پاکستانی نژاد برطانوی طالبہ کا کارنامہ، 6 عالمی تعلیمی ریکارڈز اپنے نام کرلیے
اشاعت کی تاریخ: 15th, August 2025 GMT
لندن کی 18 سالہ ماہ نور چیمہ، جو پاکستانی نژاد برطانوی ہیں، نے تعلیمی تاریخ رقم کر دی۔
انہوں نے 24 اے لیول مضامین میں شاندار کامیابی حاصل کر کے چار نئے عالمی ریکارڈ توڑ دیے۔
یہ بھی پڑھیں:پاکستانی نژاد محمد عباس پہلی مرتبہ کیوی سینٹرل کنٹریکٹ حاصل کرنے میں کامیاب، کین ولیمسن نظر انداز
اس سے قبل اپنے جی سی ایس ای کے نتائج کے ساتھ وہ مجموعی طور پر 6 عالمی تعلیمی ریکارڈ اپنے نام کر چکی ہیں، جو کسی بھی اسکول کے طالب علم کے لیے دنیا کا سب سے بڑا اعزاز ہے۔
ماہ نور کو طب (میڈیسن) کی تعلیم کے لیے آکسفورڈ یونیورسٹی میں داخلہ بھی مل گیا ہے، جسے وہ اپنی بچپن کی خواہش کی تکمیل قرار دیتی ہیں۔
ماہ نور کے مطابق یہ سب کچھ ان کے والدین کی قربانیوں کی بدولت ممکن ہوا۔ وہ 2006 میں والدین کے ساتھ لاہور سے برطانیہ منتقل ہوئیں اور مختلف اسکولوں میں تعلیم کے بعد آخری سال ہوم اسکولنگ کی۔
وہ موسیقی میں ڈپلومہ، اداکاری اور پبلک اسپیکنگ میں گولڈ میڈلز، اور دنیا کی اعلیٰ آئی کیو سوسائٹی ’مینسا‘ کی رکنیت بھی رکھتی ہیں۔
ان کی کامیابیوں کو پاکستان کے سابق وزرائے اعظم نواز شریف اور شہباز شریف نے بھی سراہا، اور انہیں ’قوم کی بیٹی‘ قرار دیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آکسفورڈ پاکستانی نژاد شہبازشریف ماہ نور ماہ نور چیمہ نوازشریف.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ا کسفورڈ پاکستانی نژاد شہبازشریف ماہ نور ماہ نور چیمہ نوازشریف پاکستانی نژاد ماہ نور
پڑھیں:
وزیر اعظم شہباز شریف وطن واپسی کے لیے لوٹن ائیر پورٹ پہنچ گئے
سٹی 42: وزیراعظم شہباز شریف وطن واپسی کیلئے اپنی رہائش گاہ سے لوٹن ایئر پورٹ پہنچ گئے
وزیراعظم شہباز شریف کو ائیرپورٹ پر الوداع کہنے کیلئے ہائی کمشنر ڈاکٹر محمد فیصل، مسلم لیگ ن کے صدر احسن ڈار و دیگر عہدےدار موجود تھے ۔
شہباز شریف امریکا میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کے بعد ہفتہ کو لندن پہنچے تھےوزیر اعظم لندن میں قیام کے دوران مختلف پاکستانی وفود سے ملاقاتیں کیں اور پاکستان میں منعقد اہم میٹنگز میں آن لائن شرکت کی۔
پنجاب پولیس کے دو افسروں کے تبادلے
وزیر اعظم شہباز شریف نے اتوار کو پاکستان ہائی کمیشن میں سرکردہ پاکستانی شخصیات کے علاوہ صحافیوں سے بھی ملاقات کی تھی۔