جو سلمان خان کیساتھ کام کرے گا، زندہ نہیں رہے گا؛ گینگسٹر لارنس بشنوی
اشاعت کی تاریخ: 12th, August 2025 GMT
بھارتی گینگسٹر لارنس بشنوی کے گروہ نے ایک مرتبہ پھر بالی ووڈ اداکار سلمان خان کو نشانہ بناتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ جو بھی پروڈیوسر، ڈائریکٹر یا اداکار سلمان خان کے ساتھ کام کرے گا، وہ اپنی جان کا خود ذمہ دار ہوگا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق یہ دھمکی کینیڈا میں کپل شرما کے کیفے "کپس کیفے" پر فائرنگ کے ایک دن بعد سامنے آئی ہے۔
ایک آڈیو پیغام میں خود کو ہیری باکسر کہنے والے شخص نے فائرنگ کی ذمہ داری قبول کی اور سلمان خان سے وابستہ ہر شخص کو نشانہ بنانے کی وارننگ دی۔
کپل شرما کے کیفے پر فائرنگ کا واقعہ سرے، برٹش کولمبیا میں پیش آیا جہاں کیفے پر ایک ماہ میں دوسری بار حملی کیا گیا تھا۔
خوش قسمتی سے دونوں واقعات میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا مگر عمارت کو نقصان پہنچا اور عملہ خوف و ہراس کا شکار ہے۔
یاد رہے کہ لارنس بشنوی گینگ نے سلمان خان کو 1998ء کے کالے ہرن شکار کیس کی وجہ سے ہدف بنایا ہوا ہے کیونکہ بشنوی برادری کالے ہرن کو مقدس مانتی ہے۔
کینیڈا میں لورنس بشنوی نیٹ ورک کی بڑھتی ہوئی سرگرمیوں کے بعد مقامی حلقوں کی جانب سے اسے "دہشتگرد تنظیم" قرار دینے کا مطالبہ زور پکڑ رہا ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
جنوبی پنجاب، عوام، خصوصاً کسان شدید مشکلات کا شکار: حافظ نعیم
ملتان (سپیشل رپورٹر) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ جمہوریت کی پامالی اور عوام کے حق پر ڈاکہ مزید برداشت نہیں، نومبر میں جماعت اسلامی کا اجتماع مظلوموں کے لیے امید کی کرن بنے گا۔ تین روزہ اجتماع کے بعد عوامی حقوق کی عظیم الشان تحریک برپا کریں گے۔ ملتان پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے جنوبی پنجاب کے عوام اور خصوصی طور پر کسانوں کی زبوں حالی اور زراعت کی تباہی کا تذکرہ کیا اور کہا کہ انہوں نے مشاہدہ کیا کہ علاقہ کے لوگ شدید مشکلات سے دو چار ہیں، چھوٹا کسان رل گیا، خواتین کے لیے کوئی پروگرام نہیں، غریب اور مڈل کلاس بچوں کی تعلیم کے بارے میں پریشان ہیں۔ ملک بھر کی سیاسی پارٹیوں سے21 سے 23 نومبر تک اجتماع عام سے قبل جماعت اسلامی تیس سے چالیس ہزار عوامی کمیٹیاں بنائے گی اور اس کے بعد منظم جد وجہد کا آغاز کیا جائے گا۔ غزہ کی صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ پاکستان کے مخدوش حالات کے باوجود ہم فلسطین سے غافل نہیں، غزہ کے بچوں کو قحط سالی میں دھکیلا جا رہا ہے۔ ہزاروں بچے صرف بھوک سے شہید ہوگئے ہیں۔ دنیا بھر میں احتجاج ہو رہا ہے، امریکہ اسرائیل کے ساتھ کھڑا ہے۔ اسلامی ممالک کے حکمران فلسطین کا ساتھ دیں تو ہمارے بچوں کو کوئی کچھ نہیں کہہ سکتا، پاکستان کے حکمران ٹرمپ کی چاپلوسی کر کے اپنے اقتدار کوطول دینا چاہتے ہیں۔ بھارت سے جنگ کے بعد پاکستان کا جو اثر و رسوخ بنا ہے اسے فلسطین کے لیے استعمال ہونا چاہئے۔ کشمیر کے مسئلہ کا حل وادی کے عوام کو حق خوداردایت دینے میں ہے۔