یہ بیان کرتے ہوئے کہ فلسطینی ریاست کے قیام کی حمایت کرنا اسرائیل کیلئے خودکشی کے مترادف ہے، غاصب اسرائیلی رژیم کے یوکرینی نژاد وزیر خزانہ کا کہنا ہے کہ فلسطینی مغربی کنارے میں ہم جتنے بھی اقدامات اٹھاتے ہیں وہ نیتن یاہو اور ہمارے امریکی دوستوں کے ساتھ مکمل ہم آہنگی کیساتھ انجام پاتے ہیں! اسلام ٹائمز۔ غاصب صیہونی رژیم کے یوکرینی نژاد وزیر خزانہ بیزالل اسموٹریچ نے اعلان کیا کہ 20 سال کی تاخیر و عالمی دباؤ کے بعد، آج ہم اعلان کرتے ہیں کہ E1 صہیونی بستی معالیہ ادومیم (Ma'ale Adumim) کو توسیع دینے اور اسے بیت المقدس کے ساتھ منسلک کرنے کا منصوبہ شروع کر دیا جائے گا۔ انتہاء پسند صیہونی وزیر خزانہ نے کہا کہ ہم ہزاروں دونم زمین ضبط کریں گے اور 10 لاکھ یہودی آبادکاروں کو مغربی کنارے میں لانے کے لئے اربوں کی سرمایہ کاری کریں گے۔ یہ بیان کرتے ہوئے کہ فلسطینی ریاست کے قیام کی حمایت کرنا اسرائیل کیلئے خودکشی کے مترادف ہے، غاصب اسرائیلی وزیر خزانہ نے کہا کہ ہم فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے پر مبنی کسی بھی اقدام کا حقیقی طور پر جواب دیں گے.

. ہم فلسطینی ریاست کے قیام کی حمایت کرنے والوں کو اپنے اقدامات اور مغربی کنارے میں نئی صہیونی بستیاں تعمیر کر کے جواب دیں گے!

بزالل اسموٹریچ نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو پورے مغربی کنارے پر اسرائیلی خودمختاری کے اطلاق کا اعلان کر دے جبکہ ہم معالیہ ادومیم کی صہیونی بستی کو وسعت دینے کے لئے اپنی کوششوں کو دوگنا کرنے جا رہے ہیں.. ہم معالیہ ادومیم کے رقبے کو دوگنا کر کے اسے یروشلم (بیت المقدس) کے ساتھ جوڑ دیں گے۔ انتہاء پسند اسرائیلی وزیر خزانہ نے کہا کہ ہم مغربی کنارے پر اسرائیلی خودمختاری کے اطلاق کی تاریخ کا اعلان کرنے کے قریب ہیں، اور ہم یہ کام حقیقی دنیا میں کریں گے.. ہم مغربی کنارے میں جو کچھ کر رہے ہیں وہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ مکمل ہم آہنگی کے ساتھ انجام پا رہا ہے۔

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: فلسطینی ریاست نے کہا کہ اعلان کر کے ساتھ

پڑھیں:

غزہ: اسرائیلی حملے میں فلسطینی صحافیوں کی ہلاکت کی مذمت

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 12 اگست 2025ء) اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے اتوار کو غزہ شہر میں اسرائیلی فضائی حملے میں چھ فلسطینی صحافیوں کی ہلاکت کی مذمت کرتے ہوئے اس کی آزادانہ اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا۔

یہ ہلاکتیں غزہ کے الشفاء ہسپتال کے باہر ان صحافیوں کے خیمے پر اسرائیل کے حملے میں ہوئیں۔ سیکرٹری جنرل کا بیان ان کے ترجمان سٹیفن ڈوجیرک کی طرف سے جاری کیا گیا ہے۔

Tweet URL

ہلاک ہونے والے صحافیوں میں سے پانچ قطر سے تعلق رکھنے والے ٹی وی چینل الجزیرہ کے لیے کام کرتے تھے، جن میں 28 سالہ انس الشریف بھی شامل تھے جنہیں اسرائیل نے حماس کا آلہ کار قرار دیا ہے۔

(جاری ہے)

الجزیرہ نے اس الزام کی سختی سے تردید کی ہے۔ چینل نے کہا ہے کہ یہ واقعہ صحافیوں کا قتل اور صحافتی آزادی پر ایک سوچا سمجھا حملہ ہے۔

سوموار کو اپنی روزانہ کی پریس بریفنگ کا آغاز کرتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ غزہ میں الجزیرہ کے صحافی ایک بار پھر تنازعہ کا شکار ہو گئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ تازہ ترین ہلاکتیں ان سنگین خطرات کو اجاگر کرتی ہیں جن کا صحافیوں کو اس جاری تنازعے کی کوریج کے دوران آئے دن سامنا رہتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا سیکرٹری جنرل نےصحافیوں کی ہلاکتوں کی آزادانہ اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ ترجمان نے صحافیوں اور میڈیا کارکنوں کا احترام اور تحفظ کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور انہیں بلا خوف و خطر آزادانہ طور پر اپنا کام کرنے کی اجازت دینے پر زور دیا۔

اقوام متحدہ کے انسانی حقوق دفتر (او ایچ سی ایچ آر) نے واقعہ کو بین الاقوامی انسانی قانون کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا ہے۔

'او ایچ سی ایچ آر' نے کہا ہے کہ اسرائیل صحافیوں سمیت تمام شہریوں کا احترام کرے اور انہیں تحفظ دے۔ غزہ میں کام کرنے والے ذرائع ابلاغ کے تمام کارکنوں کو فوری، محفوظ اور بلارکاوٹ رسائی مہیا کی جائے۔

عالمی میڈیا کو رسائی دینے کا مطالبہ

'انروا' کے کمشنر جنرل فلپ لازارینی نے کہا ہے کہ اسرائیل کی فوج غزہ میں مظالم کی اطلاع دینے والی آوازوں کو خاموش کر رہی ہے۔

حالیہ حملے میں صحافیوں کی ہلاکت ہولناک واقع ہے۔ جنگ شروع ہونے کے بعد غزہ میں 200 سے زیادہ فلسطینی صحافی ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ ان ہلاکتوں کے ذمہ داروں کا کوئی محاسبہ نہیں ہوا۔

کمشنر جنرل نے کہا ہے کہ اسرائیل نے اس جنگ کے بارے میں آزادانہ اطلاعات کو روکنے کے لیے بین الاقوامی ذرائع ابلاغ سے تعلق رکھنے والے صحافیوں کی غزہ میں رسائی پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔

صحافیوں کو تحفظ ملنا چاہیے اور غیرملکی صحافیوں کو غزہ میں آنے کی اجازت ہونی چاہیے تاکہ وہ اپنے فلسطینی ساتھیوں کے بہادرانہ کام میں تعاون کر سکیں۔

ان کا کہنا ہے کہ غلط اطلاعات اور علاقے میں ہونے والے مظالم کے بارے میں شبہات کو روکنے کا یہی واحد طریقہ ہے۔

7 اکتوبر 2023 کے بعد غزہ میں کم از کم 242 فلسطینی صحافی ہلاک ہو چکے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • شمالی غزہ پر اسرائیلی بمباری، 90 سے زائد فلسطینی شہید 
  • جمہوریت، دفاع اور خودمختاری پر کبھی سمجھوتا نہیں کرینگے، بلاول بھٹو کا جشنِ آزادی پر پیغام
  • اسرائیل کی نئی چال، فلسطینی ریاست کے قیام کو ہمیشہ کیلئے دفن کرنے کا منصوبہ،مغربی کنارے میں غیر قانونی یہودی بستی کی منظوری
  • اسرائیل کی نئی چال؛ فلسطینی ریاست کے قیام کو ہمیشہ کیلیے دفن کرنے کا منصوبہ
  • اسموٹریچ منصوبے کا مقصد فلسطینی ریاست کے قیام کو روکنا ہے، حماس
  • اسرائیل فلسطینی ریاست کے قیام سے انکاری، نئے منصوبے کی منظوری دے دی
  • اسرائیلی فوج کا قنیطرہ کے دو قصبوں میں داخلہ، شام کی خودمختاری کی کھلی خلاف ورزی
  • غزہ: اسرائیلی حملے میں فلسطینی صحافیوں کی ہلاکت کی مذمت
  • غزہ ایک بار پھر خون میں نہا گیا، امداد کے متلاشی افراد سمیت 46 فلسطینی شہید