جمہوریت میں ووٹ کی اہمیت بہت زیادہ ہوتی ہے، لیکن اگر ووٹر لسٹوں میں ہیرا پھیری ہو تو جمہوریت کا پورا نظام مشکوک ہو جاتا ہے۔ بھارتی ریاست بہار اور پٹنہ میں ووٹر لسٹوں میں گھپلوں کا ایک ایسا سنگین معاملہ سامنے آیا ہے جس سے بھارت کی “سب سے بڑی جمہوریت” کے دعووں کی حقیقت پر سوالات اٹھنے لگے ہیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق بہار میں ایک ہی گھر سے 269 اور دوسرے گھر سے 247 ووٹرز کی جعلی رجسٹریشن سامنے آئی ہے۔ یہ بات حیران کن ہے کہ ان ووٹرز میں مختلف مذاہب اور ذات کے افراد شامل ہیں، جو اس گھپلے کی نوعیت کو مزید مشکوک بناتا ہے۔
مزید عجیب بات یہ ہے کہ ایک ہی مکان میں رہنے والی ایک خاتون کا نام تین مختلف مقامات پر درج کیا گیا اور ان کے شوہر اور والد کے نام بھی مختلف طریقوں سے لکھے گئے ہیں۔ اس سے واضح ہوتا ہے کہ ووٹر لسٹوں میں بڑی بے ضابطگیاں کی گئی ہیں۔
کانگریس نے ان انکشافات پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکومتی جماعت بی جے پی اور الیکشن کمیشن پر الزام عائد کیا کہ وہ ووٹ چوری میں ملوث ہیں اور فوری کارروائی کی ضرورت ہے۔
دوسری جانب، اپوزیشن نے ان بے ضابطگیوں کے خلاف “ووٹ چوری مارچ” نکالا جس کے دوران اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی ، پریانکا گاندھی اور دیگر رہنماؤں کو گرفتار کر لیا گیا۔

Post Views: 7.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

دہلی، سوامی بابا پر جنسی ہراسانی کا الزام، جعلی سفارتی نمبر پلیٹ والی کار بھی برآمد

دہلی کے پوش علاقے وسنت کنج میں واقع ایک معروف آشرم کے ڈائریکٹر پر کم از کم 17 طالبات نے جنسی ہراسانی کے سنگین الزامات عائد کیے ہیں۔

پولیس کے مطابق ملزم سوامی چیتنیانند سرسوتی المعروف پارتھ سارتھی، سری شاردا انسٹی ٹیوٹ آف انڈین مینجمنٹ سے وابستہ ہے۔

طالبات کے بیانات

طالبات نے الزام لگایا کہ ملزم نہ صرف فحش پیغامات اور نازیبا زبان استعمال کرتا تھا بلکہ زبردستی جسمانی رابطے پر بھی مجبور کرتا رہا۔

یہ بھی پڑھیں:بھارت: وحشیانہ جنسی زیادتی کے بعد قتل ہونے والی ٹرینی ڈاکٹر کے والد نے کیا مطالبہ کیا؟

شکایات میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ کچھ خواتین فیکلٹی ممبران اور انتظامی عملے نے طالبات پر دباؤ ڈالا کہ وہ سوامی کی ’مطالبات‘ مانیں۔

پولیس کارروائی

ڈپٹی کمشنر آف پولیس (ساؤتھ ویسٹ ڈسٹرکٹ) امت گوئل کے مطابق متاثرہ طالبات کے بیانات پر مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ پولیس نے آشرم اور ملزم کے پتے پر چھاپے مارے، سی سی ٹی وی فوٹیج بھی حاصل کی گئی، تاہم ملزم تاحال مفرور ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ’بھارت میں ہر 17 منٹ میں جنسی زیادتی کا واقعہ، کیا ہم ہر 17 منٹ میں شرمندہ ہوں؟‘

بھارتی میڈیا کے مطابق ملزم کو آخری بار وہ آگرہ کے قریب دیکھا گیا تھا۔ کئی پولیس ٹیمیں اس کی تلاش میں سرگرم ہیں۔ الزامات سامنے آنے کے بعد آشرم انتظامیہ نے سوامی چیتنیانند کو عہدے سے ہٹا کر آشرم سے بھی نکال دیا۔

جعلی سفارتی پلیٹ والی گاڑی

تحقیقات کے دوران پولیس کو آشرم کی بیسمنٹ سے ایک وولوو کار برآمد ہوئی جس پر جعلی سفارتی نمبر پلیٹ (39 UN 1) لگی ہوئی تھی۔ گاڑی کو قبضے میں لے لیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:سابق بھارتی وزیراعظم کا پوتا گھریلو ملازمہ سے زیادتی کے مقدمے میں مجرم قرار

یہ آشرم یونٹ دراصل جنوبی ہندوستان کے ایک بڑے آشرم کی شاخ ہے۔ دہلی میں یہ انسٹی ٹیوٹ 2 بیچز میں چل رہا تھا، جن میں ہر بیچ میں 35 سے زائد طا لبات زیر تعلیم تھیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آشرم جنسی زیادتی دہلی سوامی

متعلقہ مضامین

  • امریکا میں 2 منشیات فروش بھارتی گرفتار
  • سیلاب سے متاثرہ مزید 3اضلاع کے طلبہ کی رجسٹریشن اور سمسٹر فیس معاف
  • کینیڈا: عدالت نے سینکڑوں شتر مرغوں کو مارنے سے روک دیا
  • پاکستانیوں کو وارننگ! جعلی کالز اور میسجز سے بچیں، پی ٹی اے کا انتباہ
  • جسٹس جہانگیری جعلی ڈگری کیس، سندھ ہائیکورٹ نے حکم نامہ جاری کردیا
  • قائدِاعظم کے نواسے پر بھارت میں فراڈ کا مقدمہ
  • سندھ کے 14اضلاع میں ضمنی بلدیاتی انتخابات کا میدان لگ گیا
  • دہلی، سوامی بابا پر جنسی ہراسانی کا الزام، جعلی سفارتی نمبر پلیٹ والی کار بھی برآمد
  • ملکی استحکام‘ جمہوریت کے فروغ میں وکلاء کا کردار اہم: گورنر پنجاب 
  • جعلی ڈگری کیس: جسٹس طارق محمود جہانگیری نے جلد سماعت کی درخواست دائر کردی