امریکی ناظم الامور کا پاکستان میں سیلاب سے جانی نقصان اور تباہی پر اظہار افسوس
اشاعت کی تاریخ: 16th, August 2025 GMT
سماجی رابطے کی سائٹ " ایکس " پر اپنے پیغام میں امریکی ناظم الامور نے کہا کہ سیلاب کے باعث ہونے والے المناک جانی نقصان اور تباہی پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتی ہوں۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی ناظم الامور نیٹلی بیکر نے پاکستان میں سیلاب سے نقصانات پر اظہار افسوس کیا ہے۔ سماجی رابطے کی سائٹ " ایکس " پر اپنے پیغام میں امریکی ناظم الامور نیٹلی بیکر نے کہا کہ سیلاب کے باعث ہونے والے المناک جانی نقصان اور تباہی پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتی ہوں۔ نیٹلی بیکر نے کہا کہ تمام خاندانوں سے دلی تعزیت کرتی ہوں جنہوں نے اس المناک سانحے میں اپنے پیاروں کو کھو دیا۔ امریکی ناظم الامور نے کہا ہے کہ میری ٹیم اور میں اس مشکل گھڑی میں پاکستانی عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: امریکی ناظم الامور نے کہا
پڑھیں:
کراچی کو جان بوجھ کر تباہی کے راستے پر دھکیلا جا رہا ہے، ایڈووکیٹ حسنین علی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک )کراچی آج جس بدترین حالت میں کھڑا ہے، یہ کسی قدرتی آفت کا نتیجہ نہیں بلکہ مسلسل حکومتی غفلت، لوٹ مار اور ناقص گورننس کا واضح ثبوت ہے۔ پاکستان تحریک انصاف و انصاف لائرز فورم کراچی کے رہنما اور معروف قانون دان ایڈووکیٹ حسنین علی چوہان نے کہا کہ صوبائی اور شہری حکومت نے جان بوجھ کر اس شہر کو بنیادی سہولیات سے محروم رکھا ہے۔ پانی کا بحران حل کرنے کے بجائے ٹینکر مافیا کو مضبوط کیا گیا، جبکہ K-IV جیسے اہم منصوبے سیاسی مصلحتوں کی نذر کر دیے گئے۔انہوں نے کہا کہ نکاسیِ آب کا نظام تباہ ہو چکا ہے، ٹرانسپورٹ کا ڈھانچہ بکھر چکا ہے، اور بی آر ٹی منصوبے کی تاخیر نے کراچی کی مرکزی شاہراہ کو کھنڈر بنا دیا ہے۔ کچرا اٹھانے کا نظام صرف کاغذوں تک محدود ہے۔ شہر میں تین ادارے کچرا اٹھانے کے دعوے کرتے ہیں، مگر گلیاں آج بھی گندگی کا ڈھیر بنی ہوئی ہیں۔ کراچی میں یومیہ تقریبا 14 ہزار ٹن کچرا پیدا ہوتا ہے، مگر اس کا نصف بھی ٹھکانے نہیں لگایا جاتا اور وہ نالوں اور سڑکوں میں پھینک دیا جاتا ہے، جس سے صورتحال مزید سنگین ہو چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ سب سندھ حکومت اور شہری حکومت کی کرپشن اور نااہلی کی بدترین مثالیں ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ کراچی کی سڑکوں پر پڑا ہزاروں ٹن کچرا اگر بجلی گھروں میں استعمال کیا جائے تو شہریوں کو سستی بجلی فراہم کی جا سکتی ہے اور شہر میں بجلی بحران پر قابو پایا جا سکتا ہے۔ دنیا کے ترقی یافتہ ممالک کچرے سے بجلی بناتے ہیں، مگر بدقسمتی سے ہمارے ملک میں کچرے کا درست استعمال نہیں ہو رہا۔ایڈووکیٹ حسنین علی چوہان نے کہا کہ اسٹریٹ کرائم نے شہریوں کی زندگی اجیرن کر دی ہے۔ رواں برس دورانِ ڈکیتی 70 سے زائد بے گناہ شہری جان کی بازی ہار چکے ہیں جبکہ 650 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کے لوگ خوف کے سائے میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں جبکہ حکومت پولیس کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کر رہی ہے ۔