اسلام آباد(اپنے سٹاف رپورٹر سے) پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس منگل کو پارلیمنٹ ہاؤس میں پی اے سی کے چیئرمین جنید اکبر خان کی زیر صدارت منعقد ہوا ۔پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے خواجہ آصف بیوروکریٹس کے پرتگال میں پراپرٹی خریدنے کے معاملے کانوٹس لے لیا۔پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی جانب سے کہا گیاکہ یہ سنگین معاملہ ہے‘کمیٹی نے معاملے پر آئندہ اجلاس میں وزارت داخلہ ‘سٹیٹ بنک اور ایف بی آر کوطلب کرلیا۔اجلاس میں وزارت مذہبی امور کے 23-2022 اور 24-2023  کے آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا ۔اجلاس میں کمیٹی کے ارکان سمیت متعلقہ سرکاری اداروں کے اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔اجلاس کے آغاز پر پی اے سی کے چیئرمین جنید اکبر خان نے کہا کہ فاٹا اور پاٹا میں ہمیں ٹیکسوں کے استثنیٰ اور پرتگال میں مبینہ طور پر بیوروکریٹس کی جانب سے زمینوں کی خریداری کے معاملہ پر پی اے سی 19 اگست کے اجلاس میں ایجنڈے پر زیر بحث لانا چاہتی ہے ۔ پی اے سی کے ارکان نے اس کی منظوری دیدی ۔ پی اے سی نے فیصلہ کیا کہ یوٹیلٹی سٹورز کے ملازمین احتجاج کر رہے ہیں ‘ان کی بات بھی پی اے سی کو سن لینی چاہئے۔ شاہدہ اختر علی نے کہا کہ ان ملازمین کو اگر اس طرح برطرف کیا گیا تو ہمارے پاس تحریک استحقاق کے علاوہ کوئی راستہ نہیں رہتا ۔ سید نوید قمر نے کہا کہ ہمیں کمیٹی میں بتایا گیا ہے کہ ان ملازمین کی ملازمتوں کا مکمل تحفظ کیا جائے گا ۔ اجلاس میں طے پایا کہ 20 اگست کو یوٹیلٹی سٹورز کے ملازمین اور متعلقہ ادارے کو بلا کر معاملہ زیر بحث لایا جائے گا ۔ 

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: اجلاس میں پی اے سی

پڑھیں:

آزاد کشمیر ایکشن کمیٹی جو ایجنڈا لیکر اس وقت میسج دینا چاہ رہی ہے وہ کسی طرح بھی کشمیر کاز کے حق میں نہیں۔ خواجہ رمیض حسن

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 26 ستمبر2025ء) مسلم لیگ ق کے رہنما خواجہ رمیض حسن نے پریس ریلیز میں کہا کہ پاکستان مظلوم کشمیریوں کے حقوق کی جنگ پریکٹیلی ہر فورم پر لڑ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر ایکشن کمیٹی جو ایجنڈا لیکر میسج دینا چاہ رہی ہے وہ کسی طرح بھی کشمیر کاز کے حق میں نہیں۔ وزیراعظم اقوامِ متحدہ کے فورم پر اس وقت بھی کشمیر کے کاز کو انتہائی احسن طریقے سے انجام دے رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مئی 2024 کے احتجاج کے بعد مہنگائی، بجلی کے بلوں اور ٹیکسوں پر کمی کے تمام مطالبات کو پورا کرنے پر اتفاق کیاگیا اور اس پر کافی حد تک عملدرآمد بھی یقینی بنایا گیا۔ ان رعایتوں میں آٹے پر سبسڈی متعارف کرانا، بجلی کی قیمتوں کو ہائیڈرو پاور ذرائع سے بجلی کی پیداواری لاگت سے قریب لانے کے لیے ایڈجسٹ کرنا اور حکمران طبقے کے لیے مخصوص کچھ فوائد کو ختم کرنا شامل تھا۔

(جاری ہے)

ان اقدامات کی حمایت کے لیے 23 ارب روپے کے مالی پیکیج کی منظوری بھی دی گئی تھی۔اور اس پر عملدرآمد یقینی بنانے کے لیے وفاقی حکومت انتہائی سنجیدگی سے کام کرتی آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس تناظر میں اس ایکشن کمیٹی کا دوبارہ لاک ڈاؤن اور احتجاج کی دھمکی کسی صورت سمجھ سے بالاتر اور کسی ایسے ایجنڈے کی طرف اشارہ ہے جو آزاد کشمیر کو بحران کا شکار کرنے کی ایک سوچی سمجھی سازش کا تاثر پیش کررہی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • سلامتی کونسل میں خواجہ آصف کے پیچھے بیٹھی خاتون کون؟ وزیر دفاع کے بیان پر وزارت خارجہ کی وضاحت
  • خواجہ آصف کے پیچھے بیٹھی اسرائیل نواز خاتون کا معاملہ، دفتر خارجہ کا بیان آ گیا
  • صوبے میں 8 ہزار سے زائد این جی اوز کو رجسٹر کیا جا چکا، محکمہ داخلہ پنجاب کے اجلاس میں بریفنگ
  • سی پیک فیز 2 کا تاریخی آغاز، چینی آئی پی پیز کو بقایاجات کی ادائیگی کا معاملہ حل نہ ہوسکا، جے سی سی کا اجلاس
  • بھارتی وزارت داخلہ نے سونم وانگچک کی”این جی او“ پر پابندی عائد کر دی
  • ڈیٹا فروخت کرنیکا معاملہ، تحقیقاتی ٹیم نے رپورٹ مکمل کرنے کیلیے مزید وقت مانگ لیا
  • آزاد کشمیر ایکشن کمیٹی جو ایجنڈا لیکر اس وقت میسج دینا چاہ رہی ہے وہ کسی طرح بھی کشمیر کاز کے حق میں نہیں۔ خواجہ رمیض حسن
  • سینٹ قائمہ کمیٹی کی سیلاب سے متاثرہ اضلاع کو آفت زدہ قرار دینے کی سفارش
  • لداخ میں تشدد کیلئے سونم وانگچک ذمہ دار ہے، بھارتی وزارت داخلہ
  • وزارت داخلہ کے سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ ججز کو سیکیورٹی دینے کے احکامات جاری