صدر مملکت نےصحافیوں سمیت 253 شخصیات کو سول اعزازات سے نوازا
اشاعت کی تاریخ: 14th, August 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) صدر مملکت نے آج پاکستان کے 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر 253 شخصیات کو سول اعزازات سے نوازا۔ ان اعزازات میں ستارہ شجاعت، ستارہ امتیاز، تمغہ امتیاز اور پرائیڈ آف پرفارمنس شامل ہیں۔اس موقع پر صدر مملکت نے ان تمام شخصیات کو ان کے کارہائے نمایاں پر مبارکباد دی اور کہا کہ یہ اعزازات ان کی قوم اور ملک کے لیے خدمات کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے دیے گئے ہیں۔ان اعزازات میں سے 7 افراد کو ستارہ شجاعت، 20 کو ستارہ امتیاز، 30 کو تمغہ امتیاز اور 196 کو پرائیڈ آف پرفارمنس کا اعزاز دیا گیا۔ ان اعزازات میں صحافت کے شعبے میں خدمات سرانجام دینے والے کئی معروف صحافی بھی شامل ہیں۔ حامد میر،مجیب الرحمٰن شامی ، منصور علی خان،جاوید چوہدری، سلیم صافی ،عامرالیاس رانا، منیب فاروق،وسیم بادامی اورندیم ملک سمیت کئی نامور صحافیوں کو بھی ان اعزازات سے نوازا گیا۔ اس کے علاوہ رولا مالک، ان کے شوہر منظور اعوان اور ان کے بیٹے نور منظور اعوان بھی ان اعزازات میں شامل ہیں۔یہ اعزازات ان افراد کی قوم اور ملک کے لیے خدمات کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے دیے گئے ہیں، جو ان کی غیر معمولی کارکردگی اور خدمات کو اجاگر کرتے ہیں۔ صدر مملکت نے اس موقع پر کہا کہ ان اعزازات سے نوازے گئے افراد نے قوم کی ترقی اور خوشحالی کے لیے بے پناہ خدمات سرانجام دی ہیں۔یہ اعزازات ہر سال 14 اگست کو اعلان کیے جاتے ہیں اور ان کا انعقاد 23 مارچ کو پاکستان ڈے پر ہوتا ہے۔ اس سال کے اعزازات بھی اسی روایت کے تحت دیے گئے ہیں۔یہ اعزازات قوم کے لیے ایک اعزاز ہیں اور ان سے نوازے گئے افراد کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ صدر مملکت نے اس موقع پر تمام شہریوں کو یوم آزادی کی مبارکباد دی اور قوم کی ترقی اور خوشحالی کے لیے پرعزم رہنے کا پیغام دیا۔
جاوید چوہدری ، حامد میر ، منصور علی خان ، منیب فاروق ، محمد مالک ، سلیم صافی کو بھی اعزازات دیے گئے pic.
— Zubair Ali Khan (@ZubairAlikhanUN) August 14, 2025
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ان اعزازات میں صدر مملکت نے ا یہ اعزازات اعزازات سے خدمات کو دیے گئے کے لیے
پڑھیں:
اسلام آباد پریس کلب میں پولیس گردی واقعہ: وزیر مملکت کی غیر مشروط معافی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: وزیر مملکت داخلہ طلال چوہدری نے اسلام آباد پولیس کی جانب سے نیشنل پریس کلب پر دھاوے اور صحافیوں پر تشدد کے واقعے پر غیر مشروط معافی مانگ لی ہے۔
میڈیا رپورٹس کےمطابق نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے طلال چوہدری نے کہا کہ جیسے ہی انہیں اس واقعے کا علم ہوا انہوں نے شدید مذمت کی اور فوری طور پر صحافیوں کے پاس پہنچے، وزیر داخلہ محسن نقوی نے انہیں ہدایت دی کہ وہ فوری طور پر پریس کلب جاکر صورتحال کی وضاحت کریں۔
انہوں نے کہا کہ افسوس ناک واقعے پر وہ تمام صحافی برادری سے معذرت خواہ ہیں، یہ واقعہ اچانک پیش آیا، جس میں کشمیر ایکشن کمیٹی کے چند مظاہرین نے پولیس اہلکاروں کے ساتھ بدسلوکی کی اور پولیس انہیں گرفتار کرنے کے لیے پیچھا کرتے ہوئے پریس کلب تک آگئی، اس دوران پولیس نے کلب میں داخل ہو کر توڑ پھوڑ کی اور صحافیوں کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا۔
طلال چوہدری نے کہا کہ وزیر داخلہ نے واقعے کی انٹرنل انکوائری کا حکم دے دیا ہے اور وہ صحافیوں سے غیر مشروط معافی مانگتے ہیں، وہ اس افسوس ناک واقعے کی ایک بار پھر مذمت کرتے ہیں اور اسلام آباد پولیس سمیت وزارت داخلہ کی جانب سے معذرت خواہ ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ آپ کا ابھی انٹرنل اجلاس ہونا ہے، امید ہے کہ آپ ہماری معذرت قبول کریں گے، صحافی برادری جو فیصلہ کرے گی ہم اسے من و عن تسلیم کریں گے، حکومت آزادی اظہار رائے کی علم بردار ہے اور صحافیوں کے کردار کی بدولت ہی عوام تک حقائق پہنچتے ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد پولیس نے نیشنل پریس کلب پر دھاوا بولتے ہوئے کیفے ٹیریا میں توڑ پھوڑ کی تھی اور کلب میں موجود صحافیوں کو مظاہرین سمجھ کر تشدد کا نشانہ بنایا تھا، جس پر صحافتی تنظیموں اور انسانی حقوق کمیشن نے سخت ردعمل ظاہر کیا تھا۔