کراچی سے ایک گھنٹے کی مسافت، گرین پاک لیگون گڈانی کا باضابطہ افتتاح
اشاعت کی تاریخ: 19th, August 2025 GMT
ایس آئی ایف سی کی موثر حکمت عملی کی بدولت پاکستان میں سیاحت کا شعبہ ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔
کراچی سے صرف ایک گھنٹے کی مسافت پر قدرتی حسن سے مالا مال گرین پاک لیگون گڈانی کا باضابطہ افتتاح کر دیا گیا۔
گرین ٹورازم پرائیویٹ لمیٹڈ کے زیر انتظام، پاکستان کی تیزی سے ترقی کرتی سیاحتی کمپنی نے ایک اور معیاری پیشکش کی۔
گڈانی کا پرسکون ساحل فیملیز، سیاحوں اور مہم جوئی کے شیدائیوں کے لیے یکساں اہمیت کا حامل ہے۔ صاف شفاف پانی، تیراکی و آبی سرگرمیوں، ماحول دوست سہولیات اور عکاسی کے مقامات کی سہولیات دستیاب ہیں جبکہ کیفے اور ریفریشمنٹ ایریاز میں مقامی و کانٹینینٹل کھانے، فیملی پکنک اور تفریح کے لیے بہترین جگہ ہے۔
سال 2024 میں پاکستان میں تقریباً 965,000 غیر ملکی سیاح آئے جنہوں نے 738 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کی۔ سیاحت کا جی ڈی پی میں حصہ 1.
گرین پاک لیگون گڈانی کا آغاز، ملکی سیاحت کے فروغ، معیشت اور روزگار میں نئے امکانات کا پیش خیمہ ہے۔ ایس آئی ایف سی کے تعاون سے گرین ٹورزم کا سیاحت کے ذریعے ملکی معیشت اور روزگار کے مواقع بڑھانے میں نمایاں کردار ہے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: گڈانی کا
پڑھیں:
کراچی: ایڈا ریو ویلفیئر میں ’خسرہ و روبیلا اور پولیو ویکسین مہم 2025‘ کا افتتاح
— فائل فوٹوایڈا ریو اسکولز اینڈ کالجز فار دی بلائنڈ اینڈ ڈیف میں محکمہ صحت سندھ نے اقوامِ متحدہ کے ادارۂ اطفال (یونیسف)، عالمی ادارۂ صحت (ڈبلیو ایچ او)، گاوی، گیٹس فاؤنڈیشن اور دیگر شراکت دار تنظیموں کے تعاون سے ’خسرہ و روبیلا (ایم آر) اور پولیو ویکسین (او پی وی) مہم 2025‘ کا باقاعدہ افتتاح کر دیا ہے۔
تقریب میں صوبائی وزراء، سرکاری سیکریٹریز، ترقیاتی شراکت داروں، ڈسٹرکٹ ہیلتھ افسران، طبی انجمنوں اور سول سوسائٹی کے نمائندوں نے شرکت کی، جس سے سندھ بھر میں خسرہ، روبیلا اور پولیو کے خاتمے کے لیے مشترکہ عزم کا اظہار ہوا۔
مہم 17 تا 29 نومبر جاری رہے گی، اس دوران ایم آر ویکسینیشن 30 اضلاع میں 6 سے 59 ماہ کی عمر کے بچوں کو لگائی جائے گی، جبکہ او پی وی مہم 23 ہائی رسک اضلاع میں 59 ماہ تک کے بچوں کےلیے ہوگی۔ مہم کا ہدف 82 لاکھ (ایم آر) اور 84 لاکھ (او پی وی) بچے ہیں۔
2025 میں سندھ میں خسرہ کی صورتحال تشویشناک رہی، جس کے دوران 9,431 مشتبہ کیسز، 4,283 تصدیق شدہ کیسز اور 57 اموات رپورٹ ہوئیں، جن میں 81 فیصد مریض پانچ سال سے کم عمر کے بچے تھے۔
محکمہ صحت کے مطابق یہ اعداد و شمار صوبہ بھر میں سخت اور مربوط ویکسینیشن مہم کی ضرورت کو اُجاگر کرتے ہیں۔
ایڈا ریو ویلفیئر ایسوسی ایشن کی صدر نادرہ پنجوانی نے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر کا خیر مقدم کیا اور ایسوسی ایشن کی خدمات کا ذکر کیا۔ صوبائی وزیرِ صحت ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو نے بطور مہمانِ خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت سندھ ہر بچے تک زندگی بچانے والی ویکسین پہنچانے کے لیے پرعزم ہے۔
انہوں نے کہا کہ خسرہ، روبیلا اور پولیو سے بچوں کا تحفظ ہماری سب سے بڑی ترجیح ہے۔ یہ مربوط مہم وباؤں کے پھیلاؤ کو روکے گی، اموات میں کمی لائے گی اور ویکسینیشن پر عوام کا اعتماد مضبوط کرے گی۔
سیکریٹری صحت ریحان اقبال بلوچ نے مہم کی تیاریوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ تمام اضلاع کی مائیکرو پلاننگ، لاجسٹکس اور ویکسین کی دستیابی کی باریک بینی سے نگرانی کی جا رہی ہے۔ یونیسف، ڈبلیو ایچ او، گاوی، گیٹس فاؤنڈیشن اور ای او سی کے نمائندوں نے سندھ کی قیادت کی تعریف کی اور ویکسین کی ترسیل، کمیونٹی شمولیت اور ڈیٹا پر مبنی نگرانی میں مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔