یوکرینی صدر نے اپنی شمولیت کے بغیر کسی بھی معاہدے کے امکان کو مسترد کردیا۔

زیلنسکی نے ٹرمپ سے کہا کہ پیوٹن دھوکہ دے رہے ہیں اور انہوں نے ڈونباس سے یوکرینی افواج کے انخلا کے حوالے سے اپنا سخت موقف برقرار رکھا ہے۔

یوکرینی صدر نے زور دیا کہ وہ کسی ایسے معاہدے کو قبول نہیں کریں گے جس میں یوکرین اپنے علاقوں سے دستبردار ہو۔

ادھر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ، یورپی رہنماؤں اور یوکرینی صدر کا ورچوئل اجلاس ہوا جس میں جنگ بندی سمیت تمام معاملات زیر بحث لائے گئے۔

اجلاس کے موقع پر فرانسیسی صدر میکرون نے کہا کہ صدر ٹرمپ نے واضح کیا ہے کہ علاقائی مسئلے پر صرف یوکرین کی رضامندی سے بات چیت ہوگئی، امید کرتے ہیں ٹرمپ پیوٹن کی ملاقات میں جنگ بندی ہوجائے۔

رپورٹ کے مطابق جرمن چانسلر کا کہنا تھا کہ یوکرین کی سیکیورٹی اور سرزمین کے تحفظ کو مقدم رکھا جائے۔

ادھر امریکی وزیر خزانہ نے واضح کرتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ پیوٹن مذاکرات ناکام ہوئے تو روس پر سخت پابندیاں لگائیں گے۔

Post Views: 4.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

کراچی میں دودھ کی قیمت میں فی لیٹر 40 روپے تک اضافے کا امکان

سیلاب کی تباہ کاریوں کے باعث ڈیری فارمز نے کراچی میں دودھ کی سرکاری قیمت میں 40 روپے فی لیٹر تک اضافے کا مطالبہ کردیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق شمالی علاقوں اور پنجاب میں سیلاب کی تباہ کاریوں پر ڈیری فارمز نے انوکھی منطق اپناتے ہوئے کمشنر کراچی سے قیمت میں اضافے کا مطالبہ کیا۔

کمشنر کراچی کے دفتر میں ڈیری فارمز کا اجلاس ہوا جس میں ڈیری فارمز نے  کمشنر کراچی پر قیمتوں میں اضافے کے لیے دبائو بڑھاتے ہوئے اجلاس کے دوران ہی دھرنا دیا اور نئی قیمت کا نوٹی فکیشن فوری جاری کرنے کا مطالبہ کیا۔

اجلاس میں کمشنر کراچی نے سندھ فوڈ ڈپارٹمنٹ کی رپورٹ آنے تک فیصلہ ٹال دیا۔ کمشنر کراچی سید حسن نقی کے زیر صدارت منعقد ہونے والے اجلاس میں میں ڈیرئ فارمرز، ہول سیلرز اور ریٹیلرز نے یک زبان ہوکر دودھ کی سرکاری قیمت میں 34 سے 40 روپے لیٹر اضافے کا مطالبہ کیا۔

ڈیری فارمرز نے حالیہ سیلاب سے مویشیوں اور چارے کی دستیابی کے مسائل کو جواز بنایا اور پیداواری تخمینہ 271 روپے ظاہر کیا جبکہ ہول سیلرز اور ریٹیلرز نے بھی 35 روپے فی لیٹر اضافے کا مطالبہ کیا۔ 

اجلاس کے دوران جب کوسٹنگ کی گئی تو فی لیٹر دودھ کی لاگت 271 روپے سامنے آئی۔ اس پر انتظامیہ کی جانب سے نوٹیفکیشن جاری کرنے کی تجویز زیر غور آئی مگر کچھ وجوہات کی بنا پر کمشنر کراچی نے فوری طور پر نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا اور اجلاس کو درمیان میں ہی ختم کر دیا گیا۔

اجلاس میں دودھ کی سپلائی چین میں حفظان صحت کے اصولوں کی خلاف ورزی بالخصوص زنگ آلود ٹنکیوں کے استعمال کا معاملہ بھی زیر بحث لایا گیا ڈیری فارمرز اور ہول سیلرز کئی سال سے زیر التوا اس معاملے پر عمل کرکے زند آلود ٹنکیوں کو متروک کرنے کی کوئی حتمی مدت پر آمادہ نہیں ہوئے۔

ادھر شہر بھر میں آلودہ، ملاوٹ شدہ اور غیر معیاری دودھ کی فروخت کی روک تھام پر بھی ڈیری فارمرز ہول سیلرز اور ریٹیلرز کی نمائندہ تنظیمیں کسی قسم کی یقین دہانی نہ کروا سکیں۔

غیر معیاری ملاوٹ شدہ دودھ کے نمونوں کی رپورٹ آنے تک قیمت میں اضافہ نہ کرنے کے فیصلے پر ڈیرئ فارمرز  ہول سیلرز اور ریٹیلرز بپھر گئے اور کمشنر ہاؤس میں ہی دھرنا دے ڈالا جو بعد ازاں  فالو اپ اجلاس کی یقین دہانی پر ختم کردیا گیا۔  

اجلاس میں شریک صارفین کے نمائندوں نے توجہ دلائی کہ موسم سرما کی آمد قریب ہے اس دوران دودھ کی طلب کم اور پیداوار بڑھ جاتی ہے اس مدت کے دوران سالانہ بندھی والی دکانیں بدستور مقررہ قیمت پر دودھ فروخت کرتی ہیں تاہم ہول سیل مارکیٹ سے خرید کر دودھ فروخت کرنے والے دکاندار قیمتوں میں کمی کر دیتے ہیں اس لیے موسم سرما کی دوران طلب و رسد کا کوئی مسئلہ نہیں ہوسکتا۔

واضح رہے کہ کمشنر کراچی نے  جون 2024 میں دودھ کی فی لیٹرقیمت کا تعین 220روپےکیا گیا تھا
ریٹیلرزکیلئےدودھ کی قیمت 220روپےلیٹرمقررکی گئی تھی ڈیری فارمرزکیلئے195روپےہول سیلرزکیلئےقیمت205روپےمقررکی گئی تھی۔

متعلقہ مضامین

  • ناٹو پر حملوں کی خبر بے بنیاد‘ شوق ہو تو طالع آزمائی کرلی جائے‘ پیوٹن
  • یوکرین جنگ خطرناک اور مہلک مرحلے میں داخل، انسانی حقوق کمشنر
  • ویلیو ایڈیشن پر توجہ مرکوز کئے بغیر برآمدات نہیں بڑھ سکتیں ‘ خادم حسین
  • اگر ٹرمپ دو ریاستی حل کی طرف جاتے ہیں تو روس حمایت کرے گا، پیوٹن
  • روس کا ٹرمپ کے غزہ پلان کے دو ریاستی حل کی حمایت کا اعلان
  • مولانافضل الرحمن نے ٹرمپ کا 20نکاتی فارمولا مسترد کردیا
  • امریکا یوکرین کو روسی شہروں پر حملوںکی معلومات فراہم کریگا
  • وزیراعظم شہباز شریف کیجانب سے قاتل ٹرمپ کے غزہ پلان کی حمایت مسترد کرتے ہیں، غلام حسین جعفری
  • کراچی میں دودھ کی قیمت میں فی لیٹر 40 روپے تک اضافے کا امکان
  • ابراہیمی معاہدہ پر ٹرمپ کی جانب سے پاکستان کی مُبینہ حمایت کی مذمت کرتے ہیں، علامہ باقر زیدی