دوران پروازفیملی کے لیے کاک پٹ کا دروازہ کھلا چھوڑنے والے پائلٹ کے ساتھ کیاہوا؟
اشاعت کی تاریخ: 17th, August 2025 GMT
برٹش ایئرویز کے ایک پائلٹ نے لندن ہیٹھرو سے نیویارک جانے والی پرواز کے دوران اپنے اہل خانہ کو دکھانے کے لیے کاک پٹ کا دروازہ کھلا چھوڑ دیا، جس کے بعد انہیں معطل کر دیا گیا۔
برطانوی اخبار دی ٹیلی گراف کے مطابق پائلٹ کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی، تاہم ان پر انسدادِ دہشت گردی قوانین کی خلاف ورزی اور مسافروں و عملے کی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے کا الزام لگایا گیا۔
ذرائع کے مطابق دروازہ کافی دیر تک کھلا رہا جس پر مسافروں اور عملے میں بے چینی پھیل گئی۔ واقعہ امریکی حکام کو رپورٹ کیا گیا اور برٹش ایئرویز انتظامیہ نے پائلٹ کو فوری طور پر معطل کر دیا۔
اس واقعے کے باعث 8 اگست کو نیویارک سے واپسی کی پرواز بھی منسوخ کر دی گئی، البتہ مسافروں کو متبادل پروازوں پر روانہ کیا گیا۔ سول ایوی ایشن اتھارٹی نے تحقیقات کے بعد بتایا کہ کوئی سیکیورٹی خطرہ لاحق نہیں تھا۔
بعد ازاں پائلٹ کو دوبارہ بحال کر دیا گیا۔ برٹش ایئرویز کے ترجمان نے کہا کہ “سلامتی اور سیکیورٹی ہماری اولین ترجیح ہے، اس نوعیت کے تمام الزامات کی مکمل تحقیقات کی جاتی ہیں۔”
ماہرین کے مطابق یہ واقعہ اس بات کی یاد دہانی ہے کہ 11 ستمبر 2001 کے حملوں کے بعد بنائے گئے سخت قوانین کے تحت کاک پٹ کا دروازہ ہر وقت بند اور مقفل رکھنا لازمی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
پڑھیں:
ناظم آباد اور جوہر سے ملنے والے دھڑوں کی شناخت ہو گئی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر) شہر قائد میں 2 روز قبل مختلف علاقوں سے ملنے والے انسانی دھڑوں کی شناخت کرلی گئی ہے۔ پولیس کے مطابق دونوں واقعات الگ الگ قتل کے مقدمات سے جڑے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق نارتھ ناظم آباد بلاک ایل سے ملنے والے دھڑ کا سر لنڈی کوتل کے علاقے میں گجر نالے سے برآمد ہوا۔ مقتول کی شناخت 35 سالہ محمد یوسف کے نام سے ہوئی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ محمد یوسف کے قتل کا مقدمہ تیموریہ تھانے میں درج ہے۔ مقتول یوسف نارتھ ناظم آباد میں 4 دیگر افراد کے ساتھ رہائش پذیر تھا اور مقامی تندور پر مزدوری کرتا تھا۔ مقدمے کے متن کے مطابق ملزمان قتل کے بعد لاش کا سر ساتھ لے گئے، لاش کو ضابطے کی کارروائی کیلیے عباسی شہید اسپتال منتقل کیا گیا۔ دوسری جانب گلستان جوہر بلاک 4 مغل ہزارہ گوٹھ میں مکان سے ملنے والے انسانی دھڑ کی شناخت 32 سالہ امداد حسین کے نام سے ہوئی،، جو ٹرک ڈرائیور اور 2 بچوں کا باپ تھا۔