پاکستان اب بیرونی چیلنجز کا بہتر مقابلہ کر سکتا ہے، چینی سفیر
اشاعت کی تاریخ: 13th, August 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان میں متعین چینی سفیر جیانگ ژائڈونگ نے کہا ہے کہ سیکیورٹی کے مسائل تعاون کے فروغ کے ساتھ بتدریج حل ہو جائیں گے، پاکستان کی دہشت گردی کے خلاف مضبوط کارروائی کی ہمیشہ حمایت کی ہے۔ پاکستان اب بیرونی چیلنجز کا بہتر مقابلہ کر سکتا ہے۔
اسلام آباد میں سی پیک سے متعلق سیمینار سے خطاب میں چینی سفیر کا کہنا تھا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خاتمے میں اہم کامیابیاں حاصل کی ہیں، پاکستان نے انسداد دہشت گردی کی جدوجہد میں بڑا کردار ادا کیا ہے، ترقی کے دوران آنے والے مسائل کا حل مزید ترقی میں ہے۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان کا دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے پختہ عزم ہے، حالیہ عرصے میں پاکستان کی معیشت تیزی سے ترقی کر رہی ہے، وزیراعظم شہباز شریف کا وژن صرف اور صرف کام کرنا ہے۔
میو ہسپتال کی حالت نہیں بدلی، اپنی سرجری کروانے والے ڈاکٹر نے آنکھوں دیکھا حال بیان کردیا
چینی سفیر نے کہا کہ اسی جذبے سے پاکستان کی معیشت اور معاشرت میں نمایاں بہتری آئی ہے، جب میں آیا تو پاکستان کی جی ڈی پی منفی شرح پر تھی، گزشتہ مالی سال کے اختتام پر جی ڈی پی کی شرح نمو 2.
آئی سی سی ون ڈے رینکنگ، ویسٹ انڈیز کےخلاف بری پرفارمنس کے باعث بابر اعظم کی ایک درجے تنزلی
انھوں نے کہا کہ پاکستان اب بیرونی چیلنجز کا بہتر مقابلہ کر سکتا ہے، پاکستانی عوام اس تبدیلی کو گہرائی سے محسوس کر رہے ہیں، چینی صدر نے کہا ہے کہ قوم کی ترقی اپنی طاقت کی بنیاد پر ہونی چاہیے۔ چینی سفیر نے کہا کہ ملک کی ترقی اور خوشحالی کی تقدیر اپنے ہاتھ میں رکھنی چاہیے، پاکستان اور چین کی قیادت کے ترقیاتی وژن میں مکمل ہم آہنگی ہے۔انکا مزید کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے یکساں وژن سے ترقی کا رخ واضح ہے، کئی پاکستانی دوست چین جا کر وہاں کی ترقی دیکھ چکے ہیں، چین کی جی ڈی پی مسلسل بڑے سنگ میل عبور کر رہی ہے۔
چینی سفیر نے کہا کہ جی ڈی پی 110 کھرب سے 130 کھرب یوآن تک پہنچ چکی ہے، اس سال جی ڈی پی 140 کھرب یوآن تک پہنچنے کا امکان ہے، دونوں ممالک کی ترقی کے ساتھ انفرااسٹرکچر کی تعمیر بھی اہم ہے۔ انھوں نے کہا صدر شی جن پنگ نےکہا کہ ہم اکیلے جدیدیت نہیں چاہتے، ہم ترقی کی روشنی سب کےلیے چاہتے ہیں، دیگر ترقی پذیر ممالک کے ساتھ مل کر جدیدیت حاصل کرنا چاہتے ہیں۔
عدالتی فیسوں میں اضافہ آئین اور قانونی پالیسی کے منافی ہے،سپریم کورٹ بار
چینی سفیر نے کہا کہ چین اور پاکستان مل کر ترقی اور جدیدیت کا ہدف حاصل کریں گے، ہم دنیا کے دیگر ترقی پذیر ممالک کے ساتھ ترقی کے خواہاں ہیں، ہم بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کے تحت کاروباری ترقی کو آگے بڑھا رہے ہیں۔ انکا کہنا تھا کہ پاکستان کا ترقیاتی منصوبہ بیلٹ اینڈ روڈ سے مکمل ہم آہنگ ہو سکتا ہے، یہ ہم آہنگی پاک چین اقتصادی راہداری کے اگلے مرحلے کےلیے نئی قوت فراہم کرے گی۔ چینی سفیر نے کہا گزشتہ دہائی میں مشترکہ رہنمائی کے تحت راہداری منصوبے نے تیز رفتار ترقی کی، اقتصادی راہداری میں اب تک 25.4 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری ہو چکی ہے، راہداری منصوبے نے 2 لاکھ 36 ہزار روزگار کے مواقع پیدا کیے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ راہداری منصوبے عوام کو حقیقی فائدہ پہنچا رہے ہیں، زراعت پاکستان کا روایتی اور مضبوط شعبہ ہے، پاکستان کے پاس وافر زرعی وسائل موجود ہیں۔ چینی سفیر نے کہا کہ پاکستان کی چین کو برآمدات میں زراعت واحد شعبہ ہے جس میں تجارتی سرپلس ہے، زرعی شعبے میں پاکستان کا چین کے ساتھ تجارتی سرپلس 6 ارب ڈالر کے قریب ہے، گوادر میں ماہی گیری کے مسائل سے آگاہ ہوں۔
سکیورٹی خدشات ، بلوچستان میں شام 5 سے صبح 5 بجے تک پبلک ٹرانسپورٹ پر پابندی
مزید :ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: چینی سفیر نے کہا کہ نے کہا کہ پاکستان انھوں نے کہا کہ پاکستان کا پاکستان کی ارب ڈالر جی ڈی پی ترقی کی کے ساتھ کی ترقی سکتا ہے
پڑھیں:
چین اب بدل چکا ہے، 14 سال پہلے جب آیا تو بالکل مختلف تھا: آصف زرداری
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ چین اب بدل چکا ہے 14 سال پہلے جب آیا تو بالکل مختلف تھا۔
روزنامہ جنگ کے مطابق چینی ٹیلی ویژن کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سب کو ایک دوسرے کی خودمختاری کا احترام کرنا ہوگا، 16 سے 17 مرتبہ چین کا دورہ کر چکا ہوں، ہر بار اپنائیت ملتی ہے۔
آصف علی زرداری کا کہنا ہے کہ چین کی معیشت مضبوط ہوئی، عوام خوشحال اور مطمئن ہیں، چین کے میرے دورے ہمیشہ خیرسگالی کے لیے ہوتے ہیں، چین کا مستقبل تابناک ہے، پورا مشرق اس کے ساتھ مل کر کام کرے گا۔
مشتاق یوسفی کہتے ہیں میں نے بڑے پیار سے بیگم سے پوچھا..؟ (مسکرائیے )
انہوں نے کہا کہ جنگوں کا نہیں معاشی ترقی کا سوچنا ہوگا، پُرامن بقائے باہمی پر یقین رکھتے ہیں، ترقی کا حق سب کا ہے، چین کے ساتھ ہمارا تعاون اب خلا تک پہنچ چکا ہے، زرعی شعبے میں چین کے تجربات سے استفادہ کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم ہر طرح کے حالات میں چین کے ساتھ کھڑے ہیں، زرعی شعبے میں خودکفیل ہونا ہے تاکہ اپنے مستقبل کو محفوظ بناسکیں، پانی کی بچت اور مؤثر استعمال کے لیے آب پاشی کے جدید طریقوں کو اپنانا ہو گا۔
صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان تعاون اور سرمایہ کاری کے وسیع مواقع ہیں، پانی کے انتظام، آفات کی روک تھام اور جدید زرعی ٹیکنالوجی میں تعاون کا فروغ وقت کا تقاضہ ہے، ہمارا جغرافیائی محل وقوع باہمی مفاد پر مبنی تعلقات کے حوالے سے اہمیت کا حامل ہے۔
تم اِن حالات سے باہر تو نکلو ۔۔۔
آصف علی زرداری کا کہنا ہے کہ آئندہ نسلوں کو بارہ کرانا ہے کہ اپنے وسائل کے بہتر استعمال سے خود انحصاری حاصل کرسکتے ہیں، چین اور پاکستان آہنی بھائی ہیں جن کا مستقبل ایک دوسرے سے جڑا ہے، چین نے ٹیکنالوجی میں جدت اور محنت کے بل بوتے پر دنیا میں مقام بنایا۔
انہوں نے مزید کہا کہ سی پیک بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کا فلیف شپ منصوبہ ہے، پاکستان کی بندرگاہیں چین کے لیے قریب ترین بندرگاہوں میں سے ہیں، سی پیک کی کامیابی سے پورا خط ترقی کرے گا اور روابط مضبوط ہوں گے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ چین کے پاس شمسی اور ہوا سے بجلی پیدا کرنے کا وسیع تجربہ ہے، پاکستان چین کے تعاون سے قابل تجدید توانائی کے منصوبوں پر بھی کام ہو رہا ہے، ریلوے کے شعبے میں بھی چین کی ٹیکنالوجی سے استفادہ کرنا چاہتے ہیں۔
کراچی: ہوٹل میں شلوار قمیض پہن کر آنے پرپابندی کیخلاف شہری کی درخواست قابل سماعت قرار
مزید :