---فائل فوٹو 

پاکستان میں آسٹریلیا کے ہائی کمشنر نیل ہاکنز نے صوبہ خیبر پختونخوا میں سیلاب اور اس کی تباہ کاریوں کے نتیجے میں انسانی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔

 نیل ہاکنز نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ پاکستان میں تباہ کُن سیلاب سے قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرا دکھ ہے، خیبر پختونخوا، گلگت بلتستان اور دیگر علاقوں میں اچانک سیلاب نے تباہی مچائی ہے۔

نیل ہاکنز کا کہنا تھا کہ ریسکیو مشن کے دوران ہیلی کاپٹر حادثے میں بہادر اہلکار شہید ہوئے، مشکل وقت میں آسٹریلیا اپنے پاکستانی دوستوں کے ساتھ کھڑا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہماری دعائیں اور ہمدردیاں تمام متاثرین کے ساتھ ہیں۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: نیل ہاکنز

پڑھیں:

الطاف وانی کا مقبوضہ کشمیر میں مقامی آبادی پر بڑھتی ہوئی نگرانی کے اقدامات پر اظہار تشویش

ذرائع کے مطابق الطاف وانی نے خصوصی رپورٹر برائے حقِ پرائیویسی انیہ برائن نوگرریز کے نام خط میں کہا ہے کہ زیرحراست کشمیریوں کی جی پی ایس آلات کے ذریعے نگرانی، ڈیجیٹل مانیٹرنگ اور ذاتی بائیومیٹرک کا ڈیٹا جمع کرنا مداخلت کا ایک ہتھیار بن گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنز کے چیئرمین الطاف حسین وانی نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کی توجہ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں مقامی آبادی کے خلاف بڑھتی ہوئی نگرانی کی مہم کی جانب مبذول کرائی ہے۔ ذرائع کے مطابق الطاف وانی نے خصوصی رپورٹر برائے حقِ پرائیویسی انیہ برائن نوگرریز کے نام خط میں کہا ہے کہ زیرحراست کشمیریوں کی جی پی ایس آلات کے ذریعے نگرانی، ڈیجیٹل مانیٹرنگ اور ذاتی بائیومیٹرک کا ڈیٹا جمع کرنا مداخلت کا ایک ہتھیار بن گیا ہے، جن کے ذریعے بنیادی آزادیوں کو ختم اور اپنی بے گناہی کو ثابت کرنا انتہائی مشکل بنا دیا گیا ہے۔ انہوں نے پونچھ کے رہائشی مختار احمد کے کیس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ 15نومبر کو پرنسپل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشنز جج اودھمپور کی طرف سے اس کی ضمانت کی منظوری کے بعد مختار کی جی پی ایس کے ذریعے اسکی نقل و حرکت کی مسلسل نگرانی، موبائل فون کی ریکارڈنگ اور ذاتی بائیومیٹرک کا ڈیٹا جمع کرنے کا بھی حکم جاری کیا گیا ہے۔

الطاف وانی نے کہا کہ یہ اقدامات مجموعی طور پر پرائیویسی کے مکمل خاتمے کا سبب بنتے ہیں، جو بین الاقوامی قانون کے تحت بنیادی انسانی حق کی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نگرانی کے ان آلات کا غلط استعمال قانونی آزادی کو مستقل ریاستی کنٹرول میں بدل دیتا ہے اور بنیادی آزادیوں کو مزید نقصان پہنچانے کا سبب بنتا ہے۔ انہوں نے ان اقدامات کے فوری خاتمے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری نظربندوں کی الیکٹرانک نگرانی بنیادی انسانی حقوق کی بھی سنگین خلاف ورزی ہے۔رائیویسی کے حق کو بین الاقوامی انسانی حقوق کے قانون کی بنیاد قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بنیادی آزادیوں اور انسانی حقوق کی بحالی بین الاقوامی قانون کے مطابق ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ انٹرنیشنل کوویننٹ آن سول اینڈ پولیٹیکل رائٹس کے آرٹیکل 17 کے تحت کسی بھی شخص کی ذاتی پرائیویسی، خاندان، گھر یا مراسلات میں غیر قانونی یا جبری مداخلت نہیں کی جانی چاہیے۔ انہوں نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل سے مطالبہ کیا کہ مقبوضہ کشمیر میں ڈیجیٹل نگرانی کے اقدامات پر آزادانہ تحقیقات کرائے اور ایسے اصلاحی اقدامات تجویز کیے جائیں جو ضروری، متناسب اور انسانی وقار کے مطابق ہوں۔

متعلقہ مضامین

  • الطاف وانی کا مقبوضہ کشمیر میں مقامی آبادی پر بڑھتی ہوئی نگرانی کے اقدامات پر اظہار تشویش
  • نیلسن منڈیلا امن سیمینار کے مقررین کی طرف سے کشمیری عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی
  • غفلت کے باعث 30 انسانی جانوں کا ضیاع، بجلی تقیسم کار کمپنیوں پر کروڑوں روپے جرمانہ
  • آسٹریلیا نے افغان طالبان حکومت پر نئی پابندیوں کی تجاویز پیش کر دیں
  • آسٹریلیا کی سنگین جرائم کے احتساب کیلئے طالبان کیخلاف نئی پابندیوں کی تجاویز
  • وفاقی حکومت نے حالیہ تباہ کن سیلاب سے ہونے والے مالی نقصانات کی جامع رپورٹ جاری کر دی
  • وفاقی حکومت نے تباہ کن سیلاب سے مالی نقصانات کی تفصیلات جاری کردیں
  • وفاقی وزیر اطلاعات کا سینئر صحافی حاجی محمد نواز رضا ، طارق محمود سمیر کے کزن کے جواں سال بیٹے کی موت پر اظہار افسوس
  • کینیڈا میں ریفرنڈم سے قبل خالصتان کار ریلی، بھارتی ہائی کمشنر کی رہائشگاہ کے باہر احتجاج
  • خیبر پختونخوا حکومت دہشت گردی کے خلاف لڑنے کے بجائے بہانے بنا رہی ہے، احسن اقبال