Islam Times:
2025-10-04@16:59:55 GMT

اتحادِ امت: فتنوں کے مقابلے کا واحد راستہ

اشاعت کی تاریخ: 16th, August 2025 GMT

اتحادِ امت: فتنوں کے مقابلے کا واحد راستہ

اسلام ٹائمز: آج ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم ذاتی، مسلکی اور گروہی مفادات کو پسِ پشت ڈال کر امت کے اجتماعی مفاد کو مقدم رکھیں۔ قرآن و سنت کو بنیاد بنا کر باہمی احترام اور برداشت کو فروغ دیں۔ مسجد، مدرسہ، منبر اور میڈیا کو اتحاد کا ذریعہ بنائیں۔ نوجوانوں کو فرقہ واریت سے دور رکھ کر اسلامی اخوت، علم و تحقیق اور فکری آزادی کی تعلیم دیں۔ علمائے کرام اپنے خطابات اور تحریروں میں اتحاد و اتفاق کا پیغام عام کریں۔ تحریر: اسرار احمد

تمام تعریفیں اس پاک پروردگار کے لیے ہیں جو زمین و آسمان کا مالک، کل کائنات کا خالق اور انبیائے کرام علیہم السلام کو انسانیت کی رہنمائی کے لیے مبعوث فرمانے والا ہے۔ وہی رب جو خیر و شر کی پہچان عطا کرتا، صراطِ مستقیم دکھاتا اور آزمائشوں کے اندھیروں میں نورِ ہدایت بخشتا ہے۔ آج امت مسلمہ ایک نازک اور پُرآزمائش دور سے گزر رہی ہے۔ طاغوتی، شیطانی اور دجالی فتنوں نے ہر سمت سے گھیراؤ کر رکھا ہے۔ دشمنانِ اسلام مختلف چہروں، نعروں اور نظریات کے ذریعے مسلمانوں کے درمیان تفرقہ اور انتشار پھیلانے میں مصروف ہیں۔ تاہم، ان سازشوں اور فتنوں کے باوجود اہلِ حق آج بھی حق کی صدا بلند کر رہے ہیں اور امت کے اتحاد اور بیداری کے لیے کوشاں ہیں۔

موجودہ دور میں وہ علمائے کرام، اسکالرز، محققین اور مفکرین جو حالات کا ادراک رکھتے ہیں، شیطانی طاقتوں، استعماری ایجنڈوں اور مغربی سازشوں کے خلاف ڈٹ کر کھڑے ہیں۔ وہ جانتے ہیں کہ آج کے فتنوں کا مقابلہ صرف اسی وقت ممکن ہے جب امتِ مسلمہ اتحاد، اخوت اور بھائی چارے کو اپنا اصل سرمایہ بنائے۔ امت کو درپیش تمام مسائل کا حل ایک ہی بنیادی اصول میں پنہاں ہے، اور وہ ہے "اتحاد"۔ یہی وہ طاقت ہے جو تعصب، تکفیر اور تفرقہ جیسے زہریلے رجحانات کا علاج ہے۔ اسی کے ذریعے فکری و تہذیبی فتنوں کا مقابلہ کیا جا سکتا ہے۔

اگر ہم تاریخ پر نظر ڈالیں تو واضح ہوتا ہے کہ جب امت نے اتحاد کا مظاہرہ کیا تو بڑی سے بڑی طاقتیں بھی ان کے سامنے جھک گئیں۔ خلافتِ راشدہ، صلاح الدین ایوبی کی قیادت اور دیگر کئی مثالیں اس حقیقت کا ثبوت ہیں۔ پاکستان جیسے ملک میں، جہاں مختلف فقہی مسالک اور مذہبی طبقات پائے جاتے ہیں، ایک وقت تھا جب اختلافات کے باوجود باہمی احترام، محبت اور حسنِ سلوک غالب تھا۔ سنی، شیعہ، دیوبندی، بریلوی، اہلِ حدیث سب ایک دوسرے کے جذبات کا لحاظ رکھتے تھے۔ مذہبی تہواروں پر باہمی رواداری کا ماحول دکھائی دیتا تھا۔

بدقسمتی سے وقت کے ساتھ کچھ خودغرض عناصر نے اس پرامن فضا کوخراب کر دیا۔ ایک مخصوص طبقے نے فرقہ واریت، تکفیر اور الزامات کا ایسا سلسلہ شروع کیا جس نے امت کے شیرازے کو بکھیر دیا۔ مذہبی تقریبات اور خطبات کو اشتعال انگیزی کا ذریعہ بنا دیا گیا۔ یہ سب کچھ محض اتفاق نہیں بلکہ عالمی استعماری قوتوں کی سوچی سمجھی سازش تھی، جو جانتی ہیں کہ اگر مسلمان متحد ہو گئے تو دنیا میں اسلام غالب آ جائے گا۔ اسی لیے زبان، نسل، مسلک، جغرافیہ اور سیاست کی بنیاد پر ہمیں تقسیم کیا جا رہا ہے۔

حالیہ ایران-اسرائیل جنگ اس حقیقت کو مزید نمایاں کرتی ہے کہ جب مسلمان قیادت ایمانی بصیرت اور جرأت کے ساتھ دشمن کے سامنے ڈٹ جائے، تو بڑی سے بڑی عسکری طاقتیں بھی شکست کھا جاتی ہیں۔ ایران کی قیادت نے فرنٹ لائن پر رہتے ہوئے قربانیاں دیں، شہادتیں پیش کیں اور دشمن کے عزائم ناکام بنا دیے۔ اللہ تعالیٰ نے ان کی مدد فرمائی، کیونکہ:

وَلَيَنصُرَنَّ اللَّهُ مَنْ يَنصُرُهُ ۚ إِنَّ اللَّهَ لَقَوِيٌّ عَزِيزٌ
اللہ ضرور اُس کی مدد کرتا ہے جو اللہ کی مدد کرتا ہے۔ یقیناً اللہ زبردست اور غالب ہے۔ (الحج: 40)

آج ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم ذاتی، مسلکی اور گروہی مفادات کو پسِ پشت ڈال کر امت کے اجتماعی مفاد کو مقدم رکھیں۔ قرآن و سنت کو بنیاد بنا کر باہمی احترام اور برداشت کو فروغ دیں۔ مسجد، مدرسہ، منبر اور میڈیا کو اتحاد کا ذریعہ بنائیں۔ نوجوانوں کو فرقہ واریت سے دور رکھ کر اسلامی اخوت، علم و تحقیق اور فکری آزادی کی تعلیم دیں۔ علمائے کرام اپنے خطابات اور تحریروں میں اتحاد و اتفاق کا پیغام عام کریں۔

یاد رکھیے! امتِ مسلمہ کا اتحاد ہی اس کے عروج کی ضمانت ہے۔ اگر ہم نے آج بھی ہوش نہ کیا تو دشمن ہمارے عقائد، تہذیب اور خودمختاری کو مٹا دے گا۔ آخر میں بس یہی کہا جا سکتا ہے کہ ہمیں فروعی اختلافات کو نظر انداز کرکے ایک ایسے مشترکہ پلیٹ فارم پر اکٹھا ہونا ہوگا جہاں امت کی بھلائی، اسلام کی سربلندی اور انسانیت کی فلاح مقصد ہو۔ یہی وقت ہے کہ ہم اتحاد کو اپنا ہتھیار بنائیں، اللہ کے حکم پر عمل کریں، اور یاد رکھیں:

مسلمانوں کا اتحاد، عالمِ کفر کی موت ہے

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ہے کہ ہم امت کے

پڑھیں:

ٹرمپ امن معاہدے میں اسرائیل کا راستہ نہیں روکا گیا(مولانا فضل الرحمان)

حکومت کی پالیسی سے متفق نہیں،ٹرمپ کی باتوں میں تضاد ہے،معاہدے میں اسرائیل کا ہاتھ کھلا چھوڑا گیا ہے
پاک سعودی دفاعی معاہدے کا دل و جان سے خیر مقدم، دیگر اسلامی ممالک بھی اس کا حصہ بن سکتے ہیں، گفتگو

جمعیت علما اسلام کے امیر مولانا فضل الرحمان نے پارلیمنٹ ہاوس اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاک سعودی دفاعی معاہدے کا ہم دل و جان سے خیر مقدم کرتے ہیں۔ ہماری آرزو تھی کہ پاکستان اور سعودی عرب اسلامی دنیا کی قیادت کریں۔ دونوں ممالک نے خطے اور اسلامی دنیا کی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ معاہدہ کیا ہے، ہم سعودی حکومت کو اس پر مبارکباد پیش کرتے ہیں۔ اب اس کی ابتدا ہوگئی ہے، دیگر اسلامی ممالک بھی اس کا حصہ بن سکتے ہیں۔انہوں نے ٹرمپ امن معاہدہ کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان کی پالیسی سے ہم متفق نہیں ہیں۔ ٹرمپ کی اپنی باتوں میں تضاد ہے، ان پر اعتبار نہیں کیا جاسکتا، لہذا یہ معاہدہ کسی طور قابلِ قبول نہیں۔جو نکات پہلے پیش کیے گئے اور جو بعد میں سامنے لائے گئے ان میں واضح فرق ہے۔اسلامی دنیا کے جن ممالک نے ٹرمپ سے ملاقات کی، انہوں نے بھی معاہدے پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔انہوں نے کہاکہ اس معاہدے میں گریٹر اسرائیل کا راستہ نہیں روکا گیا بلکہ اسرائیل کا ہاتھ کھلا چھوڑا گیا ہے اور فلسطین کو محکوم بنانے کی کوشش کی گئی ہے۔ اس طرح کے معاہدے ناقابلِ عمل ہیں۔مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا کہ جب تک اسرائیل گریٹر اسرائیل کی بات کرے گا، ہم مکمل فلسطین کی بات کریں گے۔سینیٹر مشتاق مظلوم فلسطینیوں کی مدد کے لیے پاکستان کی نمائندگی کر رہے ہیں۔ ہماری دعائیں ان کے ساتھ ہیں، اللہ انہیں اپنی حفظ و امان میں رکھے۔

متعلقہ مضامین

  • بی این پی نے بلوچستان اسمبلی میں اپنے واحد ایم پی اے کی رکنیت معطل کر دی
  • ٹرمپ امن معاہدے میں اسرائیل کا راستہ نہیں روکا گیا(مولانا فضل الرحمان)
  • بدترین اسرائیلی جارحیت کے باوجود غزہ کی جانب بڑھنے والی واحد کشتی کی کہانی
  • کراچی، اورنگی ٹاؤن میں پولیس مقابلہ، دو ڈاکو زخمی، تین گرفتار، اسلحہ و سامان برآمد
  • پیٹرولیم مصنوعات کی فروخت میں 6 فیصد اضافہ ریکارڈ
  • روسی صدر نے فوجی میدان میں مقابلے کا چیلنج دیدیا
  • ’میں عمیر جسوال کی واحد بیوی ہوں، کسی سے موازنہ نہ کریں‘، گلوکار کی اہلیہ کا ناقدین کو واضح پیغام
  • کوٹ ادو: لڑکی سے زیادتی کرنے والا ملزم پولیس مقابلے میں ہلاک
  • صہیونیت دنیا بھر کیلئے واحد حقیقی خطرہ ہے، وینزویلا
  • کرنسی مارکیٹ میں روپے کے مقابلے میں ڈالر کی بے قدر میں اضافہ