آئی جی جیل خانہ جات نے 4 کیٹگریز پر پابندی کے لیے عملدرآمد کا حکم دے دیا۔ ڈکیتی، دہشت گردی و دیگر مقدمات میں ملوث قیدیوں کی ملاقات نہیں ہو گی۔ جیل حکام کے مطابق سزائے موت کے قیدیوں کی ایڈمن بلاک میں پہلے سے ہی ملاقات بند ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پنجاب بھر کی جیلوں میں خطرناک قیدیوں کی وی وی آئی پی ملاقاتوں پر پابندی عائد کر دی گئی۔ آئی جی جیل خانہ جات نے 4 کیٹگریز پر پابندی کے لیے عملدرآمد کا حکم دے دیا۔ ڈکیتی، دہشت گردی و دیگر مقدمات میں ملوث قیدیوں کی ملاقات نہیں ہو گی۔ جیل حکام کے مطابق سزائے موت کے قیدیوں کی ایڈمن بلاک میں پہلے سے ہی ملاقات بند ہے۔ جبکہ چاروں کیٹگریز کے قیدیوں کی ملاقات روٹین میں کروائی جائے گی۔ مراسلے کے مطابق تمام کیٹگریز کے قیدیوں کی ملاقات ہفتہ میں 2 دفعہ یقینی بنائی جائے۔ اور قیدیوں کے لیے لائے گئے کھانے و سامان کے لیے 3 سلپس کاٹی جائیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: قیدیوں کی ملاقات کے قیدیوں کی پر پابندی کے لیے

پڑھیں:

پنجاب سے خیبرپختونخوا کو آٹے پر پابندی غیر آئینی اقدام ہے ،میاں افتخارحسین

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لوئردیر (آئی این پی )اے این پی کے صوبائی صدر میاں افتخار حسین نے کہا ہے کہ پنجاب سے خیبر پختو نخوا کو آٹے پر پابندی غیر ائین اقدام ہے،اگر پنجاب سے کے پی کو آٹا فراہمی اسمگلنگ ہے تو پھر کے پی سے پنجاب کو بجلی اور پانی کی سپلائی بھی اسمگلنگ ہے اس پر بھی پابندی لگانا چاہئے، پنجاب بڑا بھائی ضرور ہے لیکن وہ ہمیں بھی بھائی تسلیم کرے خیبر پختو نخواا دہشت گردی کی لپیٹ میں ہے اور صوبہ کا کوئی ضلع ایسا نہیں جو دہشت گردی سے متاثر نہ ہوں دہشت گرد کہاںسے آتے ہیں اور انہیں کون تربیت دیں رہے ہیں ۔یہ بات اب ڈھکی چھپی نہیں خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں دہشت گردی میں پختونوں کا خون بہایا جا رہا ہے جبکہ اٹک سے اس پار پنجاب اور سندھ میں مکمل امن ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے تیمرگرہ میں اے این پی لوئر دیر کے ضلعی کابینہ کے انتخابات کے موقع پر کارکنوں کی ایک بڑی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ تقریب سے صوبائی جنرل سیکرٹری حسین شاہ یوسف زئی ، ضلعی صد رحاجی بہادر خان ، ودیگر نے بھی خطاب کیا ۔میاں افتخار حسین نے کہا کہ باجوڑ میں مولانا خان زیب کو دن دھاڑے شہیدکیا گیا جبکہ قریب سیکورٹی فورسز اور پولیس کی چیک پوسٹ اور سی سی ٹی وی کیمرے بھی موجود تھے لیکن ان کے قاتل کیوں نہ پکڑے گئے تیراہ میں ایک گھر کے 18افراد جبکہ دوسرے گھر کے ایک خاندان کے 24افراد شہید کیا گیا اور حکومت نے بے گناہ افراد کو دہشت گرد قرار دیا اور پھر شہید ہونے والے افراد کے لئے صوبائی حکومت نے ایک ایک کروڑ روپے معاوضے کا اعلان بھی کیا۔ میاں افتخار نے کہا کہ اگر واقعی یہ دہشت گرد تھے تو ان کے لئے معاوضہ کا اعلان پھر کیوںکیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ پختون بیلٹ پر دہشت گردی مسلط کی گئی ہے لوئر دیر میدان ، باجوڑ سمیت جنوبی اضلاع میں دہشت گرد موجود ہیں یہ دہشت گرد کہاں سے ائے اور انہیں کیوں نہیں روکا گیا دہشت گردی حکمرانوں کی غلط پالسیوں کا نتیجہ ہے جبکہ تک حکومت اپنے پالیسی تبدیل نہیں کرتی آمن نہیں آئے گا پاکستان کی خارجہ اور اندرونی پالیساں امریکا کی ہے حکمران ہوش کا ناخن لیں اور اپنے پالیسیوں پر نظر ثانی کرے قوم وملک کو مزید تباہ نہ کیا جائے۔

خبر ایجنسی سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • لاہور ہائیکورٹ نے زیر حراست ملزمان کے انٹرویو کرنے، اعترافی بیان جاری کرنے پر پابندی عائد کردی
  • حماس کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے لیے تیار ہے، اسرائیل کا حماس کی جانب سے ٹرمپ کے منصوبے کی جزوی منظوری کے بعد اعلان
  • پنجاب میں گندم کو فیڈ ملز میں استعمال کرنے پر پابندی، دفعہ 144 نافذ
  • پنجاب میں فیڈ ملز پر گندم کے استعمال پر پابندی، دفعہ 144 نافذ
  • وفاقی حکومت نے گدھوں کی کھالوں کی برآمد پر عائد پابندی اٹھالی
  • پنجاب سے خیبرپختونخوا کو آٹے پر پابندی غیر آئینی اقدام ہے ،میاں افتخارحسین
  • برطانیہ میں کھانے پینے کی اشیاء کی “بائے ون گیٹ ون فری” ڈیلز پر پابندی عائد، وجہ کیا ہے؟
  • افغانستان میں انٹرنیٹ پر کوئی پابندی عاید نہیں‘ طالبان
  • حکومت بلوچستان نے پوست کے بیج پر پابندی عائد کردی
  • شکیب الحسن پر قومی ٹیم کے لیے کھیلنے پر مستقل پابندی عائد