کراچی(نیوز ڈیسک)ماہر ماحولیات ڈاکٹر زینب نعیم نے کہا ہے کہ ملک میں غیر معمولی بارشوں کی پیشگوئی پہلے سے موجود تھی مگر بدقسمتی سے ہم سائنس کو کبھی سنجیدہ نہیں لیتے۔

خیبرپختونخوا میں کلاؤڈ برسٹ کے بعد تباہی کے مناظر پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ درجہ حرارت مسلسل بڑھ رہا ہے اور موسمیاتی تبدیلی ایک حقیقت ہے جسے نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔

ڈاکٹر زینب نے کہا کہ ہمارے ہاں بار بار وارننگ دی جاتی ہے لیکن بروقت اقدامات نہ ہونے کے باعث صورتحال المیہ اختیار کر لیتی ہے۔ ہم یا تو خشک سالی کا شکار ہوتے ہیں یا پھر شدید سیلاب کا، اور افسوس کی بات یہ ہے کہ دونوں انتہاؤں سے نمٹنے کے لیے کوئی جامع منصوبہ بندی موجود نہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ پانی کے ذخائر تیزی سے ختم ہو رہے ہیں اور اگر ماحولیاتی تبدیلیوں کے اثرات کو سنجیدگی سے نہ لیا گیا تو مستقبل میں نقصانات مزید بڑھ سکتے ہیں۔ اس لیے اب وقت آ گیا ہے کہ سائنسی تحقیق کو اہمیت دی جائے اور ماحولیاتی چیلنجز کے لیے طویل المدتی منصوبہ بندی کی جائے۔

Post Views: 7.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

مریم نواز کو چیلنج کرتی ہوں، سندھ اور پنجاب میں صحت کا نظام کا موازنہ کر لیتے ہیں: شرمیلا فاروقی

---فائل فوٹو 

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی رہنما شرمیلا فاروقی نے کہا ہے کہ سندھ اور پنجاب کی کارکردگی کا بیٹھ کر موازنہ کر لیتے ہیں، مریم نواز کو چیلنج کرتی ہوں، موازنہ کر لیتے ہیں سندھ میں صحت کا نظام کیا ہے اور پنجاب میں کیا ہے۔

’جیوپاکستان‘ میں گفتگو کے دوران شرمیلا فاروقی نے کہا کہ سندھ سیلاب زدگان کے لیے کیا کر رہا ہے، پنجاب کیا کر رہا ہے، افتتاح کرنے سے اور سلائی کی مشینیں دینے سے مسائل حل نہیں ہوتے۔

شرمیلا فاروقی کا کہنا ہے کہ جب ایک صوبے کاچیف ایگزیکٹو یہ کہے گا کہ میرا پیسہ، میرا پانی، انگلی توڑ دیں گے، یہ بدقسمتی ہے۔ پیپلز پارٹی، مسلم لیگ ن کی اہم اتحادی ہے اس کا ادراک ن لیگ کو ہونا چاہیے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم سیلاب زدگان کو ریلیف دینے پر بات کر رہے ہیں ذاتیات پر نہیں، بلاول بھٹو نے دورۂ جنوبی پنجاب کے دوران کہا مریم بی بی اچھا کام کر رہی ہیں، انہوں نے لوگوں کی حالت دیکھی تو کہا کہ بی آئی ایس پی سے لوگوں کو رقم دے دیں۔

شرمیلا فاروقی کا کہنا تھا کہ یہ مطالبہ بلاول بھٹو نے وفاق سے کیا کیوں کہ یہ وفاق کا پراجیکٹ ہے، ہم نے تو پنجاب کی بات نہیں کی، ہم تو پنجاب والوں کی مدد کرنا چاہتے ہیں، سندھ میں 2022ء میں سیلاب آیا، ہم نے بی آئی ایس پی کے زریعے کیش ٹرانسفر کیا۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب میں لوگوں کی فوری مدد کا بی آئی ایس پی کے بجائے اور کوئی ذریعہ نہیں، پیپلز پارٹی کے سوا اور کوئی حکومت ایسا پراجیکٹ بنا ہی نہیں سکی، آپ کو بی بی شہید کا نام پسند نہیں تو ان لوگوں کا کیا قصور جو سڑکوں پر ہیں،  بی آئی ایس پی کے زریعے پیسے لوگوں کی جیب میں جارہے ہیں، پیپلز پارٹی کی جیب میں نہیں۔

اِن کا کہنا تھا کہ آپ ہماری بے عزتی کریں گے تو کیا ہم حکومت بینچز پر بیٹھ کر سنتے رہیں گے، نہ یہ آپ کا پانی ہے نہ میرا، یہ پاکستان کے عوام کا ہے، پانی تقسیم کرنے کا طریقہ کار ملک میں موجود ہے، یہ نہیں ہوسکتا کہ آپ نہریں نکالیں باقی دوصوبے سوکھ جائیں۔

شرمیلا فاروقی نے یہ بھی کہا کہ کل پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ کی بیٹھک ہوئی کچھ چیزوں پر بات ہوئی ہے، اس وقت سیاست نہ کریں لوگوں کی مدد کریں یہ ہمارا مؤقف ہے۔

متعلقہ مضامین

  • سمندری طوفان ’شَکتی‘ مزید شدت اختیار کر گیا، کراچی سے 390 کلو میٹر دور موجود
  • ملک کے مختلف حصوں میں بارشوں کی پیشگوئی، الرٹ جاری
  • پنجاب میں موسلادھار بارشوں اور بھارت سے مزید پانی چھوڑے جانے کا امکان
  • پنجاب میں مزید بارشوں کا امکان‘ بھارت سے دریاؤں میں دوبارہ سیلابی پانی چھوڑے جانے کا خدشہ
  • ملک میں مزید بارشوں اور بھارت کی جانب سے دریاؤں میں پانی چھوڑے جانے کا امکان
  • ’جوانی اب نہیں جانی‘، اماراتی خاتون نے سدا جوان رہنے کا راز بتا دیا
  • مریم نواز کو چیلنج کرتی ہوں، سندھ اور پنجاب میں صحت کا نظام کا موازنہ کر لیتے ہیں،شرمیلا فاروقی
  • مریم نواز کو چیلنج کرتی ہوں، سندھ اور پنجاب میں صحت کا نظام کا موازنہ کر لیتے ہیں: شرمیلا فاروقی
  • مغربی ہواؤں کا سلسلہ ملک میں داخل، پنجاب میں آج سے بارشوں کی پیشگوئی
  • خیبرپختونخوا اور پنجاب میں طوفانی بارشوں کی پیشگوئی، الرٹ جاری