کراچی، مرکزی جلوس اربعین میں ’’موکب اباالفضلؑ" کا قیام، عزاداران کو سہولیات کی فراہمی
اشاعت کی تاریخ: 17th, August 2025 GMT
مولانا سید فرخ عباس رضوی کی سربراہی میں لگائے گئے ’’موکب ابالفضل‘‘ میں نذر و نیاز، شربت و پانی کی سبیلوں، میڈیکل کیمپ اور موبائل ٹوائلٹ کا خصوصی انتظام کیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ شہر قائد میں مرکزی جلوس اربعین حسینیؑ میں عزاداران سید الشداء امام حسینؑ کی خدمت کیلئے ’’موکب ابالفضلؑ" لگایا گیا۔ تبت سینٹر ایم اے جناح روڈ پر مولانا سید فرخ عباس رضوی کی سربراہی میں لگائے گئے ’’موکب ابالفضل‘‘ میں عزاداران امام مظلومؑ کیلئے نذر و نیاز، شربت اور پانی کی سبیلوں کا اہتمام کیا گیا۔ موکب ابالفضل میں عزاداران حسینیؑ کیلئے میڈیکل کیمپ بھی لگایا گیا، جہاں شوگر، بلڈ پریشر و دیگر مختلف ٹیسٹ بلامعاوضہ کئے گئے، جبکہ فرسٹ ایڈ و مخلتف میڈیکل سہولیات بھی فراہم کی گئیں۔ موکب ابالفضل میں مرد و خواتین عزاداران کیلئے موبائل ٹوائلٹ کا بھی خصوصی انتظام کیا گیا۔ موکب انتظامیہ نے بتایا کہ عزاداران نواسہ رسولؐ کی خدمت کو خدا اور اسکی حجتوںؑ کی خوشنودی کا ذریعہ ہے، ہر عزادار ہمارے لئے اہل بیتؑ کا مہمان ہے اور انکی ہر ممکن خدمت ہمارا شعار اور سعادت و شرف ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: موکب ابالفضل
پڑھیں:
مولانا فضل الرحمان نے مرکزی مجلس شوریٰ کا ہنگامی اجلاس طلب کر لیا
اجلاس میں ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال، حکومتی اقدامات اور مختلف جماعتوں کے درمیان بدلتے سیاسی ماحول پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔اس کے ساتھ ساتھ سیاسی حکمتِ عملی اور مستقبل کے لائحہ عمل کی تیاری بھی ایجنڈا میں شامل ہے۔ شوریٰ کے اجلاس میں جماعت کی تنظیمی صورتحال، کارکنوں کی مشاورت اور تنظیمی ڈھانچے میں ممکنہ تبدیلیوں پر بھی بات کی جائے گی۔ اجلاس میں اہم فیصلوں کی توقع ہے جن کا اثر نہ صرف جماعت کے آئندہ بیانیے پر بلکہ ملکی سیاست پر بھی پڑ سکتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے مرکزی مجلس شوریٰ کا اہم اور ہنگامی اجلاس 23 نومبر کو طلب کر لیا ہے، جس میں 27 ویں آئینی ترمیم اور حالیہ قانون سازی کے ممکنہ اثرات کا تفصیلی جائزہ لیا جائے گا۔ اجلاس میں دینی مدارس کی رجسٹریشن، حکومتی رویے اور مذہبی اداروں کے مستقبل سے متعلق پالیسی امور پر بھی غور کیا جائے گا۔ پارٹی ذرائع کے مطابق اجلاس میں ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال، حکومتی اقدامات اور مختلف جماعتوں کے درمیان بدلتے سیاسی ماحول پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ اس کیساتھ ساتھ سیاسی حکمتِ عملی اور مستقبل کے لائحہ عمل کی تیاری بھی ایجنڈا میں شامل ہے۔ شوریٰ کے اجلاس میں جماعت کی تنظیمی صورتحال، کارکنوں کی مشاورت اور تنظیمی ڈھانچے میں ممکنہ تبدیلیوں پر بھی بات کی جائے گی۔ اجلاس میں اہم فیصلوں کی توقع ہے جن کا اثر نہ صرف جماعت کے آئندہ بیانیے پر بلکہ ملکی سیاست پر بھی پڑ سکتا ہے۔