خرچ ہوا تھا، شوگر ملز کے ساتھ طے ہوا تھا کہ چینی 140 روپے سے زیادہ نہیں جائے گی۔
عاطف خان نے کہا کہ اس کا مطلب ہے کہ ایکسپورٹ ہونے کے بعد چینی کی قیمت بڑھی، وزارت فوڈ حکام نے کہا کہ اس وقت ملک میں چینی کی اوسطا قیمت 179 روپے فی کلو ہے،
وزارت صنعت حکام نے کہا کہ ملک میں چینی کے ذخیرہ کی اس وقت کمی نہیں ہے،
اس وقت بھی ملک میں 17 لاکھ ٹن کا چینی کا ذخیرہ موجود ہے، چینی کی ماہانہ کھپت 5 لاکھ 40 ہزار میٹرک ٹن ہے، اسمگلنگ رکنے سے چینی کی ماہانہ کھپت میں کمی آئی ہے۔
اسمگلنگ رکنے سے پہلے چینی کی ماہانہ کھپت 6 لاکھ ٹن تھی، چینی کی پیداوار میں تقریبا ایک ملین ٹن کی کمی ہوئی ہے، رواں سال چینی کی پیداوار کا تخمینہ 5.
محمد عاطف خان نے کہا کہ اس سے پہلے چینی کے علاوہ اور کس آئٹم پر سبسڈی دی گئی تھی،
وزارت فوڈ سکیورٹی حکام نے کہا کہ ایک بار گندم کی ایکسپورٹ کیلئے سبسڈی دی گئی تھی۔
اجلاس کے دوران عوامی پیسے سے چینی کی ایکسپورٹ پر فی کلو 11 روپے سبسڈی دینے کا انکشاف ہوا، وزارت صنعت حکام نے کہا کہ 2010 میں چینی کی ایکسپورٹ پر 11 روپے سبسڈی دی گئی، 2010-11 میں 15 لاکھ ٹن چینی کی ایکسپورٹ کی اجازت دی گئی۔
عاطف خان نے کہا کہ مطلب عوام کے 11 روپے فی کلو چینی کی ایکسپورٹ پر سبسڈی دی گئی۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: چینی کی ایکسپورٹ پر روپے سبسڈی دی سبسڈی دی گئی سے چینی کی ایف بی آر نے کہا کہ میں چینی ملک میں فی کلو
پڑھیں:
پنجاب حکومت کا سیلاب متاثرین کو بینظیر انکم سپورٹ کے تحت امداد دینے سے انکار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور: پنجاب حکومت نے واضح کردیا ہے کہ صوبے میں سیلاب متاثرین کی امداد بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) کے ذریعے نہیں بلکہ صوبائی وسائل سے فراہم کی جائے گی۔
وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ جو لوگ ینظیر انکم سپورٹ پروگرام میں رجسٹرڈ ہی نہیں، انہیں اس پروگرام کے تحت امداد دینا ممکن نہیں۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت نے سیلاب متاثرین کی بحالی کے لیے اپنا ریلیف پیکج تیار کیا ہے اور اس مقصد کے لیے بیرونی امداد کی ضرورت نہیں، سیلاب متاثرین کے لیے وزیراعلی پنجاب مریم نواز کا ریلیف کارڈ بنے گا۔
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ حالیہ سیلاب میں مجموعی طور پر 47 لاکھ افراد متاثر ہوئے،جن میں سے 25 لاکھ سے زائد افراد کو بروقت ریسکیو آپریشن کے ذریعے محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔
صوبي وزیر اطلاعات نے مزید کہا کہ ابتدائی سروے مکمل ہوچکا ہے اور متاثرہ خاندانوں کے لیے مالی امداد کا آغاز کیا جا رہا ہے۔ اس پیکج کے تحت سیلاب زدہ کاشتکاروں کو فی ایکڑ 20 ہزار روپے، پکا گھر تباہ ہونے کی صورت میں 10 لاکھ روپے اور کچا مکان گرنے پر 5 لاکھ روپے دیے جائیں گے، جبکہ جس شخص کا مویشی مر گیا ہے اسے بھی 5 لاکھ روپے فراہم کیے جائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ شرجیل میمن کو تقاریر کرنے کا شوق ضرور ہے، مگر کراچی اور سندھ کی موجودہ صورتحال سب کے سامنے ہے، سندھ میں بھاری بیرونی امداد کے باوجود متاثرین مکمل طور پر بحال نہیں ہوسکے، بلاول بھٹو نے وزیراعلیٰ پنجاب کی کاوشوں کو سراہا ہے، اور وہ بلاول کے بیان کو زیادہ معتبر سمجھتی ہیں۔
عظمیٰ بخاری نے سیاسی مخالفین کے رویے کو انہوں نے ’’سیلابی سیاست‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کے لیے دعا ہی کی جاسکتی ہے۔