کیپریس کلاسک شیورلیٹ کمپنی کی تیار کردہ اپنے وقت کی ایک خوبصورت اور عالیشان گاڑی ہے۔ اس گاڑی کے مالک کی محبت، محنت اور دیکھ بھال کے باعث یہ گاڑی آج بھی اپنی اصل حالت میں چمک رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: راولپنڈی میں ونٹیج کا عشق، ویسپا سائیڈ کار اور سنہ 70 کا موپیڈ

انتہائی سنبھال کر رکھا گیا س کا اصلی اندرونی حصہ اور چمکتا دمکتا بہترین انجن اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ اگر کسی چیز سے سچی محبت ہو تو پھر اس کی قدر ایسے ہی کی جاتی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

شیورلیٹ شیورلیٹ کیپریس کلاسک ونٹیج کار.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: شیورلیٹ ونٹیج کار

پڑھیں:

گاڑی خریدنے کا ارادہ ہے؟ پاکستان میں نئے قوانین نے سب بدل دیا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

پاکستان میں گاڑیوں سے متعلق نئے اور جامع قوانین نافذ کر دیے گئے ہیں جن کا مقصد سڑکوں پر محفوظ، معیاری اور ماحول دوست گاڑیاں یقینی بنانا ہے۔ اب درآمد شدہ یا مقامی طور پر تیار کی جانے والی گاڑیوں کو 62 مختلف حفاظتی اور فنی معیارات پر پورا اترنا ہوگا، جب کہ اس سے پہلے یہ تعداد صرف 17 تھی۔ یہ اقدام آئی ایم ایف کے مطالبات پورے کرنے اور عالمی معیار تک پہنچنے کے لیے اٹھایا گیا ہے۔ ان ضوابط کو وزارتِ صنعت و پیداوار کے ذیلی ادارے انجینئرنگ ڈیولپمنٹ بورڈ (EDB) نے جاری کیا ہے۔

درآمد شدہ گاڑیوں پر یہ قوانین یکم اکتوبر 2025 سے لاگو ہو چکے ہیں، جبکہ مقامی طور پر تیار کردہ گاڑیوں پر یہ ضوابط یکم جولائی 2026 سے نافذ ہوں گے۔ اس مقصد کے لیے درآمد کنندگان کو اپنی گاڑیوں کا معائنہ عالمی سطح پر تسلیم شدہ اداروں سے کرانا ہوگا، جن میں جاپان کے JEVIC اور JAAI، جنوبی کوریا کا KTL اور چین کا CAERI شامل ہیں۔ یہ ادارے گاڑیوں کی حفاظت، معیار اور ماحول سے مطابقت کا جائزہ لیں گے۔

نئے قوانین کے تحت الیکٹرک گاڑیوں کے لیے بھی خصوصی اور سخت جانچ کا نظام متعارف کرایا گیا ہے، جس میں بیٹری کی طاقت اور عمر، چارجنگ سسٹم کی مطابقت، حادثات میں محفوظ رہنے کی صلاحیت اور بیٹری کی ری سائیکلنگ کی اہلیت کو لازمی طور پر جانچا جائے گا۔

ویب ڈیسک مقصود بھٹی

متعلقہ مضامین

  • صمود فلوٹیلا، 40 گھنٹے بھوکا پیاسا رکھا گیا، برہنہ کیا گیا، دیوار پر مسلم بچوں کے خون سے نام لکھے تھے
  • صمود فلوٹیلا: ’40 گھنٹے بھوکا پیاسا رکھا گیا،برہنہ کیا گیا،دیوار پرمسلم بچوں کے خون سے نام لکھے تھے‘
  • مذاکرات میں پاکستان اور آزاد کشمیر کے مفاد کو مدنظر رکھا گیا، احسن اقبال
  • کشمیریوں کے ساتھ مجرموں جیسا سلوک روا رکھا جا رہا ہے، محبوبہ مفتی
  • باراک اوباما کی مشیل اوباما کو شادی کی 33ویں سالگرہ پر محبت بھری مبارکباد
  • پیارے نبی (ص) انسانیت کے علمبردار اور اخوت و محبت کی مثال ہیں، الحاج عرفان احمد
  • ’بریانی ایک محبت کی کہانی، جس میں تمام صحیح اجزاء موجود ہیں‘
  • بحیرۂ عرب میں طوفان بننے کی صورت میں اس کا نام ’شکتی‘ رکھا جائے گا: محکمہ موسمیات
  • گاڑی خریدنے کا ارادہ ہے؟ پاکستان میں نئے قوانین نے سب بدل دیا
  • جنتی عورت کون؟