صدر ایف پی سی سی آئی کی قوم کو 78 ویں یوم آزادی کی مبارکباد
اشاعت کی تاریخ: 14th, August 2025 GMT
اسلام آباد: صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ نے قوم کو 78 ویں یوم آزادی کی مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ دن آزادی کے حصول کے لیے ہمارے آباو اجداد کی عظیم قربانیوں کی یاد دلاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پرامن اور جمہوری جدوجہد کے ذریعے پاکستان کا قیام تاریخ کا ایک بے مثل اور بے نظیر باب ہے۔ پاکستان کے لیے ان گنت قربانیاں دینے والے تحریکِ پاکستان کے رہنماؤں، کارکنان اور اپنے آباو اجداد کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہیں۔
عاطف اکرام شیخ نے کہا کہ آپریشن بنیان مرصوص اور معرکہ حق میں تاریخی فتح نے اس مرتبہ آزادی کی خوشیوں کو دوبالا کر دیا ہے، بھارت کے ساتھ جنگ نے پوری قوم کو متحد کر دیا ہے۔ ایف پی سی سی آئی سمیت ملک بھر کی بزنس کمیونٹی افواجِ پاکستان کی عظیم قربانیوں کی معترف ہے۔
انہوں نے کہا کہ معرکہ حق کے بعد اب ہمیں معاشی میدان میں بھی اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوانا ہے۔ آج کے دن ہم عہد کرتے ہیں کہ بہتر فیصلے کر کے ملک کو معاشی ترقی کی راہ پر گامزن کریں گے، معاشی طور پر ایک مضبوط ملک بن کر ہی ہم اصل آزادی حاصل کر سکتے ہیں۔
Post Views: 5.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
بڑھتی ہوئی معاشی بے یقینی حکومتی ناکامی کا واضح ثبوت ہے، علامہ باقر زیدی
اپنے ایک بیان میں ایم ڈبلیو ایم سندھ کے صدر نے کہا کہ ملک کو آئی ایم ایف کے رحم کرم پر چھوڑنے کے بجائے فوری مستحکم معاشی حکمت عملی بنانی ہوگی، تاکہ مذید اقتصادی بحران سے بچا جا سکے۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین سندھ کے صدر علامہ سید باقر عباس زیدی کا کہنا ہے کہ ملک میں بڑھتی ہوئی معاشی بے یقینی معاشی حکمتِ عملی کی ناکامی کا واضح ثبوت ہے، سرمایہ کاری کے غیر مستحکم ماحول کے باعث متعدد ملٹی نیشنل کمپنیوں کا پاکستان سے اپنے آپریشنز محدود اور مکمل طور پر بند کرنا قابل تشویش ہے، جو حکومتی معاشی پالیسیوں اور اصلاحاتی اقدامات پر سنگین سوالات کھڑے کر رہے ہیں۔ اپنے ایک بیان میں علامہ باقر زیدی نے کہا کہ ملک میں بے روزگاری کا طوفان ویسے ہی نہیں تھم رہا، تعلیم یافتہ نوجوان اپنا مستقبل یہاں محفوظ نہیں سمجھتے اور لاکھوں کی تعداد میں ہجرت کرنے پر مجبور ہیں۔ انہوں نے کہا کہ غیر مؤثر حکومتی پالیسیوں نے بے روزگاری کی شرح میں تشویش ناک حد تک اضافہ کر دیا ہے۔
علامہ باقر زیدی نے کہا کہ مہنگائی اور ٹیکسوں کے مسلسل اضافے نے عام شہری کی زندگی مزید مشکل بنا دی ہے، جبکہ چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار بند ہونے کے باعث ہزاروں افراد مسلسل بے روزگار ہو رہے ہیں، ایسے حالات میں عالمی کمپنیاں جس رفتار سے پاکستان چھوڑ رہی ہیں وہ صرف حکومتی ناکام معاشی حکمتِ عملی کا باعث ہے۔ انہوں نے کہا کہ معاشی حکمت عملی، عدم تسلسل اور سرمایہ کاری کیلئے غیر سازگار ماحول نے نہ صرف کاروباری سرگرمیوں کو محدود کیا ہے، بلکہ مقامی و غیر ملکی سرمایہ کاروں کا اعتماد بھی بری طرح مجروح ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کو آئی ایم ایف کے رحم کرم پر چھوڑنے کے بجائے فوری مستحکم معاشی حکمت عملی بنانی ہوگی، تاکہ مذید اقتصادی بحران سے بچا جا سکے۔