اسلام آباد:

ملک بھر میں 14 اگست اور معرکہ حق کی فتح کو عوام بھرپور جوش و خروش کے ساتھ منائیں گے، حکومت کی جانب سے اس خصوصی دن کی مناسبت سے مختلف ثقافتی و تفریحی سرگرمیوں کا اہتمام کیا گیا ہے۔

یوم آزادی اور معرکہ حق کی تاریخی فتح کے موقع پر اسلام آباد شکرپڑیاں پریڈ گراؤنڈ میں دفاعی و ثقافتی نمائش  کا انعقاد کیا جائے گا۔

یوم آزادی 14 اگست کے موقع پر شکرپڑیاں پریڈ گراؤنڈ صبح 10 بجے عوام کے لیے کھول دیا جائے گا، عوام کی دلچسپی کے لیے دفاعی نمائش میں مسلح افواج کے اسٹالز بھی لگائے جائیں گے، ان اسٹالز پر عوام کی دلچسپی کے لیے فوجی ساز و سامان اور مختلف ماڈلز نمائش کے لیے رکھے جائیں گے۔

پریڈ گراؤنڈ میں مختلف اسٹالز، ثقافتی پروگرامز اور  فوجی بینڈز اپنے فن کا مظاہرہ بھی کریں گے، دن بھر فوجی بینڈز ملی نغموں کی دھنیں بجا کر عوام کی جذبہ الوطنی ابھاریں گے۔

اس کے علاوہ، پاک فضائیہ کے طیاروں کے کرتب کے ساتھ ساتھ پیرا جمپنگ کے مظاہرے بھی پیش کیے جائیں گے، ساتھ ہی لوک ورثہ کے تحت ثقافتی سرگرمیاں بھی پیش کی جائیں گی۔

ان سرگرمیوں میں چاروں صوبوں کے ساتھ ساتھ گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر کی ثقافت کو اجاگر کیا جائے گا۔ اس پروگرام کا مقصد ملک کے ہر شہری کو اس تاریخی دن کی خوشیاں بھرپور انداز میں منانے کا موقع فراہم کرنا ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: پریڈ گراؤنڈ کے لیے

پڑھیں:

چینی فضائیہ کی جدید ترین طیارے اور ٹیکنالوجی کی نمائش

اسپوتنک نیوز کے مطابق یہ پیش رفت چین کی نئی ٹیکنالوجی اور فوجی خودکفالت کے عزم کی علامت ہے۔ چین کی فضائیہ 11 نومبر 1949 کو قائم ہوئی تھی اور آج یہ دنیا کی سب سے بڑی اور جدید فضائی قوتوں میں شمار ہوتی ہے۔  اسلام ٹائمز۔ چین کی فضائیہ نے اپنی 76ویں سالگرہ کے موقع پر جدید ترین اسلحہ اور دفاعی ٹیکنالوجی کی شاندار نمائش کی، جس میں ریڈار سے پوشیدہ رہ کر پرواز کرنیوالے ڈرون GJ-11، پانچویں نسل کا جنگی طیارہ J-20 اور الیکٹرانک وارفیئر جیٹ J-16D شامل تھے۔ خبر رساں ادارہ تسنیم کے بین الاقوامی شعبے کے مطابق چین کی فضائیہ نے منگل کے روز اپنی سالگرہ کے موقع پر جاری کیے گئے ایک ویڈیو پیغام میں ان تینوں جدید پرندوں کو متعارف کرایا۔ اس اقدام کو چین کی بڑھتی ہوئی ہوائی اور دفاعی صلاحیت کا مظہر قرار دیا جا رہا ہے۔ اسپوتنک نیوز کے مطابق یہ پیش رفت چین کی نئی ٹیکنالوجی اور فوجی خودکفالت کے عزم کی علامت ہے۔ چین کی فضائیہ 11 نومبر 1949 کو قائم ہوئی تھی اور آج یہ دنیا کی سب سے بڑی اور جدید فضائی قوتوں میں شمار ہوتی ہے۔ 

اس کی ابتدائی حکمتِ عملی فعال دفاع (Active Defense) پر مبنی تھی، یعنی دفاعی پالیسی کے تحت محدود مگر مؤثر جارحانہ کارروائی۔ چین کی تیز رفتار اقتصادی ترقی کے ساتھ ہی ملکی جنگی صنعت میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری ہوئی، اور J-10، J-20 جیسے مقامی طیارے اور جدید ڈرونز تیار کیے گئے۔ اس وقت چین کی فضائیہ کے چار لاکھ سے زائد فعال اہلکار ہیں، جو پانچویں نسل کے لڑاکا طیاروں، جدید بمبار جہازوں اور الیکٹرانک جنگی نظاموں سے لیس ہیں۔ چینی فضائیہ، جو اپنے آغاز میں سوویت ٹیکنالوجی پر انحصار کرتی تھی، اب اکیسویں صدی میں ایک خودمختار اور تکنیکی طور پر ترقی یافتہ قوت بن چکی ہے — جو بیجنگ کی طویل المیعاد حکمتِ عملی، یعنی فوجی طاقت اور عالمی اثرورسوخ میں اضافہ، کی عکاسی کرتی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • چینی فضائیہ کی جدید ترین طیارے اور ٹیکنالوجی کی نمائش
  • پاراچنار، علی ٹرسٹ کے زیر اہتمام نمائش کا اہتمام
  • سپریم کورٹ نے اکثر طاقتور کا ساتھ دیا عوام کا نہیں: جسٹس اطہر من اللہ کا چیف جسٹس کو خط
  • صدر آصف علی زرداری کی پولینڈ کے 107ویں یوم آزادی پر پولش حکومت اور عوام کو مبارک باد
  • قومی ایئر لائن کے بوئنگ 777 طیارے کی ونڈ شیلڈ ایک بار پھر ٹوٹ گئی، طیارہ جدہ ایئر پورٹ پر گراؤنڈ کردیا گیا
  • پی آئی اے کا طیارہ ایک ہفتے میں دوسری بار گراؤنڈ کردیا گیا
  • قومی ایئرلائن کے بوئنگ طیارے کی ونڈ اسکرین پھر ٹوٹ گئی، 3 دن پہلے لگائی گئی تھی
  • بلوچستان کے عوام کے حقوق کی حفاظت اولین ترجیح ہے، سرفراز بگٹی
  • آذربائیجان کے یومِ فتح پر پاکستانی جے ایف 17 تھنڈر طیاروں کی گھن گرج
  • آذربائیجان: یوم  فتح پر خصوصی پریڈ، جدید ہتھیاروں کی نمائش، پاکستانی دستے کی خصوصی شرکت