اترپردیش میں ایک اور مسجد میں ہندو انتہا پسندوں کے ہاتھوں توڑ پھوڑ
اشاعت کی تاریخ: 11th, August 2025 GMT
مسجد اور مقبرے میں توڑ پھوڑ سے علاقے میں ماحول کشیدہ ہوگیا، بی جے پی کے صدر نے اس مقبرے کو ایک ہزار سال پرانا "ٹھاکر جی" اور "شیو جی" کا مندر بتایا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ اترپردیش کے فتح پور میں آج مسجد اور اس کے احاطے میں ہندو تنظیموں نے توڑ پھوڑ کی۔ ہندوؤں کا دعویٰ ہے کہ یہاں مندر کو توڑ کر مسجد بنائی گئی ہے۔ انہوں نے کہا "ہزاروں سال پہلے بھگوان شیو اور کرشن کا مندر تھا"۔ جھگڑے کے بعد پولیس نے مسجد کے پاس بیریکیڈنگ کردی تھی، لیکن بھیڑ اسے توڑ کر آگے بڑھ گئی۔ ہندو تنظیم نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ مسجد سے منسلک مقبرے میں کمل کا پھول اور تریشول کے نشان ہیں جو مندر ہونے کے ثبوت ہیں۔ مسجد اور مقبرے میں توڑ پھوڑ سے علاقے میں ماحول کشیدہ ہوگیا۔ ادھر بی جے پی کے ضلع صدر نے بھی مقبرے کو مندر بتایا۔
بی جے پی کے صدر نے اس مقبرے کو ایک ہزار سال پرانا "ٹھاکر جی" اور "شیو جی" کا مندر بتایا تھا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ مندر توڑ کر یہاں مسجد و مقبرہ بنایا گیا ہے۔ مزار اور مقبرہ کو جب ہندو تنظیموں سے وابستہ افراد نے نقصان پہنچا دیا، تب پولیس نے تھوڑی سختی کی، جس کے بعد ہندوؤں اور مسلمانوں میں جھڑپ ہوگئی۔ ڈاک بنگلہ چوراہے کے پاس ہزاروں کی بھیڑ جمع ہوگئی ہے۔ ہندو انتہا پسند یہاں پوجا-پاٹھ (عبادت) کرنے کی ضد کر رہے ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: توڑ پھوڑ
پڑھیں:
اسپین کی تاریخی مسجد میں آتشزدگی، متاثرہ حصہ بند
اسپین کی تاریخی جامع مسجد قرطبہ میں آگ بھڑک اُٹھی جس پر فائربریگیڈ نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے قابو پالیا، تاہم آگ سے متاثرہ حصہ بند کردیا گیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق آتشزدگی گزشتہ روز اسپین کی تاریخی قرطبہ مسجد میں اس وقت آگ بھڑک اٹھی، جب فرش صاف کرنے والی مشین میں شارٹ سرکٹ ہوا، جس سے شعلے بھڑک اُٹھے اور قریبی حصے کو لپیٹ میں لے لیا۔
یہ بھی پڑھیں: 250 سال پرانی مسجد جس کی تعمیر میں جنات نے بھی حصہ لیا
فائر بریگیڈ نے فوری کارروائی کرتے ہوئے علاقے کو خالی کرا کے آگ پر قابو پایا جبکہ پولیس اور ریسکیو عملہ رات بھر موقع پر موجود رہا تاکہ کسی ممکنہ خطرے کو روکا جاسکے۔
امس، احترق جزء كبير من مسجد مدينة قرطبة الأسبانية
أهم معلم سياحي في المدينة بالكامل pic.twitter.com/bDb3CyG2Gi
— Mostafa (@mokatia) August 9, 2025
قرطبہ کے میئر نے فائر فائٹرز کی بروقت کارروائی کو سراہا اور کہا کہ ان کی تیزی سے کی گئی کوششوں کے باعث کوئی بڑا سانحہ پیش نہیں آیا۔
آتشزدگی کی ویڈیوز اور تصاویر سوشل میڈیا پر تیزی سے پھیل گئیں اور عوام نے گہری تشویش کا اظہار کیا۔ مقامی حکام کے مطابق ہفتے کے روز عمارت کو دوبارہ سیاحوں کے لیے کھول دیا گیا تاہم متاثرہ حصہ بدستور بند ہے۔‘
یہ بھی پڑھیں: لوئر دیر کی 130 سالہ قدیم مسجد جو آج بھی اپنی اصل حالت میں موجود ہے
یاد رہے کہ تاریخی مسجد قرطبہ اب چرچ میں تبدیل ہوچکی ہے اور ’مسجد کیتھیڈرل قرطبہ‘ کے نام سے جانی جاتی ہے، جو یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثے میں شامل ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news اسپین آگ تاریخی مسجد چرچ قرطبہ