پاکستان میں فلسطینی سفیر ڈاکٹر زہیر زید کا پاکستان کے یوم آزادی پر تہنیتی پیغام
اشاعت کی تاریخ: 13th, August 2025 GMT
پاکستان کے 78ویں یومِ آزادی کے موقع پر پاکستان میں متعین فلسطینی سفیر ڈاکٹر زہیر زید نے حکومتِ پاکستان، قیادت اور عوام کو دلی مبارکباد اور نیک خواہشات پیش کی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:جشن آزادی کی تیاریاں، شہری یوم آزادی کیسے منائیں گے؟
اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ ریاستِ فلسطین پاکستان کی اس غیر متزلزل حمایت اور یکجہتی کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے جو ہمیشہ فلسطینی عوام کے جائز مقصد کے لیے پیش کی گئی۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ یہ خوشی کا دن پاکستان کے لیے امن، ترقی اور خوشحالی کا پیغام لائے گا اور دونوں ممالک کے مابین اخوت کے گہرے رشتے مزید مضبوط ہوں گے۔
فلسطینی سفارت خانے نے اپنے پیغام میں پاکستان کے ساتھ اسلامی اور برادرانہ یکجہتی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی آزادی کی روشنی فلسطین اور دنیا کے تمام مظلوم عوام کے لیے آزادی کی راہ کو روشن کرتی رہے۔ پیغام کا اختتام “پاکستان زندہ باد” کے نعرے سے کیا گیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پاکستان ڈاکٹر زہیر زید فلسطین فلسطینی سفیر یوم آزادی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاکستان ڈاکٹر زہیر زید فلسطین فلسطینی سفیر یوم ا زادی پاکستان کے کے لیے
پڑھیں:
’فری فلسطین‘ آئرش اداکارہ ڈینیس گو نے غزہ کے لیے آواز بلند کرنے کی اپیل کردی
مشہور اسٹار وارز سیریز ’اینڈور‘ میں اپنے کردار سے شہرت پانے والی آئرش اداکارہ ڈینیس گو نے لندن میں ڈاؤننگ اسٹریٹ پر ہونے والے ’مارچ فار غزہ‘ میں شرکت کے بعد ساتھی فنکاروں اور دیگر عوامی شخصیات سے فلسطینیوں کے حق میں آواز بلند کرنے کی اپیل کی ہے۔
انسٹاگرام پر اتوار کو شیئر کیے گئے پیغام میں گو نے بتایا کہ انہیں فلسطین سالیڈیریٹی کمپین کی جانب سے خطاب کی دعوت ملی، جہاں انہوں نے فلسطینی شاعر و کارکن نور عبد اللطیف کی نظم If I Must Starve بھی پیش کی۔
ڈینیس گو نے لکھا، ’میری وہاں موجودگی کا مقصد صرف یہ تھا کہ بااثر شخصیات کو ترغیب دی جائے کہ وہ بولیں۔ میں سمجھتی ہوں کہ ڈر موجود ہے، لیکن یہ ہماری تاریخ کا سب سے تاریک لمحہ ہے۔‘
مزید پڑھیں: ’فلسطینی پیلے‘ امید زندہ ہے
ان کا کہنا تھا کہ مشہور شخصیات کو اکثر ہیلتھ کیئر ورکرز، صحافیوں اور خود فلسطینیوں سے زیادہ توجہ ملتی ہے، اس لیے ضروری ہے کہ معروف آوازیں فلسطینی بیانیے کو مرکزی حیثیت دیں اور اسے مزید پھیلائیں۔
View this post on Instagram
A post shared by Denise Gough (@denisegough1)
گو نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ تصدیق شدہ فلسطینی خاندانوں کی براہِ راست مدد کریں، مارچ میں شامل ہوں، نظر آئیں، بائیکاٹ کریں، تعلیم حاصل کریں، اور کہا کہ جتنے زیادہ لوگ ایسا کریں گے، ہمیں اتنا ہی کم خوف محسوس ہوگا۔ اب عمل کرنے کا وقت ہے۔
انہوں نے مظاہرین کے ساتھ کھڑے ہونے کو تاریخ کے درست رخ پر ہونا قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ اچھا محسوس ہوتا ہے، شور مچانا بہتر ہے۔
ڈینیس گو نے نور عبد اللطیف کا شکریہ ادا کیا کہ انہیں اپنے الفاظ بولنے کا موقع دیا، اور دنیا بھر میں موجود ان لاکھوں لوگوں کو سراہا جو انہیں توانائی دیتے ہیں اور ایک ایسی کمیونٹی بناتے ہیں جو سزا دینے کے بجائے سہارا دیتی ہے۔ انہوں نے اپنے پیغام کا اختتام ان الفاظ پر کیا: ’فری فلسطین‘۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
’اینڈور‘ ’فری فلسطین‘ آئرش اداکارہ اسٹار وارز سیریز ’اینڈور‘ ڈینیس گو فلسطین نور عبد اللطیف