حکومت اور اپوزیشن مل بانٹ کر کھانے کے ماہر:حافظ نعیم
اشاعت کی تاریخ: 14th, August 2025 GMT
لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ ملک پر سرمایہ داروں جاگیرداروں اور اسٹبلیشمنٹ کا تسلط ہے۔ حکمران تعصبات پیدا کرکے قومی یکجہتی کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔ جو قومی وحدت اور یکجہتی کیلئے انتہائی مہلک ہیں۔فوجی آپرپشنز سے آج تک کوئی مسئلہ حل نہیں ہوسکا اور نہ آئندہ ہوگا۔لوگوں کو احساس تحفظ دیا جائے تو معاملات خود بخود بہتر ہوسکتے ہیں۔سیاسی ڈان بد دیانتی کے کام انتہائی دیانتداری سے کررہے ہیں۔حکومت اور اپوزیشن مل بانٹ کر کھانے کے ماہر ہیں۔جماعت اسلامی تعصبات کے بت پاش پاش کرکے ملک میں قومی یکجہتی کو فروغ دینے اور عوام کی محرومیاں دور کرنے کی جدوجہد کررہی ہے۔ جماعت اسلامی کا نومبر میں لاہور میں ہونے والا اجتماع عام قومی تاریخ کا دھارا موڑ دے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں حلقہ لاہور تربیت گاہ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر امیر جماعت اسلامی لاہور ضیاء الدین انصاری ایڈووکیٹ، سیکرٹری اظہر بلال، اوردیگر راہنما بھی موجود تھے۔حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ غزہ کے بچے بھوک پیاس اور اسرائیلی بمباری سے روزانہ شہید ہورہے ہیں۔ہم ان بچوں کو موت کے منہ میں جاتے نہیں دیکھ سکتے،یہ ہمارے بچے ہیں مگر بے حس حکمران ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھے ہیں۔ جماعت اسلامی کے بارے میں رائے عامہ تبدیل ہورہی ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: جماعت اسلامی
پڑھیں:
سپیکر قومی اسمبلی نے اپوزیشن کو حکومت سے مذاکرات کی دعوت دیدی
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے اپوزیشن کو حکومت کے ساتھ مذاکرات کی دعوت دیدی۔
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق سپیکرنے مذاکرات کی پیشکش اسد قیصرکے اپوزیشن ارکان کے استحقاق سےمتعلق بات پر ریمارکس میں کی۔
سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ پارلیمانی روایات، آئین، قانون اور قومی اسمبلی کے قواعد و ضوابط سب کے سامنے ہیں، انہی روایات کی پاسداری ہی جمہوری نظام کے استحکام کی ضمانت ہے۔
سپیکر ایاز صادق نے کہا کہ بھارتی اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی کی گرفتاری کے بعد بھی ’پروڈکشن آرڈرز‘ جاری نہیں ہوئے، پارلیمانی سیاست میں مسائل کا حل صرف اور صرف مذاکرات سے ممکن ہے۔
اداکارہ امرخان کی نسیم وکی اورریمبو کیساتھ لالی ووڈ گانے پر رقص کرتے ویڈیو وائرل
سپیکر کا کہنا تھا کہ مذاکرات کے لیے حکومت اور اپوزیشن کے درمیان پل کا کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہوں، گرینڈ جرگہ قومی اسمبلی اور سینیٹ سے بڑھ کر کوئی نہیں ہوسکتا، تمام سیاسی قوتوں کو اس پارلیمان کو مضبوط بنانے کے لیے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے، اختلافِ رائے جمہوریت کا حسن ہے لیکن اسے تعمیری مکالمے میں بدلنا ہی قومی مفاد میں ہے۔
مزید :