غضب کا گھپلا، ایک ایک گھر میں سینکڑوں ووٹرز کی جعلی رجسٹریشن
اشاعت کی تاریخ: 11th, August 2025 GMT
جمہوریت میں ووٹ کی اہمیت بہت زیادہ ہوتی ہے، لیکن اگر ووٹر لسٹوں میں ہیرا پھیری ہو تو جمہوریت کا پورا نظام مشکوک ہو جاتا ہے۔ بھارتی ریاست بہار اور پٹنہ میں ووٹر لسٹوں میں گھپلوں کا ایک ایسا سنگین معاملہ سامنے آیا ہے جس سے بھارت کی “سب سے بڑی جمہوریت” کے دعووں کی حقیقت پر سوالات اٹھنے لگے ہیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق بہار میں ایک ہی گھر سے 269 اور دوسرے گھر سے 247 ووٹرز کی جعلی رجسٹریشن سامنے آئی ہے۔ یہ بات حیران کن ہے کہ ان ووٹرز میں مختلف مذاہب اور ذات کے افراد شامل ہیں، جو اس گھپلے کی نوعیت کو مزید مشکوک بناتا ہے۔
مزید عجیب بات یہ ہے کہ ایک ہی مکان میں رہنے والی ایک خاتون کا نام تین مختلف مقامات پر درج کیا گیا اور ان کے شوہر اور والد کے نام بھی مختلف طریقوں سے لکھے گئے ہیں۔ اس سے واضح ہوتا ہے کہ ووٹر لسٹوں میں بڑی بے ضابطگیاں کی گئی ہیں۔
کانگریس نے ان انکشافات پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکومتی جماعت بی جے پی اور الیکشن کمیشن پر الزام عائد کیا کہ وہ ووٹ چوری میں ملوث ہیں اور فوری کارروائی کی ضرورت ہے۔
دوسری جانب، اپوزیشن نے ان بے ضابطگیوں کے خلاف “ووٹ چوری مارچ” نکالا جس کے دوران اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی ، پریانکا گاندھی اور دیگر رہنماؤں کو گرفتار کر لیا گیا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
اپوزیشن لیڈروں کو دھمکی دینے کے بجائے الیکشن کمیشن ڈیجیٹل ووٹر لسٹ فراہم کریں، راہل گاندھی
کانگریس رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ اپوزیشن لیڈروں کو دھمکی دینے کے بجائے کمیشن کو مشین ریڈ ایبل فارمیٹ ووٹر لسٹ فراہم کرنی چاہیئے اور سی سی ٹی وی فوٹیج کو ضائع نہیں کرنا چاہیئے۔ اسلام ٹائمز۔ کانگریس کمیٹی کے لیڈر اور پارلیمنٹ میں حزب اختلاف کے لیڈر راہل گاندھی کے کرناٹک کے مہادیو پورہ اسمبلی حلقہ میں ایک لاکھ سے زیادہ ووٹوں کی چوری اور الیکشن کمیشن اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے درمیان ملی بھگت کا الزام لگانے کے ایک دن بعد کانگریس لیڈر نے اپنے الزامات کو اور پختہ کرتے ہوئے الیکشن کمیشن پر ان کے دعوے کی حمایت میں حلف نامہ کا مطالبہ کرنے کو لے کر حملہ بولا۔ راہل گاندھی نے کہا کہ اپوزیشن لیڈروں کو دھمکی دینے کے بجائے کمیشن کو مشین ریڈ ایبل فارمیٹ ووٹر لسٹ فراہم کرنی چاہیئے اور سی سی ٹی وی فوٹیج کو ضائع نہیں کرنا چاہیئے۔ دوسری جانب راہل گاندھی کے الزامات کے جواب میں الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ راہل گاندھی یا تو اپنے دعوے حلف نامہ میں پیش کریں یا پھر ملک سے معافی مانگیں۔
اس سلسلے میں جمعہ کو بنگلورو میں "ووٹ ادھیکار ریلی" سے خطاب کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ ہمیں دھمکی دینے کے بجائے الیکشن کمیشن کو پانچ سوالوں کا جواب دینا چاہیئے۔ آپ ووٹر لسٹ کو ڈیجیٹل مشین ریڈ ایبل فارمیٹ میں کیوں نہیں دے رہے ہیں، ویڈیو ثبوت کیوں مٹا رہے ہیں، الیکشن کمیشن ووٹر لسٹ میں بڑے پیمانے پر دھاندلی کیوں کر رہا ہے، الیکشن کمیشن اپوزیشن کو دھمکیاں کیوں دے رہا ہے، الیکشن کمیشن کیوں بی جے پی کے ایجنٹ جیسا سلوک کر رہا ہے۔
راہل گاندھی نے کانگریس صدر ملیکارجن کھڑگے اور کانگریس کے دیگر رہنماؤں کے ساتھ بنگلورو میں ایک ریلی سے خطاب کیا۔ اس سے ایک دن پہلے ہی انہوں نے کہا تھا کہ کانگریس 2024ء کے انتخابات میں بنگلورو سنٹرل پارلیمانی سیٹ ہار گئی کیونکہ 1,00,000 سے زیادہ ووٹ چوری کئے گئے۔ جمعرات 7 اگست کو راہل گاندھی نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا تھا کہ کانگریس نے بنگلورو سنٹرل پارلیمانی حلقہ میں آٹھ میں سے سات سیٹوں پر کامیابی حاصل کی، لیکن مہادیو پورہ اسمبلی حلقہ سے 1,14,000 سے زیادہ ووٹوں سے ہار گئی۔