انٹارکٹکا میں پرندوں سے ملنے والے برڈ فلو وائرس کا جینیاتی کوڈ تیار
اشاعت کی تاریخ: 17th, August 2025 GMT
چلی کے سائنس دانوں نے پہلی بار انٹارکٹکا میں پائے جانے والے برڈ فلو وائرس (ایچ 5 این 1) کا مکمل جینیاتی کوڈ تیار کر لیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:برڈ فلو نے تباہی مچادی، 30 کروڑ پرندے ہلاک، چوپائے بھی متاثر
یہ تحقیق ایمرجنگ انفیکشس ڈیزیزز نامی امریکی جریدے میں شائع ہوئی ہے، جسے یونیورسٹی آف چلی اور چلی کے انٹارکٹک انسٹی ٹیوٹ نے مشترکہ طور پر کیا۔
سائنس دانوں نے یہ وائرس پرندوں جیسے اسکیوا اور ٹرنز میں دریافت کیا۔ تحقیق سے پتا چلا ہے کہ یہ وہی قسم ہے جو جنوبی امریکا میں بھی پھیل رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:انٹارکٹکا میں 65 سال بعد برطانوی کوہ پیما اور اس کے وفادار کتے کی باقیات برآمد
جینیاتی تجزیے سے یہ بھی واضح ہوا کہ وائرس جنوبی امریکا سے انٹارکٹکا منتقل ہوا ہے اور وہ پرندوں اور سمندری جانوروں کو متاثر کر رہا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ دریافت اس لیے اہم ہے کیونکہ اس سے پتا چلتا ہے کہ وائرس مختلف ماحول میں جا کر شکل بھی بدل سکتا ہے اور مزید خطرناک ہو سکتا ہے، جو انسانوں اور جانوروں دونوں کے لیے خطرہ بن سکتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق 2023 کے آخر میں پہلی بار برڈ فلو انٹارکٹکا پہنچا اور 2024 سے 2025 کے دوران یہ وائرس پینگوئن، کارمورینٹ، سی گلز اور سمندری جانوروں جیسے سیل اور ایلیفینٹ سیل میں بھی پایا گیا۔
حالیہ مہمات میں 13 اقسام کے تقریباً 200 متاثرہ جانور ملے ہیں، جو اس نازک خطے کی حیاتیاتی تنوع کے لیے بڑا خطرہ ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکا انٹارکیٹکا ایلیفینٹ سیل برڈ فلو جینیاتی کوڈ چلی سیل.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: امریکا برڈ فلو چلی سیل برڈ فلو
پڑھیں:
برازیل میں چیونٹیوں سے تیار منفرد پنیر: دنیا بھر میں موضوعِ بحث بن گیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
برازیل اپنی منفرد کھانوں اور ایجادات کے لیے دنیا بھر میں مشہور ہے، لیکن ایک ایسی ڈش بھی ہے جس نے سب کو حیران کر دیا ہے۔
یہ ہے پنیر جس میں ذائقے کو نکھارنے کے لیے خاص قسم کی چیونٹیاں شامل کی جاتی ہیں۔ بظاہر یہ خیال عجیب لگتا ہے مگر برازیل میں یہ ایک مقبول اور مہنگا گورمیٹ فوڈ سمجھا جاتا ہے۔
یہ پنیر عام گائے کے دودھ سے تیار کیا جاتا ہے، تاہم فرق اس وقت آتا ہے جب اس میں ایمیزون کے گھنے جنگلات سے لائی جانے والی مخصوص چیونٹیاں ملائی جاتی ہیں۔
ان چیونٹیوں کا ذائقہ لیموں اور تیز مصالحہ دار جڑی بوٹیوں جیسا ہوتا ہے، جو پنیر کے مزے کو ایک بالکل نیا رخ دیتا ہے۔ مقامی لوگ کہتے ہیں کہ چیونٹیوں کی خوشبو اور ان کی ہلکی سی کھٹاس پنیر کو منفرد اور مزیدار بنا دیتی ہے۔
یہ پنیر برازیل کے کچھ اعلیٰ درجے کے ریسٹورنٹس میں نہ صرف پیش کیا جاتا ہے بلکہ کافی مہنگے داموں فروخت بھی ہوتا ہے۔
مقامی کسان اور شیفز اسے اپنی ثقافت اور کھانوں کے ساتھ جڑی ایک انوکھی تجرباتی ڈش قرار دیتے ہیں۔ برازیلی ایکسپیریمینٹل کُزین کا مقصد روایتی اجزاء کو نئے اور حیران کن انداز میں دنیا کے سامنے لانا ہے، اور چیونٹیوں والا پنیر اسی روایت کی ایک نمایاں مثال ہے۔
عالمی سطح پر بھی اس پنیر نے شوقین افراد اور فوڈ کرٹکس کی توجہ حاصل کر لی ہے۔ کئی لوگ اسے ایک نیا ذائقہ سمجھ کر آزمانے پر اصرار کرتے ہیں جبکہ کچھ کے نزدیک یہ محض ایک “فوڈی ایکسپیرینس” ہے جس کا مقصد لوگوں کو حیران کرنا ہے، تاہم ایک بات طے ہے کہ برازیل کی یہ ایجاد دنیا بھر کے کھانے پینے کے شوقین افراد کے لیے تجسس اور کشش کا باعث بن گئی ہے۔