پاکستان میں تیل و گیس کی دریافت سے متعلق امریکی صدر کے بیان پر قومی اسمبلی میں بحث
اشاعت کی تاریخ: 14th, August 2025 GMT
اسلام آباد:
پاکستان میں تیل و گیس کی دریافت سے متعلق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان پر قومی اسمبلی میں توجہ دلاؤ نوٹس پر بحث ہوئی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پیپلز پارٹی کے ارکان اسمبلی نے توجہ دلاؤ نوٹس پر سوال اٹھایا کہ امریکی صدر ٹرمپ کے پاکستان میں وسیع تیل کے ذخائر کے حوالے بیان کی حقیقت کیا ہے؟۔ ڈاکٹر نفیسہ شاہ نے کہا کہ امریکی صدر ہمیں پاکستان میں ذخائر کا بتا رہے ہیں، حکومت پاکستان کیوں نہیں بتارہی ہے؟۔
وزیر مملکت پیٹرولیم علی پرویز ملک نے جواب دیا کہ پاکستان نے حال ہی میں کویت، ترکی سمیت متعدد تیل کمپنیوں کو تیل تلاش کرنے کی اجازت دی ہے۔ تیل کے ذخائر موجود ہیں مگر ابھی تیل کمپنیوں کی تلاش کا کام شروع کرلیں، اس کے بعد درست بتاسکیں گے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ سوئی گیس سے بڑے 3 گیس فیلڈ دریافت ہوئے ہیں ۔ حیدرآباد میں تیل و گیس کی تلاش کا کام شروع کیا جاچکا ہے۔ چین اور امریکا کے پاس وہ ٹیکنالوجی ہے جو تیل و گیس کی موجودگی جلد بتادیتی ہے۔
ڈاکٹر نفیسہ شاہ نے پوچھا کہ حکومت بتائے کہ ٹرمپ کہہ رہا ہے کہ ایک دن پاکستان بھارت کو تیل برآمد کرسکتا ہے۔ ہمارے وزیر کہہ رہے ہیں کہ ابھی پتا چلے گا کہ پاکستان کے پاس تیل و گیس کے کیا ذخائر ہیں۔ کیا امریکی صدر بھارت کو کچھ منوانے کے لیے دباؤ ڈالنے کے لیے ایسے ٹوئٹ کررہے ہیں؟۔
پیپلز پارٹی کے سید نوید قمر نے سوال اٹھایا کہ کیا امریکا کے علاوہ بھی کچھ دیگر ممالک کو تیل کی تلاش کے مواقع دیے جائیں گے؟، جس پر وزیر پیٹرولیم نے کہا کہ مختلف تیل کمپنیوں کو مواقع دیے جائیں گے۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان پاکستان میں تیل و گیس کی امریکی صدر
پڑھیں:
مریم نواز کے بیانات کیخلاف پیپلز پارٹی کا قومی اسمبلی سے واک آؤٹ
فوٹو بشکریہ سوشل میڈیاپاکستان پیپلز پارٹی نے وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کے بیانات کے خلاف قومی اسمبلی ایوان سے واک آؤٹ کر دیا۔
اسپیکر سردار ایاز صادق کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا۔
اس حوالے سے پیپلز پارٹی کے رہنما نوید قمر کا کہنا تھا ہم ایوان سے بطور احتجاج واک آؤٹ کرتے ہیں۔ آن گراؤنڈ حالات جوں کے توں ہیں اور کوئی تبدیلی نہیں آئی، ہم اس وقت اس ایوان کا حصہ نہیں بن سکتے جب تک حالات تبدیل نہیں ہوتے۔
بعد ازاں حکومتی ارکان پیپلز پارٹی کے رہنماؤں کو منا کر واپس قومی اسمبلی اجلاس میں لے آئے۔
مریم نواز نے ناقدین کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ میں نے اپنے لوگوں کی عزت نفس کی بات کی، اس پر کبھی معافی نہیں مانگوں گی
واضح رہے کہ گزشتہ روز بھی مریم نواز نے لاہور میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سیاسی مخالفین کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا تھا کہ میں پنجاب کی تذلیل اور نشانہ بنانے والوں کو جواب دوں گی، پنجاب کی بات وزیراعلیٰ نہیں کرے گی تو اور کون کرے گا۔
مریم نواز نے کہا تھا کہ میں نے اپنے لوگوں کی عزت نفس کی بات کی، اس پر کبھی معافی نہیں مانگوں گی۔ سیلاب آگیا تو مانگنا شروع کردو، پنجاب کے پاس وسائل ہیں، باقی تمام صوبوں کے پاس بھی یکساں وسائل ہیں، وہ کہاں جاتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اپنے وسائل سے لاکھوں سیلاب متاثرین کو گھروں میں آباد کریں گے، کبھی لوگوں کو کشکول پکڑنے کا نہیں کہوں گی۔
دوسری جانب صحافیوں کی جانب سے بھی گزشتہ روز اسلام آباد پریس کلب میں پولیس کی جانب سے تشدد اور توڑ پھوڑ کی مذمت کی اور پریس گیلری سے واک آؤٹ کیا۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد کے نیشنل پریس کلب میں پولیس نے اندر گھس کر ناصرف صحافیوں کو تشدد کا نشانہ بنایا بلکہ املاک کی توڑ پھوڑ بھی کی جس پر ملک بھر کی صحافتی تنظیموں نے شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے معاملے کی شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا۔