بلوچستان میں انٹرنیٹ سروس ساتویں روز بھی بند
اشاعت کی تاریخ: 12th, August 2025 GMT
کوئٹہ:
کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں انٹرنیٹ سروس ساتویں روز بھی بند ہے۔
موبائل انٹرنیٹ ڈیٹا کی بندش سے کاروبار زندگی شدید متاثر ہے، انٹرنیٹ ڈیٹا کی عدم دستیابی کے باعث شہری گھروں تک محدود ہوگئے۔
انٹرنیٹ کی بندش سے تاجر سرکاری و نجی دفاتر میڈیا پرسنز بھی متاثر ہیں جبکہ آن لائن کاروبار سے وابستہ افراد بیروزگار ہونے لگے ہیں۔
پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی اور صوبائی حکومت کے مطابق صوبے میں سکیورٹی خدشات کے باعث محکمہ داخلہ کی درخواست پر موبائل انٹرنیٹ ڈیٹا سروس بند کی گئی ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
تقریر کے دوران پرومٹر کی بندش؛ ٹرمپ نے اقوام متحدہ میں پیش آئے واقعے کو اپنے خلاف سازش قرار دے دیا
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے منگل کو اقوام متحدہ میں پیش آئے واقعے کو اپنے خلاف سازش قرار دے دیا ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ کی تقریر کے دوران ٹیلی پرومٹر بند ہوا تھا اور ٹرمپ اور میلانیا کے جاتے ہی ایسکلیٹر بھی بند ہوگیا تھا۔ ہال میں بھی لوگوں کو ٹرمپ کی آواز نہیں سنائی دی تھی۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اقوام متحدہ سے تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ میرے خلاف سازش ہے۔ تمام سیکریٹس ٹیپس کو محفوظ کردیا جائے۔
صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ سیکریٹس سروس کو ٹاسک سونپا جارہا ہے۔ اقوام متحدہ کی انتظامیہ کو شرم آنی چاہئے۔
ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم، ٹروتھ سوشل پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ، ”کل اقوام متحدہ میں ایک حقیقی شرمناک واقعہ پیش آیا نہ ایک، نہ دو، بلکہ تین بہت ہی مشکوک واقعات!“
ان کا کہنا تھا کہ، ”یہ کوئی اتفاق نہیں تھا، بلکہ یہ اقوام متحدہ میں میرے خلاف تین گنا سازش تھی۔“
ٹرمپ نے یہ پوسٹ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کو بھی بھیجنے کا اعلان کیا، اور ان سے تحقیقات کا مطالبہ کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ منگل کے روز وہ اور خاتون اول میلانیا ٹرمپ اقوام متحدہ میں خطاب کے لیے روانہ ہو رہے تھے کہ ایکسیلیٹر اچانک رک گیا، جس سے ان کا سفر متاثر ہوا۔
ٹرمپ نے لکھا، “یہ اچانک رک گیا تھا۔ یہ حیرت کی بات ہے کہ میلانیا اور میں اس پر گرے نہیں، کیونکہ اگر ہم دونوں نے ریلنگ نہ پکڑی ہوتی تو حادثہ پیش آسکتا تھا۔
امریکی صدر کا کہنا تھا کہ، ”تمام سیکیورٹی کیمرے کی ویڈیوز محفوظ کی جائیں، خاص طور پر ایمرجنسی اسٹاپ بٹن کا ڈیٹا، سیکیورٹی سروس اس میں ملوث ہے۔“
بعد ازاں ٹرمپ کے ٹیلی پرامپٹر میں خرابی آنے کے باعث تقریر کے پہلے حصے کے دوران وہ کاغذ سے پڑھنے پر مجبور ہوئے۔
ٹرمپ نے اس موقع پر لکھا کہ، ”اچھی بات یہ ہے کہ میری تقریر کو شاندار ردعمل ملا۔ شاید لوگوں نے اس بات کی قدر کی کہ بہت کم لوگ وہ کام کر پائے جو میں نے کیا ہے۔“
تاہم، صدر نے افسوس کے ساتھ کہا کہ تقریر کے دوران کچھ لوگوں کے لیے آواز مکمل طور پر بند ہوگئی۔ ”عالمی رہنماؤں کو، جب تک کہ انہوں نے مترجم کے ایئر پیسز استعمال نہ کیے ہوں، کچھ بھی سنائی نہیں دیا۔“
صدر ٹرمپ نے یہ بھی بتایا کہ جب تقریر کے بعد جب وہ میلانیا سے ملے تو انہوں نے پوچھا، “ میری تقریر کیسی تھی؟ جس پر ان کہ اہلیہ نے جواب دیا کہ میں نے ایک لفظ بھی نہیں سنا۔
اقوام متحدہ کے ایک افسر نے منگل کو ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ ٹرمپ کے ساتھ سفر کرنے والے ایک شخص نے غلطی سے ایکسیلیٹر کا اسٹاپ بٹن دبا دیا تھا۔
ٹرمپ کی پوسٹ میں یہ بھی ذکر کیا گیا کہ برطانوی اخبار ”دی ٹائمز“ نے گزشتہ ہفتے رپورٹ کیا تھا کہ اقوام متحدہ کے ملازمین ”اسکلیٹر کو بند کرنے کا مذاق اُڑا رہے تھے“۔
ٹرمپ نے اس پر غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جن لوگوں نے یہ کیا وہ گرفتار ہونے چاہئیں۔
Post Views: 1