معرکہ حق نے پاکستانی قوم کے دل میں ایک نئی امنگ اور جذبہ بیدار کیا:وزیراعظم کا یوم آزادی پر پیغام
اشاعت کی تاریخ: 14th, August 2025 GMT
ویب ڈیسک: وزیراعظم محمد شہبازشریف نے کہا کہ معرکہ حق نے آزادی کی خوشیاں دوبالاکر دیں۔
وزیراعظم محمد شہبازشریف نے قوم کو آزادی کے 78 سال مکمل ہونے پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستانی قوم نے ہر میدان میں بے مثال عزم و ہمت اور علم و ہنر کے باب رقم کئے ہیں، معرکہ حق نے پاکستانی قوم کے دل میں ایک نئی امنگ اور جذبہ بیدار کر دیا ہے۔
محمد شہبازشریف نے کہا کہ معرکہ حق صرف عسکری فتح نہیں بلکہ دو قومی نظریہ کی صداقت کی جیت ہے، تمام سیاسی جماعتوں اور طبقات کو اتحاد و اتفاق سے قومی مفادات کے تحفظ اور فروغ کے لئے اشتراک عمل کی راہ اپنانے کی دعوت دیتا ہوں۔
جشن آزادی کی خوشیاں، برائلر گوسشت کی نئی قیمت کیا؟
وزیراعظم نے کہا کہ وہ بابائے قوم قائداعظم محمد علی جناحؒ اور مفکر پاکستان علامہ محمد اقبالؒ سمیت تحریک آزادی کے بلند ہمت، دور اندیش قائدین اور کارکنوں کو بھی سلام پیش کرتے ہیں جنہوں نے بکھری ہوئی قوم کو ایک فکر، ایک مشن اورایک نصب العین پر نہ صرف متحد کیا بلکہ اپنی ولولہ انگیز سیاسی جدوجہد کے ذریعے تاریخ کا دھارا موڑ کر ایک الگ نظریاتی ریاست کے قیام کے ناممکن سمجھے جانے والے خواب کو شرمندہ تعبیر کردکھایا۔
پنجاب پولیس میں بھرتیاں, ویٹنگ لسٹ کے امیدواروں کیلئے بڑی خوشخبری
انہوں نے کہا کہ گزرے 78 سال آزمائش آمیز سفر، اللہ پر کامل یقین اور تابناک مستقبل کی امید کی کہانی ہے جس میں ہمیں بطور قوم کئی مشکل مراحل سے گزرنا پڑا لیکن اس سب کے باوجود پاکستان نے ہر شعبے میں کامیابیوں اور کامرانیوں کے کئی سنگ میل عبور کئے ہیں۔
محمد شہبازشریف کا مزید کہنا تھا کہ معیشت سے کھیل کے میدانوں اور دفاع سے آئی ٹی تک، ہر شعبے میں پاکستانیوں نے اپنی بے مثال عزم وہمت اور علم وہنر کے باب رقم کئے ہیں۔
ٹیکساس : ٹرین حادثہ، 35 بوگیاں پٹڑی سے اتر گئی
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: محمد شہبازشریف نے کہا کہ معرکہ حق
پڑھیں:
ہم لبنان کا ایک انچ بھی کسی کو نہیں دینگے، شیخ نعیم قاسم
اپنے ایک خطاب میں حزب الله کے سربراہ کا کہنا تھا کہ سال 2000ء میں لبنان کی آزادی کے بعد، سب اسرائیل کو ایک دشمن سمجھتے ہیں، اس لئے اس کے ساتھ ایک دشمن کے طور پر پیش آیا جائے۔ اسلام ٹائمز۔ لبنان کی مقاومتی تحریک "حزب الله" كے سیكرٹری جنرل "شیخ نعیم قاسم" نے کہا کہ 22 نومبر 1943ء میں جو آزادی لبنان كو ملی وہ قید و بند، صعوبتوں اور جدوجہد کے بغیر حاصل نہیں ہوئی۔ آزادی، درحقیقت زمین اور غیر ملکی تسلط سے نجات کا نام ہے۔ ہم 10,452 مربع کلومیٹر پر پھیلے لبنان کی آزادی پر یقین رکھتے ہیں۔ ہم لبنان کا ایک انچ بھی کم نہیں ہونے دیں گے۔ ہم ایک آزاد اور بیرونی مداخلت سے پاک لبنان چاہتے ہیں۔ سال 2000ء میں لبنان کی آزادی کے بعد، سب اسرائیل کو ایک دشمن سمجھتے ہیں، اس لئے اس کے ساتھ ایک دشمن کے طور پر پیش آیا جائے۔
شیخ نعیم قاسم نے کہا کہ لبنان کے خلاف صیہونی جارحیت صرف جنگ بندی کے معاہدے کی خلاف ورزی نہیں بلکہ اسرائیل کے ان اقدامات کا مقصد ایک مکمل جارحیت ہے جس کے ذریعے وہ لبنان کی خود مختاری کو چھین لینا چاہتا ہے۔ انہوں نے لبنان میں تعینات اقوام متحدہ کے امن دستے (UNIFIL) پر اسرائیل کے حملوں کا حوالہ دیا۔ اس حوالے سے انہوں نے کہا کہ (UNIFIL) نے گزشتہ روز ایک بیان جاری کرتے ہوئے اس بات کی تصدیق کی کہ اسرائیل نے جو دیوار بنائی ہے وہ "بلیو لائن" سے آگے نکل گئی ہے، جس کی وجہ سے لبنان کے چار ہزار مربع میٹر سے زیادہ کا علاقہ ہماری عوام کی پہنچ سے باہر ہو گیا ہے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔